راولپنڈی:گھر جلانے کی افواہ،کرسچن کالونی کےمکینوں نے راتوں رات گھر چھوڑ دیے

rawalpindi-colony--police.jpg


راولپنڈی کے علاقے ڈھوک سیداں برف خانہ میں واقع کرسچن کالونی میں کسی شرپسند نے افواہ پھیلا دی کہ مسیحی برادری کے گھروں اور گرجا گھروں کو جلادیا جائے گا، اس افواہ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

گرجا گھروں کو جلائے جانے کی افواہ پر کرسچن کالونی کے مکینوں نے راتوں رات بستی خالی کر دی اور مسیحی برادری کے لوگ فیملیز اور بچوں کے ہمراہ گھر چھوڑ کر چلے گئے،پولیس کے مطابق ڈھوک سیداں کی کرسچن کالونی میں کسی شرپسند نے افوا پھیلائی کہ گھروں کو جلایا جائے گا، معاملہ مسیحی برادری کے دو فریقین کے مابین جائیداد کا تنازع پر پھیلا۔


پولیس کے مطابق علاقے میں کسی قسم کی کشیدگی کی صورت حال نہیں ہے، راولپنڈی پولیس علاقے میں موجود اور الرٹ ہے اور سینئر پولیس افسران معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں،ترجمان پولیس نے سوشل میڈیا پھر پھیلائی جانے والی بے بنیاد افواہوں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی پولیس شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔

دوسری جانب جڑانوالہ میں گھروں اور گرجا گھروں کو جلانے کے واقعات کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، آئی جی پنجاب نے جڑانوالا میں جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں ملوث 170 ملزمان کی فہرست تیار کی تھی جس میں سے 160 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے،جڑانوالہ واقعات پر 21 مقدمات درج اور 160 ملزمان گرفتار ہیں جب کہ 21 مقدمات 5 ہزار سے زائد افراد کے خلاف درج کیے گئے ہیں۔

استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیر خان ترین نے جڑانوالہ کمیونٹی سنٹر کیلئے 1 کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا،سربراہ استحکام پاکستان پارٹی جہانگیر ترین نے جڑانوالہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے واقعہ میں متاثرہ ہونے والے چرچز اور مسیحی بستیوں کا معائنہ کیا، سابق صوبائی وزیر چودھری ظہیرالدین اور نعمان لنگڑیال بھی جہانگیر ترین کے ہمراہ تھے۔