سٹریٹ کرائمز پر قابو پانے کراچی فوج کے حوالے کیا جائے: مصطفی کمال

14musrafakamafoji.png

کراچی شہر کی کوئی سڑک یا علاقہ ایسا نہیں جہاں شہری اپنی جان ومال کو محفوظ تصور کر سکیں: رہنما ایم کیو ایم پاکستان

سینئر ڈپٹی کنوینر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ورکن قومی اسمبلی مصطفی کمال کی طرف سے سٹریٹ کرائمز کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر قابو پانے کیلئے کراچی کو فوری طور پر فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مصطفی کمال نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سندھ حکومت اور پولیس کی نااہلی کے باعث کراچی میں اب تک 60 شہریوں کا قتل ہو چکا ہے۔ سٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کو روکنے کیلئے کراچی کو 3 مہینوں کیلئے فوج کے حوالے کر دیا جائے۔


انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ کراچی کے شہریوں کو سندھ حکومت اور سندھ پولیس نے ڈکیتوں کے رحم وکرم پر چھوڑ رکھا ہے، کراچی کی موجود ابتر صورتحال میں شہریوں کا نوحہ کسی کے کانوں تک نہیں پہنچ رہا۔ کراچی شہر کی کوئی بھی سڑک یا علاقہ ایسا نہیں ہے جہاں ہمارے شہری اپنی جان ومال کو محفوظ تصور کر سکیں۔

مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ آج بھی میٹروول کے علاقے میں سٹریٹ کرمنلز نے 2 شہریوں کو قتل کر کے سوا کروڑ روپے لوٹ لیے جو بہت بڑا ظلم ہے۔ رواں سال کراچی میں سٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں قتل کیے جانے والے شہریوں کی تعداد 60 تک پہنچ چکی ہے۔ سندھ کی نااہل پولیس اور متعصب حکومت نے قاتلوں، ڈاکوئوں اور چوروں کو شہر بھی میں کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

مصطفی کمال کا سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء النجار سے سوال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ بتائیں پولیس کے ہاتھ کس نے باندھ کر رکھے ہوئے ہیں؟ وہ ان وارداتوں پر کوئی ایکشن کیوں نہیں لے رہی؟ سندھ حکومت کراچی کے شہریوں کو تحفظ دینے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی، 3 مہینوں کے لیے کراچی کو فوج کے حوالے کر دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سڑیٹ کرمنلز سے نپٹنے کے لیے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ہر قسم کا تعاون کرنے کیلئے ہر وقت تیار ہے۔ واضح رہے کہ مسلح افراد نے ڈکیتی میں مزاحمت پر صرف رمضان المبارک میں 20 شہریوں کو قتل کر دیا جبکہ رواں برس جاں بحق شہریوں کی تعداد 58 ہو چکی ہے۔ سندھ پولیس کے مطابق صرف 1 مہینے میں کراچی کے مختلف علاقوں میں سٹریٹ کرائمز کی 6 ہزار 780 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔
 

Aliimran1

Chief Minister (5k+ posts)

Shut the Fuk up you 🐷🐖🦮 Mother fuker 🤫

Dalay yeh crimes kal bhi aur aaj bhi Ghaleez Ghuddar Beghairat Fouj aur Tum jaisay Dalay sath mil kar rehi hain​

 
Last edited:

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
14musrafakamafoji.png

کراچی شہر کی کوئی سڑک یا علاقہ ایسا نہیں جہاں شہری اپنی جان ومال کو محفوظ تصور کر سکیں: رہنما ایم کیو ایم پاکستان

سینئر ڈپٹی کنوینر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ورکن قومی اسمبلی مصطفی کمال کی طرف سے سٹریٹ کرائمز کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر قابو پانے کیلئے کراچی کو فوری طور پر فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مصطفی کمال نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سندھ حکومت اور پولیس کی نااہلی کے باعث کراچی میں اب تک 60 شہریوں کا قتل ہو چکا ہے۔ سٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کو روکنے کیلئے کراچی کو 3 مہینوں کیلئے فوج کے حوالے کر دیا جائے۔


انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ کراچی کے شہریوں کو سندھ حکومت اور سندھ پولیس نے ڈکیتوں کے رحم وکرم پر چھوڑ رکھا ہے، کراچی کی موجود ابتر صورتحال میں شہریوں کا نوحہ کسی کے کانوں تک نہیں پہنچ رہا۔ کراچی شہر کی کوئی بھی سڑک یا علاقہ ایسا نہیں ہے جہاں ہمارے شہری اپنی جان ومال کو محفوظ تصور کر سکیں۔

مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ آج بھی میٹروول کے علاقے میں سٹریٹ کرمنلز نے 2 شہریوں کو قتل کر کے سوا کروڑ روپے لوٹ لیے جو بہت بڑا ظلم ہے۔ رواں سال کراچی میں سٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں قتل کیے جانے والے شہریوں کی تعداد 60 تک پہنچ چکی ہے۔ سندھ کی نااہل پولیس اور متعصب حکومت نے قاتلوں، ڈاکوئوں اور چوروں کو شہر بھی میں کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

مصطفی کمال کا سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء النجار سے سوال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ بتائیں پولیس کے ہاتھ کس نے باندھ کر رکھے ہوئے ہیں؟ وہ ان وارداتوں پر کوئی ایکشن کیوں نہیں لے رہی؟ سندھ حکومت کراچی کے شہریوں کو تحفظ دینے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی، 3 مہینوں کے لیے کراچی کو فوج کے حوالے کر دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سڑیٹ کرمنلز سے نپٹنے کے لیے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ہر قسم کا تعاون کرنے کیلئے ہر وقت تیار ہے۔ واضح رہے کہ مسلح افراد نے ڈکیتی میں مزاحمت پر صرف رمضان المبارک میں 20 شہریوں کو قتل کر دیا جبکہ رواں برس جاں بحق شہریوں کی تعداد 58 ہو چکی ہے۔ سندھ پولیس کے مطابق صرف 1 مہینے میں کراچی کے مختلف علاقوں میں سٹریٹ کرائمز کی 6 ہزار 780 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔
جب پچھلی دفعہ زانیوں کے حوالے کیا تھا تو تمہاری پیدائش ہوئی تھی
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
14musrafakamafoji.png

کراچی شہر کی کوئی سڑک یا علاقہ ایسا نہیں جہاں شہری اپنی جان ومال کو محفوظ تصور کر سکیں: رہنما ایم کیو ایم پاکستان

سینئر ڈپٹی کنوینر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ورکن قومی اسمبلی مصطفی کمال کی طرف سے سٹریٹ کرائمز کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر قابو پانے کیلئے کراچی کو فوری طور پر فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مصطفی کمال نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سندھ حکومت اور پولیس کی نااہلی کے باعث کراچی میں اب تک 60 شہریوں کا قتل ہو چکا ہے۔ سٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کو روکنے کیلئے کراچی کو 3 مہینوں کیلئے فوج کے حوالے کر دیا جائے۔


انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ کراچی کے شہریوں کو سندھ حکومت اور سندھ پولیس نے ڈکیتوں کے رحم وکرم پر چھوڑ رکھا ہے، کراچی کی موجود ابتر صورتحال میں شہریوں کا نوحہ کسی کے کانوں تک نہیں پہنچ رہا۔ کراچی شہر کی کوئی بھی سڑک یا علاقہ ایسا نہیں ہے جہاں ہمارے شہری اپنی جان ومال کو محفوظ تصور کر سکیں۔

مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ آج بھی میٹروول کے علاقے میں سٹریٹ کرمنلز نے 2 شہریوں کو قتل کر کے سوا کروڑ روپے لوٹ لیے جو بہت بڑا ظلم ہے۔ رواں سال کراچی میں سٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں قتل کیے جانے والے شہریوں کی تعداد 60 تک پہنچ چکی ہے۔ سندھ کی نااہل پولیس اور متعصب حکومت نے قاتلوں، ڈاکوئوں اور چوروں کو شہر بھی میں کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

مصطفی کمال کا سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء النجار سے سوال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ بتائیں پولیس کے ہاتھ کس نے باندھ کر رکھے ہوئے ہیں؟ وہ ان وارداتوں پر کوئی ایکشن کیوں نہیں لے رہی؟ سندھ حکومت کراچی کے شہریوں کو تحفظ دینے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی، 3 مہینوں کے لیے کراچی کو فوج کے حوالے کر دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سڑیٹ کرمنلز سے نپٹنے کے لیے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ہر قسم کا تعاون کرنے کیلئے ہر وقت تیار ہے۔ واضح رہے کہ مسلح افراد نے ڈکیتی میں مزاحمت پر صرف رمضان المبارک میں 20 شہریوں کو قتل کر دیا جبکہ رواں برس جاں بحق شہریوں کی تعداد 58 ہو چکی ہے۔ سندھ پولیس کے مطابق صرف 1 مہینے میں کراچی کے مختلف علاقوں میں سٹریٹ کرائمز کی 6 ہزار 780 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔
اور تم پھر سیاست دان امب لینے کے بنے ہوے ہو ؟ جاؤ لالو کھیت میں کوئی پتھارا لگا لو سالے حرامی

 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
14musrafakamafoji.png

کراچی شہر کی کوئی سڑک یا علاقہ ایسا نہیں جہاں شہری اپنی جان ومال کو محفوظ تصور کر سکیں: رہنما ایم کیو ایم پاکستان

سینئر ڈپٹی کنوینر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ورکن قومی اسمبلی مصطفی کمال کی طرف سے سٹریٹ کرائمز کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر قابو پانے کیلئے کراچی کو فوری طور پر فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مصطفی کمال نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سندھ حکومت اور پولیس کی نااہلی کے باعث کراچی میں اب تک 60 شہریوں کا قتل ہو چکا ہے۔ سٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کو روکنے کیلئے کراچی کو 3 مہینوں کیلئے فوج کے حوالے کر دیا جائے۔


انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ کراچی کے شہریوں کو سندھ حکومت اور سندھ پولیس نے ڈکیتوں کے رحم وکرم پر چھوڑ رکھا ہے، کراچی کی موجود ابتر صورتحال میں شہریوں کا نوحہ کسی کے کانوں تک نہیں پہنچ رہا۔ کراچی شہر کی کوئی بھی سڑک یا علاقہ ایسا نہیں ہے جہاں ہمارے شہری اپنی جان ومال کو محفوظ تصور کر سکیں۔

مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ آج بھی میٹروول کے علاقے میں سٹریٹ کرمنلز نے 2 شہریوں کو قتل کر کے سوا کروڑ روپے لوٹ لیے جو بہت بڑا ظلم ہے۔ رواں سال کراچی میں سٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں قتل کیے جانے والے شہریوں کی تعداد 60 تک پہنچ چکی ہے۔ سندھ کی نااہل پولیس اور متعصب حکومت نے قاتلوں، ڈاکوئوں اور چوروں کو شہر بھی میں کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

مصطفی کمال کا سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء النجار سے سوال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ بتائیں پولیس کے ہاتھ کس نے باندھ کر رکھے ہوئے ہیں؟ وہ ان وارداتوں پر کوئی ایکشن کیوں نہیں لے رہی؟ سندھ حکومت کراچی کے شہریوں کو تحفظ دینے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی، 3 مہینوں کے لیے کراچی کو فوج کے حوالے کر دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سڑیٹ کرمنلز سے نپٹنے کے لیے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ہر قسم کا تعاون کرنے کیلئے ہر وقت تیار ہے۔ واضح رہے کہ مسلح افراد نے ڈکیتی میں مزاحمت پر صرف رمضان المبارک میں 20 شہریوں کو قتل کر دیا جبکہ رواں برس جاں بحق شہریوں کی تعداد 58 ہو چکی ہے۔ سندھ پولیس کے مطابق صرف 1 مہینے میں کراچی کے مختلف علاقوں میں سٹریٹ کرائمز کی 6 ہزار 780 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔
بیوی سمیت اپنے پورے خاندان کو بھی فوج کے حوالے کردے ہیجڑے
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
Fauj ko jaise ye Karachi plate mein paish ker rahe hain, fauj ne kaun sa inn se pooch ker aana hai? wo to harr kisi ke bedroom mein pehlay se hee ghuss ker videos bana rahe hain
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
Army is not trained to fight street crimes.If army starts meddling in civilian affairs then it will be corrupted.I know generals are already corrupt because they deal with defence deals and foreign governments.The ordinary soldiers don’t get opportunity to do corruption.The police is ineffective because
1.It is poorly paid
2.It lacks proper training
3. It doesn’t have adequate equipment
4. There is political interference
5. It needs forensic labs and modern
technology eg facial recognition etc
None of the above can be addressed because the country is bankrupt
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
Army is not trained to fight street crimes.If army starts meddling in civilian affairs then it will be corrupted.I know generals are already corrupt because they deal with defence deals and foreign governments.The ordinary soldiers don’t get opportunity to do corruption.The police is ineffective because
1.It is poorly paid
2.It lacks proper training
3. It doesn’t have adequate equipment
4. There is political interference
5. It needs forensic labs and modern
technology eg facial recognition etc
None of the above can be addressed because the country is bankrupt
Army is not trained for politics, but they unconstitutionally do that too.

They have brought back all the criminals whose cases were in courts. Now, these test tube politicians in Karachi want these duffers to take control of streets too.
 

ranaji

President (40k+ posts)
چھہتر سال سے ہی ان زانیوں شرابیوں کرپٹ حرامیوں ملک دشمن نطفہ حرام گھٹیا نیچ اور کنجروں مثلیوں کے حوالے پورا ملک ہے اسی لئے تباہ حال اور برباد ہے اور ہر زانئ شرابی جرنیل کھرب پتی بن کر جزیرے خرید کر اس ملک کو تباہ کرکے خود ریٹائر ہوکر پوری طرح ملک کو لوٹ کر بھاگ کر باہر آجاتے ہیں یہ بے غئرت زانی شرابی غدار وطن فروش