صحیح بخاری پر غیر مسلموں کے حملوں کا جواب

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
a1PBIky.png


ماں بہن بیٹی سے نکاح اور جما ع جائز ہے ابو حنیفہ



کونہ دیکھ کر منہ چھپالو
? ? ?
yeh bhi tere mullah ne apni pechware ko sheshe mein dekh kar bataya hae?
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)
جس مذہب میں ماں بہن سے جماع جائز ہو اس سے زیادہ شرمناک مذہب کیا ہو گا
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
جس مذہب میں ماں بہن سے جماع جائز ہو اس سے زیادہ شرمناک مذہب کیا ہو گا
I shared this video on this forum where your mullah was asked about hareera and he explained what you are attributing to others so no one is buying it - get a life haldiram ?
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
عن أبي عبد الله قال » لما ولد النبي صلى الله عليه وسلم مكث أياما ليس له لبن. فألقاه أبو طالب على ثدي نفسه. فأنزل الله فيه لبنا فرضع منه أياما حتى وقع أبو طالب على حليمة السعدية فدفعه إليها«

(الكافي 1/373 كتاب الحجة. باب مولد النبي صلى الله عليه وسلم ووفاته).

Abu Abdullah said: When the Prophet (s) was born he remained for several days without getting Breast Milk, So Abu Talib put him on his breast and Allah granted him Milk so he fed the Prophet for several days until Abu Talib came upon Haleemah al Sa’adiyah so he handed him to her. (Source: al-Kafi 1/373 Kitab al-Hujjah, Chapter: The Birth of the Prophet (s) and his death).

Abu Talib died upon Kufr, but no Sunni curses him, insults him nor attributes such filth to him, yet the Rafida who venerate him (due to their bias opposition to Ahlus-Sunnah and not due to genuine love for him) attribute such absurdities to him and the Prophet (s).
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
@haldiram don't blame me. you always make me do this and look how you are crying now. don't worry I have a lot more to share. just keep replying
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)
I shared this video on this forum where your mullah was asked about hareera and he explained what you are attributing to others so no one is buying it - get a life haldiram ?
عن أبي عبد الله قال » لما ولد النبي صلى الله عليه وسلم مكث أياما ليس له لبن. فألقاه أبو طالب على ثدي نفسه. فأنزل الله فيه لبنا فرضع منه أياما حتى وقع أبو طالب على حليمة السعدية فدفعه إليها«

(الكافي 1/373 كتاب الحجة. باب مولد النبي صلى الله عليه وسلم ووفاته).

Abu Abdullah said: When the Prophet (s) was born he remained for several days without getting Breast Milk, So Abu Talib put him on his breast and Allah granted him Milk so he fed the Prophet for several days until Abu Talib came upon Haleemah al Sa’adiyah so he handed him to her. (Source: al-Kafi 1/373 Kitab al-Hujjah, Chapter: The Birth of the Prophet (s) and his death).

Abu Talib died upon Kufr, but no Sunni curses him, insults him nor attributes such filth to him, yet the Rafida who venerate him (due to their bias opposition to Ahlus-Sunnah and not due to genuine love for him) attribute such absurdities to him and the Prophet (s).
@haldiram don't blame me. you always make me do this and look how you are crying now. don't worry I have a lot more to share. just keep replying

صحیح بخاری مجوسی ثابت ہوا کوئی رد نہیں
دیو گندی اہلسنت نہیں شیخ زبیر زئی کی تحقیق کوئی رد نہیں
ماں بہن سے جماع جائز ابو حنیفہ المعروف کوفے کا قصائی نسلا ایرانی النسل مجوسی کا فتویٰ کوئی رد نہیں
اسماء بنت ابو نکر کی بیٹی نے متہ کیا اس سے ہونہار صحابی رسول عبداللہ بن زبیر پیدا ہوا بقول دیو گندی وہابی متہ حرام زنا ہے تو سوال میرا تھا کے پھر کیا ابو بکر صاحب نے اپنی بیٹی کو کیوں نہیں روکا حرام کام سے اگر تم لوگوں کی بات مان لی جاے تو پھر وہ زانی ٹھہرے تو بیٹا بھی حرام النسل ہوا تو پھر زانی حرامی رضی الله کیسے ؟ کوئی رد نہیں
او باندر جب سوالوں کے جواب ہیں نہیں تو اپنی بے بے دے وڑ جا جتھوں نکلیا ہیں
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1281023056836788224
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ بہت تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک خاتون الزام لگا رہی ہیں کہ علماء متعہ کے نام پر لڑکیوں سے جسم فروشی کرواتے ہیں، خاتون کا اپنے ویڈیو کلپ میں بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ کراچی کی مساجد اور امام بارگاہیں جہاں کے علماء منتظمین ہیں وہ معصوم لڑکیوں کو بہلا پھسلا کر جسم فروشی کے ناجائز دھندے میں ملوث ہونے پر مجبور کرتے ہیں۔خاتون نے اپنے ویڈیو کلپ میں بتایا کہ ان علماء کی جانب سے معصوم لڑکیوں کو متعہ کے نام پر عباس ٹاؤن کے بااثر گھرانوں کو پیش کردیا جاتا ہے جہاں پر ان لڑکیوں سے جسم فروشی کا کام کرایا جاتا ہے، خاتون نے بتایا کے ان میں سے متعدد کم عمر اور کمسن لڑکیاں ہیں جن کی زندگیاں اس ناجائز دھندے میں ملوث ہونے کے بعد تباہ ہو رہی ہیں۔خاتون نے اپنے ویڈیو پیغام میں یہ انکشاف بھی کیا کہ کراچی میں کئی ایسے مدارس ہیں جہاں پر تعلیم دینے والی معلمات بھی اس ناجائز اور ناپاک کام میں ملوث ہیں جو کم سن اور معصوم طالبات کو متعہ کے نام پر اپنا جسم فروخت کرنے پر مجبور کرتی ہیں، خاتون نے اپنی کمیونٹی کی اعلی قیادت خاص طور پر علامہ ساجد نقوی سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سارے معاملے کا نوٹس لے کر اس مکروہ دھندے میں ملوث عناصر کو کڑی سے کڑی سزا دلوائیں اور معصوم بیٹیوں کی زندگیاں ویران ہونے سے بچائیں۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے اس ویڈیو کلپ میں واضح طور پر سنا جاسکتا ہے کہ ایک نامعلوم شخص اس خاتون سے سوالات کرتا ہے جس کے جوابات ویڈیو کلپ میں نظر آنے والی لڑکی دے رہی ہوتی ہے، نامعلوم شخص سے گفتگو کرتے ہوئے خاتون کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے مجھے بھی بہت سے لوگوں کے آگے پیش کیا ہے، اگر مجھے امام زمانہ نہ بچاتے تو یہ سلسلہ شاید کبھی نہ رکتا اور میں روز کسی نہ کسی کے آگے پیش ہوتی رہتی۔#Shia girl accuses a female #Shia seminary instructor in Abbas Town, Karachi, and other #Shia clerics of forcing vulnerable girls into prostitution under the guise of "muta'h" (temporary marriag
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
صحیح بخاری مجوسی ثابت ہوا کوئی رد نہیں
دیو گندی اہلسنت نہیں شیخ زبیر زئی کی تحقیق کوئی رد نہیں
ماں بہن سے جماع جائز ابو حنیفہ المعروف کوفے کا قصائی نسلا ایرانی النسل مجوسی کا فتویٰ کوئی رد نہیں
اسماء بنت ابو نکر کی بیٹی نے متہ کیا اس سے ہونہار صحابی رسول عبداللہ بن زبیر پیدا ہوا بقول دیو گندی وہابی متہ حرام زنا ہے تو سوال میرا تھا کے پھر کیا ابو بکر صاحب نے اپنی بیٹی کو کیوں نہیں روکا حرام کام سے اگر تم لوگوں کی بات مان لی جاے تو پھر وہ زانی ٹھہرے تو بیٹا بھی حرام النسل ہوا تو پھر زانی حرامی رضی الله کیسے ؟ کوئی رد نہیں
او باندر جب سوالوں کے جواب ہیں نہیں تو اپنی بے بے دے وڑ جا جتھوں نکلیا ہیں

tere jhoot to ab tere aetbaar se bhi bohat bhonde ho gaye haldiram.
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)
masjoosi aise hote haen haldiram

ecGzSCD.png

آوے کالے بندر المعروف بہار کے ہندو مجوسی ایسے نہیں ایسے ہوتے ہیں اکھاں کھول کے دیکھ تم لوگوں کی اور ان کی عبادت ایک جیسی ہے
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1281023056836788224
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ بہت تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک خاتون الزام لگا رہی ہیں کہ علماء متعہ کے نام پر لڑکیوں سے جسم فروشی کرواتے ہیں، خاتون کا اپنے ویڈیو کلپ میں بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ کراچی کی مساجد اور امام بارگاہیں جہاں کے علماء منتظمین ہیں وہ معصوم لڑکیوں کو بہلا پھسلا کر جسم فروشی کے ناجائز دھندے میں ملوث ہونے پر مجبور کرتے ہیں۔خاتون نے اپنے ویڈیو کلپ میں بتایا کہ ان علماء کی جانب سے معصوم لڑکیوں کو متعہ کے نام پر عباس ٹاؤن کے بااثر گھرانوں کو پیش کردیا جاتا ہے جہاں پر ان لڑکیوں سے جسم فروشی کا کام کرایا جاتا ہے، خاتون نے بتایا کے ان میں سے متعدد کم عمر اور کمسن لڑکیاں ہیں جن کی زندگیاں اس ناجائز دھندے میں ملوث ہونے کے بعد تباہ ہو رہی ہیں۔خاتون نے اپنے ویڈیو پیغام میں یہ انکشاف بھی کیا کہ کراچی میں کئی ایسے مدارس ہیں جہاں پر تعلیم دینے والی معلمات بھی اس ناجائز اور ناپاک کام میں ملوث ہیں جو کم سن اور معصوم طالبات کو متعہ کے نام پر اپنا جسم فروخت کرنے پر مجبور کرتی ہیں، خاتون نے اپنی کمیونٹی کی اعلی قیادت خاص طور پر علامہ ساجد نقوی سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سارے معاملے کا نوٹس لے کر اس مکروہ دھندے میں ملوث عناصر کو کڑی سے کڑی سزا دلوائیں اور معصوم بیٹیوں کی زندگیاں ویران ہونے سے بچائیں۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے اس ویڈیو کلپ میں واضح طور پر سنا جاسکتا ہے کہ ایک نامعلوم شخص اس خاتون سے سوالات کرتا ہے جس کے جوابات ویڈیو کلپ میں نظر آنے والی لڑکی دے رہی ہوتی ہے، نامعلوم شخص سے گفتگو کرتے ہوئے خاتون کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے مجھے بھی بہت سے لوگوں کے آگے پیش کیا ہے، اگر مجھے امام زمانہ نہ بچاتے تو یہ سلسلہ شاید کبھی نہ رکتا اور میں روز کسی نہ کسی کے آگے پیش ہوتی رہتی۔#Shia girl accuses a female #Shia seminary instructor in Abbas Town, Karachi, and other #Shia clerics of forcing vulnerable girls into prostitution under the guise of "muta'h" (temporary marriag
ببوا اسماء بنت ابو بکر کی بیٹی کے متعہ پر بات کرو اور اس کا رد کرو

Gz8bI5T.png
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)
haldiram yeh le saboot shia majoosi haen aur yeh to apne mullah ke munh se sun le. is ka jawa de
کوئی جواب نہیں افسوس تو تو بہت اچھل رہا تھا پچھلے کچھ دنوں سے میری مصروفیت میں آج تھوڑا وقت ملا ہے تو تو اس بار چاروں شانے چت ویسے دیو بندی مدرسے والے ملا تو تجھے پیٹ کے بل چت کرتے تھے میں نے تو پھر بھی خیال رکھا ہے

? ????
 
Last edited:

Haideriam

Senator (1k+ posts)
*بخاری کے نزدیک اللہ کو بدا ہوتا ہے
*بدا کیا ہے؟؟؟*
بدا بعینہ نسخ کی مانند ہے لیکن ایک فرق کے ساتھ کہ نسخ کا متعلق تشریعی امور ہوتے ہیں جبکہ بدا کا متعلق تکوینی امور ہوتے ہیں۔ جس طرح نسخ میں خدا کی نعوذ باللہ جہالت یا جھوٹ لازم نہیں آتا اسی طرح بدا میں لازم نہیں آتا بلکہ ایک امر تکوینی کو خدا ایک مدت کے لئے خاص مصلحت کی بنیاد پر ظاہر فرماتا ہے پھر مصلحت ختم ہونے پر اس کو ختم کرکے اس کی جگہ اور امر تکوینی ظاہر فرما دیتا ہے بعینہ نسخ کی طرح
بدا کا عقیدہ ونظریہ عین اسلام کا حکم ہے لیکن جھوٹ اور پروپیگنڈہ کی فیکٹری کا مقصد لوگوں کے ذہن میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف زہر بھرنے کے سوا کچھ نہیں تھا
جی قارئین امام بخاری نے بھی ذکر کیا ہے کہ اللہ کو بدا ہوتا ہے بدا والی بخاری کی حدیث ملاحظہ فرمائیں
صحيح البخاري | كِتَابٌ : أَحَادِيثُ الْأَنْبِيَاءِ صَلَوَاتُ اللَّهِ عَلَيْهِمْ. | حَدِيثُ أَبْرَصَ وَأَعْمَى وَأَقْرَعَ فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ. الجزء رقم :4، الصفحة رقم:171
3464 حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي عَمْرَةَ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ ، أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي عَمْرَةَ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ، *أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : " إِنَّ ثَلَاثَةً فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ ؛ أَبْرَصَ وَأَقْرَعَ وَأَعْمَى، بَدَا لِلَّهِ أَنْ يَبْتَلِيَهُمْ*، فَبَعَثَ إِلَيْهِمْ مَلَكًا، فَأَتَى الْأَبْرَصَ فَقَالَ : أَيُّ شَيْءٍ أَحَبُّ إِلَيْكَ ؟ قَالَ : لَوْنٌ حَسَنٌ، وَجِلْدٌ حَسَنٌ، قَدْ قَذِرَنِي النَّاسُ. قَالَ : فَمَسَحَهُ فَذَهَبَ عَنْهُ، فَأُعْطِيَ لَوْنًا حَسَنًا وَجِلْدًا حَسَنًا. فَقَالَ : أَيُّ الْمَالِ أَحَبُّ إِلَيْكَ ؟ قَالَ : الْإِبِلُ - أَوْ قَالَ الْبَقَرُ. هُوَ شَكَّ فِي ذَلِكَ أَنَّ الْأَبْرَصَ وَالْأَقْرَعَ قَالَ أَحَدُهُمَا : الْإِبِلُ. وَقَالَ الْآخَرُ : الْبَقَرُ - فَأُعْطِيَ نَاقَةً عُشَرَاءَ، فَقَالَ : يُبَارَكُ لَكَ فِيهَا. وَأَتَى الْأَقْرَعَ فَقَالَ : أَيُّ شَيْءٍ أَحَبُّ إِلَيْكَ ؟ قَالَ : شَعَرٌ حَسَنٌ، وَيَذْهَبُ عَنِّي هَذَا، قَدْ قَذِرَنِي النَّاسُ. قَالَ : فَمَسَحَهُ فَذَهَبَ، وَأُعْطِيَ شَعَرًا حَسَنًا. قَالَ : فَأَيُّ الْمَالِ أَحَبُّ إِلَيْكَ ؟ قَالَ : الْبَقَرُ. قَالَ : فَأَعْطَاهُ بَقَرَةً حَامِلًا وَقَالَ : يُبَارَكُ لَكَ فِيهَا. وَأَتَى الْأَعْمَى فَقَالَ : أَيُّ شَيْءٍ أَحَبُّ إِلَيْكَ ؟ قَالَ : يَرُدُّ اللَّهُ إِلَيَّ بَصَرِي فَأُبْصِرُ بِهِ النَّاسَ. قَالَ : فَمَسَحَهُ فَرَدَّ اللَّهُ إِلَيْهِ بَصَرَهُ. قَالَ : فَأَيُّ الْمَالِ أَحَبُّ إِلَيْكَ ؟ قَالَ : الْغَنَمُ. فَأَعْطَاهُ شَاةً وَالِدًا . فَأُنْتِجَ هَذَانِ وَوَلَّدَ هَذَا ، فَكَانَ لِهَذَا وَادٍ مِنْ إِبِلٍ، وَلِهَذَا وَادٍ مِنْ بَقَرٍ، وَلِهَذَا وَادٍ مِنْ غَنَمٍ. ثُمَّ إِنَّهُ أَتَى الْأَبْرَصَ فِي صُورَتِهِ وَهَيْئَتِهِ فَقَالَ : رَجُلٌ مِسْكِينٌ تَقَطَّعَتْ بِيَ الْحِبَالُ فِي سَفَرِي، فَلَا بَلَاغَ الْيَوْمَ إِلَّا بِاللَّهِ ثُمَّ بِكَ، أَسْأَلُكَ بِالَّذِي أَعْطَاكَ اللَّوْنَ الْحَسَنَ وَالْجِلْدَ الْحَسَنَ وَالْمَالَ بَعِيرًا أَتَبَلَّغُ عَلَيْهِ فِي سَفَرِي. فَقَالَ لَهُ : إِنَّ الْحُقُوقَ كَثِيرَةٌ. فَقَالَ لَهُ : كَأَنِّي أَعْرِفُكَ، أَلَمْ تَكُنْ أَبْرَصَ يَقْذَرُكَ النَّاسُ ؟ فَقِيرًا فَأَعْطَاكَ اللَّهُ ؟ فَقَالَ : لَقَدْ وَرِثْتُ لِكَابِرٍ عَنْ كَابِرٍ. فَقَالَ : إِنْ كُنْتَ كَاذِبًا فَصَيَّرَكَ اللَّهُ إِلَى مَا كُنْتَ. وَأَتَى الْأَقْرَعَ فِي صُورَتِهِ وَهَيْئَتِهِ فَقَالَ لَهُ مِثْلَ مَا قَالَ لِهَذَا، فَرَدَّ عَلَيْهِ مِثْلَ مَا رَدَّ عَلَيْهِ هَذَا، فَقَالَ : إِنْ كُنْتَ كَاذِبًا فَصَيَّرَكَ اللَّهُ إِلَى مَا كُنْتَ. وَأَتَى الْأَعْمَى فِي صُورَتِهِ فَقَالَ : رَجُلٌ مِسْكِينٌ وَابْنُ سَبِيلٍ وَتَقَطَّعَتْ بِيَ الْحِبَالُ فِي سَفَرِي، فَلَا بَلَاغَ الْيَوْمَ إِلَّا بِاللَّهِ ثُمَّ بِكَ، أَسْأَلُكَ بِالَّذِي رَدَّ عَلَيْكَ بَصَرَكَ شَاةً أَتَبَلَّغُ بِهَا فِي سَفَرِي. فَقَالَ : قَدْ كُنْتُ أَعْمَى فَرَدَّ اللَّهُ بَصَرِي، وَفَقِيرًا فَقَدْ أَغْنَانِي، فَخُذْ مَا شِئْتَ، فَوَاللَّهِ لَا أَجْهَدُكَ الْيَوْمَ بِشَيْءٍ أَخَذْتَهُ لِلَّهِ. فَقَالَ : أَمْسِكْ مَالَكَ ؛ فَإِنَّمَا ابْتُلِيتُمْ، فَقَدْ رَضِيَ اللَّهُ عَنْكَ وَسَخِطَ عَلَى صَاحِبَيْكَ ".
حضرت ابوہریرہ نے رسول اللہ ص سے نقل کیا ہے کہ آپ نے فرمایا: بنی اسرائیل میں تین شخص تھے:
برص کی بیماری والا
اندھا
گنجا شخص
*اللہ کو بدا ہوا کہ ان کو آزمائش میں ڈالے*
تو اللہ نے ان کی طرف فرشتہ بھیجا فرشتہ برص کی بیماری والے شخص کے پاس گیا
اور پوچھا کونسی چیز تمہیں سب سے زیادہ پیاری ہے
تو اس نے جواب دیا: خوبصورت رنگ اور خوبصورت جلد (body skin)۔ لوگ مجھے بہت بدشکل کہتے ہیں
فرشتے نے اس کو مسح کیا تو برص اس سے جاتا رہا اور خوبصورت رنگ اور خوبصورت جلد اس کو دے دی گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ الحدیث
*اللہ سب کو حقیقی دین (قرآن واہل بیت علیہم السلام) کی تعلیمات کی ہدایت کی توفیق دے۔ آمین ثم آمین*



 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
*بخاری کے نزدیک اللہ کو بدا ہوتا ہے
*بدا کیا ہے؟؟؟*
بدا بعینہ نسخ کی مانند ہے لیکن ایک فرق کے ساتھ کہ نسخ کا متعلق تشریعی امور ہوتے ہیں جبکہ بدا کا متعلق تکوینی امور ہوتے ہیں۔ جس طرح نسخ میں خدا کی نعوذ باللہ جہالت یا جھوٹ لازم نہیں آتا اسی طرح بدا میں لازم نہیں آتا بلکہ ایک امر تکوینی کو خدا ایک مدت کے لئے خاص مصلحت کی بنیاد پر ظاہر فرماتا ہے پھر مصلحت ختم ہونے پر اس کو ختم کرکے اس کی جگہ اور امر تکوینی ظاہر فرما دیتا ہے بعینہ نسخ کی طرح
بدا کا عقیدہ ونظریہ عین اسلام کا حکم ہے لیکن جھوٹ اور پروپیگنڈہ کی فیکٹری کا مقصد لوگوں کے ذہن میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف زہر بھرنے کے سوا کچھ نہیں تھا
جی قارئین امام بخاری نے بھی ذکر کیا ہے کہ اللہ کو بدا ہوتا ہے بدا والی بخاری کی حدیث ملاحظہ فرمائیں
صحيح البخاري | كِتَابٌ : أَحَادِيثُ الْأَنْبِيَاءِ صَلَوَاتُ اللَّهِ عَلَيْهِمْ. | حَدِيثُ أَبْرَصَ وَأَعْمَى وَأَقْرَعَ فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ. الجزء رقم :4، الصفحة رقم:171
3464 حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي عَمْرَةَ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ ، أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي عَمْرَةَ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ، *أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : " إِنَّ ثَلَاثَةً فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ ؛ أَبْرَصَ وَأَقْرَعَ وَأَعْمَى، بَدَا لِلَّهِ أَنْ يَبْتَلِيَهُمْ*، فَبَعَثَ إِلَيْهِمْ مَلَكًا، فَأَتَى الْأَبْرَصَ فَقَالَ : أَيُّ شَيْءٍ أَحَبُّ إِلَيْكَ ؟ قَالَ : لَوْنٌ حَسَنٌ، وَجِلْدٌ حَسَنٌ، قَدْ قَذِرَنِي النَّاسُ. قَالَ : فَمَسَحَهُ فَذَهَبَ عَنْهُ، فَأُعْطِيَ لَوْنًا حَسَنًا وَجِلْدًا حَسَنًا. فَقَالَ : أَيُّ الْمَالِ أَحَبُّ إِلَيْكَ ؟ قَالَ : الْإِبِلُ - أَوْ قَالَ الْبَقَرُ. هُوَ شَكَّ فِي ذَلِكَ أَنَّ الْأَبْرَصَ وَالْأَقْرَعَ قَالَ أَحَدُهُمَا : الْإِبِلُ. وَقَالَ الْآخَرُ : الْبَقَرُ - فَأُعْطِيَ نَاقَةً عُشَرَاءَ، فَقَالَ : يُبَارَكُ لَكَ فِيهَا. وَأَتَى الْأَقْرَعَ فَقَالَ : أَيُّ شَيْءٍ أَحَبُّ إِلَيْكَ ؟ قَالَ : شَعَرٌ حَسَنٌ، وَيَذْهَبُ عَنِّي هَذَا، قَدْ قَذِرَنِي النَّاسُ. قَالَ : فَمَسَحَهُ فَذَهَبَ، وَأُعْطِيَ شَعَرًا حَسَنًا. قَالَ : فَأَيُّ الْمَالِ أَحَبُّ إِلَيْكَ ؟ قَالَ : الْبَقَرُ. قَالَ : فَأَعْطَاهُ بَقَرَةً حَامِلًا وَقَالَ : يُبَارَكُ لَكَ فِيهَا. وَأَتَى الْأَعْمَى فَقَالَ : أَيُّ شَيْءٍ أَحَبُّ إِلَيْكَ ؟ قَالَ : يَرُدُّ اللَّهُ إِلَيَّ بَصَرِي فَأُبْصِرُ بِهِ النَّاسَ. قَالَ : فَمَسَحَهُ فَرَدَّ اللَّهُ إِلَيْهِ بَصَرَهُ. قَالَ : فَأَيُّ الْمَالِ أَحَبُّ إِلَيْكَ ؟ قَالَ : الْغَنَمُ. فَأَعْطَاهُ شَاةً وَالِدًا . فَأُنْتِجَ هَذَانِ وَوَلَّدَ هَذَا ، فَكَانَ لِهَذَا وَادٍ مِنْ إِبِلٍ، وَلِهَذَا وَادٍ مِنْ بَقَرٍ، وَلِهَذَا وَادٍ مِنْ غَنَمٍ. ثُمَّ إِنَّهُ أَتَى الْأَبْرَصَ فِي صُورَتِهِ وَهَيْئَتِهِ فَقَالَ : رَجُلٌ مِسْكِينٌ تَقَطَّعَتْ بِيَ الْحِبَالُ فِي سَفَرِي، فَلَا بَلَاغَ الْيَوْمَ إِلَّا بِاللَّهِ ثُمَّ بِكَ، أَسْأَلُكَ بِالَّذِي أَعْطَاكَ اللَّوْنَ الْحَسَنَ وَالْجِلْدَ الْحَسَنَ وَالْمَالَ بَعِيرًا أَتَبَلَّغُ عَلَيْهِ فِي سَفَرِي. فَقَالَ لَهُ : إِنَّ الْحُقُوقَ كَثِيرَةٌ. فَقَالَ لَهُ : كَأَنِّي أَعْرِفُكَ، أَلَمْ تَكُنْ أَبْرَصَ يَقْذَرُكَ النَّاسُ ؟ فَقِيرًا فَأَعْطَاكَ اللَّهُ ؟ فَقَالَ : لَقَدْ وَرِثْتُ لِكَابِرٍ عَنْ كَابِرٍ. فَقَالَ : إِنْ كُنْتَ كَاذِبًا فَصَيَّرَكَ اللَّهُ إِلَى مَا كُنْتَ. وَأَتَى الْأَقْرَعَ فِي صُورَتِهِ وَهَيْئَتِهِ فَقَالَ لَهُ مِثْلَ مَا قَالَ لِهَذَا، فَرَدَّ عَلَيْهِ مِثْلَ مَا رَدَّ عَلَيْهِ هَذَا، فَقَالَ : إِنْ كُنْتَ كَاذِبًا فَصَيَّرَكَ اللَّهُ إِلَى مَا كُنْتَ. وَأَتَى الْأَعْمَى فِي صُورَتِهِ فَقَالَ : رَجُلٌ مِسْكِينٌ وَابْنُ سَبِيلٍ وَتَقَطَّعَتْ بِيَ الْحِبَالُ فِي سَفَرِي، فَلَا بَلَاغَ الْيَوْمَ إِلَّا بِاللَّهِ ثُمَّ بِكَ، أَسْأَلُكَ بِالَّذِي رَدَّ عَلَيْكَ بَصَرَكَ شَاةً أَتَبَلَّغُ بِهَا فِي سَفَرِي. فَقَالَ : قَدْ كُنْتُ أَعْمَى فَرَدَّ اللَّهُ بَصَرِي، وَفَقِيرًا فَقَدْ أَغْنَانِي، فَخُذْ مَا شِئْتَ، فَوَاللَّهِ لَا أَجْهَدُكَ الْيَوْمَ بِشَيْءٍ أَخَذْتَهُ لِلَّهِ. فَقَالَ : أَمْسِكْ مَالَكَ ؛ فَإِنَّمَا ابْتُلِيتُمْ، فَقَدْ رَضِيَ اللَّهُ عَنْكَ وَسَخِطَ عَلَى صَاحِبَيْكَ ".
حضرت ابوہریرہ نے رسول اللہ ص سے نقل کیا ہے کہ آپ نے فرمایا: بنی اسرائیل میں تین شخص تھے:
برص کی بیماری والا
اندھا
گنجا شخص
*اللہ کو بدا ہوا کہ ان کو آزمائش میں ڈالے*
تو اللہ نے ان کی طرف فرشتہ بھیجا فرشتہ برص کی بیماری والے شخص کے پاس گیا
اور پوچھا کونسی چیز تمہیں سب سے زیادہ پیاری ہے
تو اس نے جواب دیا: خوبصورت رنگ اور خوبصورت جلد (body skin)۔ لوگ مجھے بہت بدشکل کہتے ہیں
فرشتے نے اس کو مسح کیا تو برص اس سے جاتا رہا اور خوبصورت رنگ اور خوبصورت جلد اس کو دے دی گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ الحدیث
*اللہ سب کو حقیقی دین (قرآن واہل بیت علیہم السلام) کی تعلیمات کی ہدایت کی توفیق دے۔ آمین ثم آمین*




Allah sub ko Muhammad PBUH aur Sahaba ka deen samjhne aur us per amal karne ki taufeeq dae aur dajjalon aur Irani mullon se bachne ki bhi taufeeq kiyonke unke deen ka Islam se koi wasta nahin
 
Last edited: