
وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ شہبازگل کا بیان سب طے شدہ پروگرام تھا اور یہ سارے لوگ اس میں شامل ہیں۔
ان کا دعویٰ ہے کہ عمران خان کی صدارت میں میٹنگ ہوئی اس لیے اگر ثبوت ملے تو عمران خان کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔
نجی چینل جیو کے پروگرام "جیو پاکستان" میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ آج عمران خان کہہ رہے ہیں کہ گرفتاری سے پہلے صفائی کا موقع دینا چاہیے، مجھ پر 15 کلو ہیروئن ڈالی گئی، کیا مجھے گرفتار کرتے وقت صفائی کا موقع دیا تھا؟
انہوں نے کہا کہ شہبازگل کا بیان سب طے شدہ پروگرام تھا، یہ سارے لوگ اس میں شامل ہیں، عمران خان کی صدارت میں میٹنگ ہوئی جس میں یہ سب پلاننگ ہوئی، ثبوت ملیں تو انہیں بھی گرفتار کیا جائے گا۔
رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ اداروں کے لوگوں کو کہا گیا کہ احکامات ملے تو عمل نہ کریں، بیان پر نہ شہبازگل کو روکا گیا نہ مداخلت کی گئی، شہبازگل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میرے کہنے کا یہ مقصد نہیں تھا۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ شہبازگل کو مقدمہ درج کرنے کے بعد گرفتار کیا اور 24 گھنٹوں میں عدالت میں پیش کیا، اس معاملے میں پوری قانونی کارروائی ہوگی جب کہ شہباز گل یا ڈرائیور پر تشدد کی بات غلط ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مونس الٰہی کے بیان کے بعد معلوم کرایا کہ بنی گالہ پر ایسی کوئی چیز نہیں ملی کہ پنجاب پولیس تعینات کی گئی ہو۔