لاہور: منشیات برآمدگی کیس کی سماعت میں انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے سابق وزیر قانون اور مسلم لیگ رہنما رانا ثناءاللہ کو فرد جرم کی کارروائی کے لیے6 جون کو طلب کر لیا۔
سابق وزیر قانون اور مسلم لیگ رہنما رانا ثناءاللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج شاکر حسن نے کی۔ عدالت نے رانا ثناءاللہ کی درخواست پر وکلاء کو بحث کے لیے طلب کررکھا تھا۔ تاہم کورونا وائرس کے پیش نظر رانا ثناء اللہ پیش نہیں ہوئے۔ انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے رانا ثناءاللہ کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی اور عدالت نے رانا ثناء اللہ کو فرد جرم کی کارروائی کے لیے 6 جون کو طلب کر لیا۔
سابق وزیر قانون اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ نے موقف اپنایا ہے کہ گرفتار کرنے کے بعد میرے خلاف اے این ایف نے بیانات قلمبند کیے ہیں اور مختلف لوگوں کے اے این ایف نے کیوں بیان قلمبند کیے ہیں۔ جس پر اے این ایف نے موقف اپنارکھا ہے کہ رانا ثناءاللہ عدالتی وقت ضائع کررہے ہیں،رانا ثناءاللہ کے خلاف کوئی بیان قلمبند نہیں کیا،عدالت درخواست مسترد کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ پر فردجرم عائد کرنے کا حکم دے۔
یاد رہے کہ رانا ثناءاللہ سے پندرہ کلو منشیات برآمد ہونے کا الزام ہے اور لاہور ہائیکورٹ نے رانا ثناءاللہ کی درخواست ضمانت منظور کررکھی ہے۔
http://gnnhd.tv/urdu/index.php/Pakistan/13153-1587754800