سکرپٹ کا چوتھا ایکٹ

qasi

MPA (400+ posts)
Abdullah-Tariq-Final1.jpg

جب مولوی ڈرتے ڈرتے گرج رہا تھا کہ مجھے گرفتار کرو پھر دیکھو اسلام آباد اور رائیونڈ کا حشر کیا ہوتا ہے تو لوگوں نے فوراً اس کا ٹھیک ٹھیک ترجمہ کر لیا: خدا کے واسطے مجھے مت پکڑنا میں نے کبھی جیل نہیں دیکھی یہ پیغام حکومت کے لئے تھا لیکن ایک اخبار نے تشویشناک رپورٹ چھاپی ہے کہ وزیراعظم سمیت حکومت کے بڑے ذمہّ دار مولوی کا خطاب سنتے ہیں نہ کپتان کا۔ تو پھر یہ خدا کے لئے مجھے نہ پکڑنا والا پیغام حکومت تک کہاں پہنچا ہوگا۔ ایسا ہی پیغام کپتان نے بھی دیا مجھے پکڑا تو ملک ہنگاموں کی لپیٹ میں آجائے گا۔ پورے ملک سے سڑکوں پر نکل آنے کی اپیلیں کپتان بیس بار کر چکا ہے۔ کوئی نہیں نکلا ہنگامے کہاں سے ہو جائیں گے۔ ترجمہ کپتان کے پیغام کا بھی یہی ہے کہ خدا کے واسطے مجھے مت پکڑنا شام سات بجے کے بعد جو کچھ کرتا ہوں اس کے بغیر رہ ہی نہیں سکتا جیل میں یہ سب کہاں ہوگا۔ یاد آیا کچھ سال گزرے کسی معاملے میں کپتان کو پکڑ لیا گیا تھا صرف چھ گھنٹے بعد کپتان زار و قطار رونے لگا ایڑیاں رگڑ رگڑ کرایسی آہ و زاری کی کہ اگلے روز ہی چھوڑنا پڑ گیا۔ حکام ڈر گئے کہیں گزر ہی نہ جائے حکام نے کپتان کو چھوڑ کر سانحہ گزران رونما ہونے سے روک لیا۔


کپتان سچ کہتا ہے اس نے دھرنا دے کر تاریخ رقم کر دی۔ تاریخ میں کسی ایکٹر نے کسی سکرپٹ رائٹر کو اتنا مایوس نہیں کیا ہوگا جتنا کپتان نے کیا ۔ تاریخ کے اس باب کا جو کپتان نے اور اس کے دھرنے نے اور مولوی نے اور اس کے دھرنے نے مل کر لکھا عنوان ہے تاریخی مایوسی۔ اسے تاریخ شکن مایوسی بھی کہا جا سکتا ہے کہ جو تاریخ بنانے سکرپٹ رائٹر جا رہے تھے اس کا ابارشن ہوگیا۔


تاریخی مایوسی کا ایک منظر جشن کا التواء تھا۔ ہفتے کی رات کپتان نے جشن کا اعلان کر رکھا تھا اس وعدے کے ساتھ کہ ملک بھر سے اتنے لوگ پہنچیں گے کہ نواز شریف کو لگ پتہ جائے گا ۔ہفتے کی رات کپتان کے روزانہ کے ڈانس اینڈ میوزیکل شو میں رش کی رات ہوتی ہے۔ یعنی عام راتوں میں جہاں چار پانچ ہزار ہوتے ہیں وہیں ہفتے کی رات یہ گنتی بڑھ کر چھ سات ہزار ہو جاتی ہے لیکن یہ جشن والا ہفتہ اس طرح تاریخ ساز بن گیا کہ گنتی روٹین کے چار پانچ ہزار سے بھی کم رہ گئی۔ ایک دن پہلے لوگوں نے کپتان سے اپیل کی تھی کہ وہ سیلاب زدگان کی بربادی کا جشن نہ منائیں۔ کپتان چاہتا تو جشن ملتوی کرکے خیر سگالی جیت لیتا لیکن جب برے دن آتے ہیں تو عقل ساتھ چھوڑ جاتی ہے کپتان کا خانۂ عقل تو پہلے ہی محبوب کی روایتی کمر کی طرح موہوم ہے۔


پولیس ایکشن کا قصہ اپنی جگہ تاریخ ساز ہے۔ پولیس نے چار سو بلوائی گرفتار کئے۔ کپتان اور اس کے بے بی سٹرترین شرین کا دعویٰ ہے کہ ہمارے ایک ہزار بلوائی گرفتار کئے گئے لیکن اسلام آباد کے اخبار نویس متفق ہیں کہ تعداد کسی صورت چار سو سے زیادہ نہیں۔ ان میں سے تین سو بلوائی کپتان کے ہیں سو پچاس مولوی کے۔ مولوی کے پاس بلوائیوں کا قحط الرّجال زیادہ ہے چنانچہ گرفتاریاں بھی کم ہوئیں۔ تازہ اطلاع یہ ہے کہ مولوی کے دھرنے میں اڑھائی تین ہزار بلوائی رہ گئے ہیں۔ ویسے اس دھرنے میں شریک سارے افراد کو بلوائی کہنا زیادتی ہے۔ ڈیڑھ دو ہزار بے چارے اور بے چاریاں تو وہ ہیں جو منہاج الفساد سکولز سسٹم کے ملازم اور ملازمائیں ہیں۔ یہ تو بندی خانے کے جبری قیدی ہیں۔ افسوس حکومت میں ہمّت نہیں کہ وہ اس بیگار کیمپ پر چھاپہ مار کر یہ ڈیڑھ دو ہزار قیدی رہا کرا سکے حالانکہ وہ آئے روز وڈیروں کی نجی جیلوں پر چھاپہ مار کر قیدی رہا کراتی رہتی ہے۔ ان قیدیوں کو نکال دیا جائے تو ادھر کے بلوائی بھی ڈیڑھ دو ہزار سے زیادہ نہیں ۔ انہی ڈیڑھ دو ہزار بلوائیوں کے بل پر مولوی جب یہ کہتا ہے کہ بس چند دنوں کی بات ہے تو لوگ یہی مطلب لیتے ہیں کہ سکرپٹ رائٹر نے نیا لارا لگا دیا ۔ وہ لارا بھی تو سکرپٹ رائٹر نے لگایا تھا جس کے بل پر14اگست کی رات مولوی نے کہا تھا خدائے ذوالجلال کی عزّت کی قسم 24گھنٹے بعد حکومت نہیں رہے گی۔ اور پھر دو دن بعد کہا تھا انقلاب خون مانگتا ہے۔24گھنٹے بعد انقلاب آجائے گا اور تین دن بعد تیسری ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا تھا24گھنٹے بعد دما دم مست قلندر ہوگا۔اس ڈیڈ لائن میں مولوی نے کہا کل انقلاب آئے گا آج کا میرا یہ خطاب انقلاب سے پہلے کا آخری خطاب ہے ۔ کل جو خطاب کروں گا وہ انقلاب کے بعد کا پہلا ہوگا۔ اس خطاب کو 23,24 دن گزر گئے ۔ہر روز اوسطاً تین خطاب ہوں تو مولوی صاحب انقلاب سے پہلے 70سے زیادہ آخری خطاب کر چکے ہیں اور پتہ نہیں مزید کتنے آخری خطاب ہونے ہیں۔ اس لئے کہ سنا ہے کہ سکرپٹ رائٹروں نے مولوی کو ہدایت کی ہے کہ بلوائی جتنے چاہیں کم ہو جائیں تم مزید3ماہ دھرنا دو۔ سنا ہے مولوی اس پر روہانسا ہوگیا لیکن سکرپٹ رائٹرز نے ایسی ڈانٹ پلائی کہ مولوی چوکڑی بھول گیا چنانچہ اب بلوائیوں کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ وہ قربانی کے بکرے اسلام آباد میں لے آئیں۔ مولوی کا گزشتہ رات کا یہ اعلان کہ ایک سال بھی کنٹینر میں بیٹھنا پڑا تو بیٹھوں گا اسی ڈانٹ کا نتیجہ ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ڈانٹ کی شدّت رچر سکیل پر7.6تھی۔ مولوی کو بتا دیا گیا ہے کہ اب یہی کنٹینر تمہارا گھر ہے۔ خدا کا شکر ہے کہ فی الحال یہ نہیں کہا گیا ہے کہ آخری آرام گاہ بھی یہی کنٹینر ہوگا۔



پولیس ایکشن کی بات ادھوری رہ گئی ۔ یہ تاریخ ساز وقوعہ نہیں تو کیا ہے کہ پولیس نے ایک بھی لاٹھی چلائی نہ شیلنگ کی بس دو چار سو بندے پکڑے اور جشن کا کام تمام۔ سنا ہے کسی فارم ہاؤس میں کوکین کی رسد اس رات دوگنی کرنا پڑ گئی۔ (انتباہ:اس کا تعلق صاحبِ جشن سے نہ جوڑا جائے وہ دکھیارا تو یہ کہنے پر آگیا ہے کہ اب تو فوج سے بھی اُمید نہیں رہی اب تو عدلیہ سے بھی اُمید نہیں رہی اب تو پولیس سے بھی اُمید نہیں رہی۔ شکر ہے یہ نہیں کہا کہ اب خداوند خدا سے بھی اُمید نہیں رہی۔ باقی چھوڑئیے عدلیہ سے مایوسی کیوں ہوگئی ابھی دو اڑھائی ہفتے پہلے کیا کہا تھا؟ کیا یہ نہیں کہا تھا کہ جسٹس ناصر الملک محترم پراندھا اعتماد ہے۔)


سکرپٹ رائٹرز کی بات ہو اور بات چوہدری مٹّی پاؤ تک نہ پہنچے یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ چوہدری مٹی پاؤ مولوی کے دھرنے میں جا گھسا جہاں اسے کہا گیا کہ اذان سناؤ۔ چوہدری نے اذان غلط پڑھ دی۔یہ تاریخ کی پہلی اذان تھی جسے سننے والوں کی ہنسی چھوٹ گئی۔ توبہ استغفار۔ کنٹینر والوں کوچاہئے تھا کہ بندے ماترم سنانے کی فرمائش کرتے۔ مسجدوں کے فاتحین سے اذان کی فرمائش ذوق اور فہم کی ناتوانی ہے۔ مٹّی پاؤ نے بتایا کہ سکرپٹ موجود ہے اور اسی کنٹینر میں لکھا گیا۔ آدھی بات ٹھیک ہے آدھی بات ادھوری۔ ادھوری یہ کہ سکرپٹ کنٹینر میں نہیں آس پاس اور آج نہیں دو سال پہلے لکھا گیا۔ مولوی نے جب زرداری حکومت پر چڑھائی کی تھی تو وہ زرداری حکومت پر چڑھائی نہیں تھی وہ تو مدّت پوری کر چکی تھی ۔ یہ چڑھائی الیکشن روکنے کے لئے تھی اور یہ پہلا ایکٹ تھا جو ناکام ہوا۔ دوسرا ایکٹ کپتان کو اکثریت دلانے کیلئے تھا وہ بھی بری طرح ناکام ہوا جس کے بعد بپاشاباسو دبئی سدھار گئی (گیا )سکرپٹ رائٹرز کو دھاندلی کا موقع ہی نہیں ملا۔ کپتان سچ کہتا ہے کہ دھاندلی نہیں دھاندلا ہوا۔ کوئی دھاندلی نہ کر سکے تو اسے دھاندلا ہونا کہتے ہیں۔ تیسرا ایکٹ دھرنوں کی شکل میں منہ کے بل گر کرفلاپ ہوا۔20لاکھ لانے تھے20ہزار آئے ان میں سے بھی آدھے بھاگ نکلے۔ 14اگست سے کچھ دن قبل کئی اخبارات میں ایک ہی متن کی خبر چھپی تھی ذرائع کا کہنا ہے کہ کپتان لاہور سے اڑھائی لاکھ کا جلوس لے کر نکلے گا جو اسلام آباد پہنچتے پہنچتے سات آٹھ لاکھ کا ہو جائے گا۔ تین چار لاکھ لوگ ہزارہ خیبر اور آزاد کشمیر سے آئیں گے ۔ مولوی کے جلوس میں سات لاکھ افراد متوقع ہیں۔ایک ہی متن کی یہ خبر بھی سکرپٹ کا حصّہ تھی۔
چوتھا ایکٹ دھرنے کو تین ماہ تک لے جانے کا ہے۔ حشر اس کا بھی وہی ہوگا لیکن فکر اس حشر کی نہیں اس نشر کی ہے جومعیشت کا ہو رہا ہے اور مزید ہونیوالا ہے
۔


Tags
 
Last edited by a moderator:

Zarb-e-Azb

Minister (2k+ posts)
کیا یہ کالم نگار اس قابل ہے کہ روز اس کا کالم پوسٹ کیا جائے ، کیوں وقت ضیائع کرتے ہو لوگوں کا
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
کیا یہ کالم نگار اس قابل ہے کہ روز اس کا کالم پوسٹ کیا جائے ، کیوں وقت ضیائع کرتے ہو لوگوں کا

کوئی بات نہی ، تھریڈ سٹارٹر " خصی " ہے
 

younus

Senator (1k+ posts)
becharon ne bandey rekhey hootey hain ju yeh kaam kerte hain... aakhir lifafaa aisey hi tu nahin mil jaata na
کیا یہ کالم نگار اس قابل ہے کہ روز اس کا کالم پوسٹ کیا جائے ، کیوں وقت ضیائع کرتے ہو لوگوں کا
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
یہ بندہ یقیناً یا تو نشے میں لکھتا ہے اور یا نیند میں۔۔۔۔۔۔ جو گھر میں بیٹھ بیٹھ کے لوگوں کی تعداد کا اندازہ لگاتے ہیں تو سمجھ لو کہ یہ کہا سے بول رہا ہے؟

جن لوگوں کو یہ4،5 ہزار بول رہا ہے اپنی اور پٹواریوں کی تسکین کے لیے تو ٹھیک ہے لیکن حقیقت سے دور کا بھی واسطہ نہیں اور اگر ایسا ہے تو پھر تو حکومت ایک نمبر کی بیوقوف ہے کہ5،4، ہزار لوگوں کے لیے
پنجاب سے 40 ہزار پولیس کیوں منگواتی ہے ؟
 

UETAIN

MPA (400+ posts)
PUNJAB k 3 Division k (SAHFI, BEARUCRATE, GENERALS) is nazam ko bachana chatay hain ta k un danda chalta rahay.....................

We need Bloody Revolution...................
 

Absent Mind

MPA (400+ posts)
Aj last time mai is bandy k column pr comment kr raha hon. Wo b ye btany k liye k next time comment na krny ka mtlb is bandy sy bezari ka izhar hoga... he does not exist for me any more.
 

wahreh

Chief Minister (5k+ posts)
This column writer is a patriotic pakistani who writes truth and exposes script writer, who is now leading secret service of a foreign country and playing in the hands of enemies of pak

کیا یہ کالم نگار اس قابل ہے کہ روز اس کا کالم پوسٹ کیا جائے ، کیوں وقت ضیائع کرتے ہو لوگوں کا
 

drkjke

Chief Minister (5k+ posts)
کیا یہ کالم نگار اس قابل ہے کہ روز اس کا کالم پوسٹ کیا جائے ، کیوں وقت ضیائع کرتے ہو لوگوں کا
tum jhootay zerb e kizeb kay islam dushman agents ko sachaai hezem (digest) nahin hoti kiyaa