
پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے گزشتہ دنوں شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت معطل کر کے انہیں پارٹی سے فارغ کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا جسے جعلی قرار دیتے ہوئے انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ میرے خلاف عمران خان کے کانوں میں زہر گھولا گیا اور غلط فہمیاں پیدا کی گئی ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ میں کوشش کروں گا کہ اپنے لیڈر سے ملنے کے بعد اپنا موقف ان کے سامنے رکھوں گا، پارٹی فیصلے کا احترام کرتا ہوں، خان کا سپاہی تھا، ہوں اور رہوں گا اور ان کی رہائی کیلئے جو ہو سکاکروں گا۔
https://twitter.com/x/status/1819469025694335467
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے سینئر رہنمائوں کی طرف سے شیر افضل مروت کی برطرفی کا معاملہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے دوران اٹھایا گیا ہے جس پر ان کی طرف سے برطرفی کے نوٹیفیکیشن پر نظرثانی کرنے کے لیے آمادگی ظاہر کی گئی ہے۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سینئر رہنمائوں کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اس معاملے پر ایک ہفتے میں میں فیصلہ کر لیا جائے گا۔
عمران خان کا پارٹی کے سینئر رہنمائوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت معطل کرنے کے معاملے کا پہلے خود جائزہ لوں گا اور مطمئن ہوا تو ان کی برطرفی کا نوٹیفیکیشن واپس لے لوں گا۔ عمران خان سے اڈیالہ جیل میں صحافیوں کی طرف سے بھی سوال کیا گیا تھا کہ آپ نے شیر افضل مروت کو پارٹی سے کیوں نکالا؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے بعد میں بات کریں گے۔
واضح رہے کہ شیر افضل مروت کے بنیادی پارٹی رکنیت معطل کرنے کے نوٹیفیکیشن کے بعد تحریک انصاف کے سینئر رہنمائوں کے متضاد بیانات سامنے آئے تھے۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ یہ نوٹیفیکیشن ہماری پارٹی کا اندرونی معاملے ہے جو غلط فہمی سے جاری ہوا، وہ ہمارے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے، یہاں تو آئینی ترامیم میں تبدیلی ہو جاتی ہے یہ تو پھر ایک نوٹیفیکیشن ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shefi1h122.jpg