سوات میں ایک بار پھر دہشت گردی کے خلاف ہزاروں افراد سراپا احتجاج

swat1121.jpg

سوات میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی کارروائیوں کے خلاف ہزاروں افراد نے جمعہ کےر وز سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پختون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے زیر انتظام منعقد کیے گئے اس مظاہرے میں مقامی افراد نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی اور علاقےمیں بڑھتےہوئے دہشت گردی کے واقعات، اغوا برائےتاوان اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کے خلاف احتجاج کیا، مظاہرین میں مقامی رہائشی ، تاجر برادری، سیاسی کارکنان، طلباء اور سول سوسائٹی کےرہنماؤں نے شرکت کی۔

احتجاجی مظاہرے سے پی ٹی ایم سربراہ منظور پشتین، قومی وطن پارٹی (کیو ڈبلیو پی) سکندر شیرپاؤ اور مشتاق احمد نےخطاب کیا، سیاسی رہنماؤں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی حکومت پر عسکریت پسندوں کی پشت پناہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی عدم فعالیت کی وجہ سے صوبے میں لاقانونیت بڑھ رہی ہے جس پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔

سیاسی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہر گزرتا دن صوبے میں لاقانونیت کو جنم دے رہا ہے اور اس کا سدباب کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، حکومت دعویٰ کررہی ہے کہ عسکریت پسند اپنی جگہیں خالی کرکے چلے گئے ہیں لیکن یہ درست نہیں ہے۔

سیاسی قائدین نے کہا کہ سوات میں مسلح گروہ اب بھی موجود ہیں۔ لیکن مقامی باشندے ان چیزوں کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔
 

Back
Top