سابق جج رانا شمیم کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر لگنے والے الزامات پر ایک طرف تو عدالتی کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے جس میں انصار عباسی سمیت اس خبر کے دیگر کرداروں کو طلب کر کے اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
جب کہ دوسری جانب لیگی رہنما جج شمیم کے حق اور ثاقب نثار کے خلاف مہم چلانے میں مصروف ہیں۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ دھماکا خیز خبر سے نواز شریف، مریم نواز کو نشانہ بنانے کے پس پردہ بڑی سازش بےنقاب ہوئی ہے۔ سچائی منکشف کرنے کا اللہ تعالی کا اپنا طریقہ ہے۔ سچائی کا ظاہر ہونا عوام کی عدالت میں نواز شریف، مریم نواز کی بےگناہی کا ایک اور ثبوت ہے۔
ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان، عوام اور اس کے منتخب وزیراعظم نواز شریف کے خلاف گھناﺅنی سازش اور اس میں ملوث کرداروں کو ایک ایک کر کے اللہ تعالٰی بے نقاب فرما رہا ہے۔ سابق چیف جج گلگت بلتستان کا یہ مصدقہ حلف نامہ اس مذموم جرم کے خلاف گواہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی حق گوئی، جج ارشد ملک مرحوم کا اعتراف اور اب سابق چیف جج گلگت بلتستان کا بیان حلفی سامنے آنے کے بعد نوازشریف اور مریم نواز کی سزا برقرار رہنے کا کوئی قانونی، اخلاقی اور منطقی جواز نہیں رہا۔ انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں، سزائیں ختم کی جائیں۔
مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ نوازشریف اور مریم نواز کی بے گناہی روز روشن کی طرح عیاں ہوگئی ہے۔ سازشی کرداروں کو کٹہرے میں لایاجائے، سزائیں دی جائیں، بے گناہوں کو بلاتاخیر انصاف دیا جائے۔ یہ سازش صرف نواز شریف کے خلاف نہیں بلکہ پاکستان اور پاکستان کے عوام کے خلاف ہوئی۔
سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ اللہ کی شان کہاں کہاں سے گواہی دلوا رہا ہے۔ بیشک صبر سب سے بڑا انتقام ہے۔
سابق وفاقی وزیر عابد شیر علی نے کہا کہ اس پوری سازش کا اصل مہرہ ثاقب نثار ہے۔ ایک منتخب وزیراعظم نواز شریف کو بے وجہ سزا سنا کر آئین اور قانون کے ساتھ کھلواڑ کیا۔ ثاقب نثار کا آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت ٹرائل ہونا چاہیے اور سزا ملنی چاہیے۔ یہی اصل مجرم ہے۔ ثاقب نثار کا نام ECL میں ڈالا جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف صرف ایک مہرہ ہے جسے پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کیا گیا۔ نیازی کو چمچہ بنایا گیا اورلوگ سمجھے نجات دہندہ ہے۔ لیکن سب سامنے آ گیا۔ا للہ نے سارے کردار ایک کے بعد ایک بے نقاب کر دئیے ہیں۔ نواز شریف سرخرو اور سازشی رسوا ہو رہے ہیں۔ا للہ کاانصاف بڑا عادلانہ ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ارشد ملک، بشیر میمن، شوکت صدیقی اور اب یہ سابق چیف جسٹس کا حلف نامہ، اس ملک میں احتساب کے عمرانی ڈرامے کی اور اقساط ابھی باقی ہیں، عمران سے ناسور کی محبت ملک کو مہنگی پڑی، مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا جائے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شیر کو گرفتار کرکے ہی بادشاہ بنا جا سکتا تھا۔