
سرینا عیسیٰ کے خلاف قانونی کارروائی کرینگے، فروغ نسیم اور شہزاد اکبر کا اعلان
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور مشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دے دیا،ایکسپریس نیوز کے مطابق سرینا عیسی کی جانب سے مشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر اور فروغ نسیم کو خط لکھا گیا جس میں انہوں نے حکومتی شخصیات پر الزامات عائد کیے۔
وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم اور مشیر داخلہ نے سرینا عیسیٰ کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور اسے مسترد کرتے ہوئے مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا،مشترکہ اعلامیہ میں لکھا گیا کہ سرینا عیسی نے اپنے خط میں پس پردہ مقاصد کے لیے بے بنیاد الزام عائد کیے،اس قسم کے سنسنی خیر الزامات کو اب برداشت نہیں کیا جائے گا،اب سرینا عیسی اور ان کے پیچھے موجود عناصر کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجیں گے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ سرینا عیسی اور دیگر عناصر کو الزامات کی بنیاد پر عدالت میں لے کر جائیں گے،سرینا عیسیٰ کے خط کا مقصد کسی بھی زیر التواء کیس یا مستقبل کی قانونی چارہ جوئی میں فائدہ اٹھانا اور احتساب سے بچنا ہے،فروغ نسیم اور شہزاد اکبر نے کہا کہ ہم نے ایک خاتون کے غیر سنجیدہ الزامات کو کافی حد تک برادشت کیا،اب ایکشن لیا جائے گا۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ مسز سرینا عیسیٰ نے چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر نیب کو خط لکھا تھا،جس میں انہوں نے لکھا کہ وزیر قانون فروغ نسیم نے اپنے خلاف کارروائی سے بچنےکے لئے غیرقانونی اقدام کیا، وزیر قانون کا اقدام نیب آرڈیننس کے سیکشن نائن اے کی زد میں آتا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ وزیر قانون نے منی بل کے ذریعے سیکشن 216 میں غیر قانونی ترمیم کی، یہ ترمیم خود کو بچانے کی کوشش اور اختیارات سے تجاوز ہے، وزیر قانون، سابق اٹارنی جنرل انور منصور، شہزاد اکبر اور اشفاق احمد کےخلاف کارروائی کی جائے،امید ہے میرے نام بتانے کے بعد آپ ان افراد کے خلاف کارروائی کریں گے، ان افراد نے پہلے اِنکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 216 کے برعکس کارروائی کی۔