
سینئر صحافی خالد جمیل پیكا ایکٹ کے تحت ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتار کرلئے گئے۔۔۔۔خالد جمیل پاکستانی نیوز چینل اے بی این سے منسلک ہیں اور بیوروچیف ہیں۔
جمعرات کی شب دیر گئے ایف آئی اے کی جانب سے خالد جمیل کی ایک تصویر جاری کی گئی جس کے مطابق صحافی اُن کی تحویل میں ہیں۔
خالد جمیل پر پیکا قانون کے سیکشن 20 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔صحافی کے خلاف مقدمہ 20 ستمبر کو درج کیا گیا تھا جس میں پریونشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) کا سیکشن 20 لگایا گیا ہے۔ جبکہ انکی فیملی تاحال الزامات سے لاعلم ہے
https://twitter.com/x/status/1704927031253766312
صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین کا خیال ہے کہ خالد جمیل کو کچھ روز قبل جاں بحق ہونیوالے عباد فاروق کے بیٹے کی موت پر ٹویٹس کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے ۔
https://twitter.com/x/status/1704370950056149177
ایف آئی اے کے اس اقدام پر صحافیوں اور سوشل میڈیاصارفین کی جانب سے سخت ردعمل دیکھنے کو ملا۔ سید ثمرعباس نے کہا کہ شرمناک انتہائی شرمناک، سینئر صحافی خالد جمیل کے ساتھ یہ سلوک قابل مذمت ہے، اس طرح زبان بندی نہیں ہو گی۔
https://twitter.com/x/status/1704949715031195793
ثاقب بشیر کا کہنا تھا کہ خالد جمیل صاحب کی گرفتاری اور پھر تصویر بنا کر تذلیل کرنا انتہائی قابل مذمت ہے ایف آئی اے نے بغیر نوٹس گرفتاری کرکے اپنے ہی ایس او پیز کی خلاف ورزی کی کس الزام میں گرفتار کیا ؟ کوئی پتہ نہیں ، مجھے تو ایسے لگا جیسے نئے چیف جسٹس کو ایف آئی اے کی جانب سے سلامی پیش کی گئی ہے
https://twitter.com/x/status/1705058228068098069
مطیع اللہ جان نے کہا کہ گرفتار صحافی کی یہ اس تصویر سے ۲۵ ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری ۵۰ ارب ڈالر کی ہو جائیگی، پہلے ایک نالائق چیف جسٹس نے اپنی چودھراہٹ میں ریکو ڈِک کیس میں اس قوم کو چونا لگایا اور اب کوئی اور چودھری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کر رہاُہے
https://twitter.com/x/status/1705078539442139214
حماداظہر نے کہا کہ کمال ہے ویسے۔ ملک میں لوگ اغوا ہو جاتیں ہیں، تشدد کا شکار ہوتے ہیں، آئین اور انسانی حقوق کا جنازہ نکل جاتا ہے، بچے غم سے بیمار ہو کر اپنی جان کھو دیتے ہیں۔۔لیکن ریاست حرکت میں آتی ہے ایک ٹویٹ کے اوپر جو ناگوار گزرتی ہے سرکار کو۔۔
https://twitter.com/x/status/1705046134480060421
فہیم اختر کا کہنا تھا کہ یہ ایک سینئر صحافی کی تذلیل نہیں بلکہ پوری صحافتی کمیونٹی کی تذلیل ہے جو نام نہاد صحافی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی کے دور میں ہورہی ہے، آواز اگر مخالف ہے تو کیا ہوا ہے تو آواز ہی ناں؟ کونسا دشمن ہیں ؟۔۔
https://twitter.com/x/status/1704958469529371028
صابرشاکر کا کہنا تھا کہ سینئر صحافی میرے نوائے وقت کے کولیگ خالد جمیل کو چادرچاردیواری کو پامال کرتے ہوئے گھر سے اٹھا لیا گیا، صحافی بھائیو گھروں میں بیٹھے رہنے سے نہ صحافت بچے گی نہ صحافی، چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کے پاس جائیں اور مدد مانگیں کہ یہ فاشسٹ طرز حکمرانی کا خاتمہ ہو
https://twitter.com/x/status/1704976941747474711
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/khalidjam111.jpg
Last edited: