PkRevolution
Chief Minister (5k+ posts)

زندگی برباد کردی - چیف جسٹس
پانامہ لیکس نے ان کی پوری زندگی کے عدالتی کاموں کی ساکھ سامنے رکھ دی۔ ایک شخص جو پاکستانی سب سے بڑی عدالت کی سب سے بڑی کرسی پر بیٹھا عوام سے مزاق کرے گا تو عوام بندوق نہیں اٹھائے گی تو کیا کرے گی
موصوف انور ظہیر جمالی نے اپنی ریٹائرمنٹ کو سامنے رکھ کر عذر پیش کیا کہ اب تک کی ساری کاروائی تماشہ تھی اور اب نیا کمیشن بنے گا اور کاروائی دوبارہ نئے چیف جسٹس کریں گے کیونکہ میں انور ظہیر ریٹائر ہو رہا ہوں
انہیں اپنی موت کا ڈر ہے کہ کوئی بھی فیصلہ ریٹائر منٹ کے بعد شاید ان کی اولاد کے اغوا کا سبب بنے گی۔
مگر سوال یہ ہے کہ کیا اس معتبر جج نے اللہ کو جواب نہیں دینا؟ کیا ننھی داڑھی رکھ کر ہی انسان مسلمان بن جاتا ہے؟
پہلے عدالت پوچھتی ہے کہ کمیشن بنائیں یا فیصلہ کردیں۔ سب سے بڑا مخالف فریق کہتا ہے کہ فیصلہ کردیں اور کمیشن نہ بنائیں تو عدالت ایک روز بعد کہتی ہے کہ کمیشن بنانا تو ھمارا صوابدیدی اختیار ہے۔ تو جمالی پہلے یہ سب بکواس کرنے کی کیا ضرورت تھی؟؟؟
اللہ ان کی زبردست پکڑ کرے گا، یہ سمجھے کہ ان کی اولاد بچ گئی مگر انہوں نے انہیں اللہ کی پکڑ میں ڈال دیا
اسی لئے کہا کہ ہیرا منڈی کی رنڈی اور ہمارے عدالتوں کے ججوں میں کوئی فرق نہیں .
Last edited by a moderator: