Afaq Chaudhry
Chief Minister (5k+ posts)
جب تک کوئی شئے، چاہے وہ کوئی عمارت ہو رشتہ ہو یا نظریہ، ریلیونٹ رہتی ہے تو اس طرح کے رویے پیدا نہیں ہوتے اور جب وہ غیر متعلق (ارریلیونٹ) ہونے لگتی ہے تو اس کے ساتھ تعلق سے احساس کمتری کا احساس بھی ہوتا ہے اور بیزاری کا بھی، اور اس کا انحصار احساس/محسوس کرنے والےانسان کے مخصوص ماحول یا/اور حالات پر ہوتا ہے
اسلام کے ضمن میں یہ رویے موجود ہیں اور یہ اسلئے پیدا ہوئے اور ہو رہے ہیں کہ اسلام کے نام لیوا اس کو موجودہ دور کے تقاضوں کے ساتھ ریلیونٹ بنا کر دکھانے میں ناکام ہوتے جا رہے ہیں اور اس کی ایک سب سے بڑی وجہ ہمارے گھریلو تربیتی اور مکتبی/مدرسی تعلیم کے نظام میں خامی ہے
باقی اوپی میں آپ کے سوالات بہت ہی عمومی نوعیت کے ہیں اور ان کا پوری طرح اطلاق کہیں بھی نہیں ہوتا۔ اگر آپ کا کوئی متعین سوال ہے تو اس پر شائد کچھ عرض کیا جا سکے
قوم عمومی نوعیت کو نہیں سمجھتی اور آپ خصوصی کی بات کرتے ہیں ؛ تربیت کون دیگا ؛ آپ بتائے کوئی جماعت اتنا کام نہیں کر سکی اصلاح کا جتنا حکومت کر سکتی ہے ، اور اسلام میری حقیر عقل کے مطابق عمومی اور خصوصی سب حالات عمل کی تلقین کرتا ہے ، صرف واعظ کی نہیں ، اب رشوت اور تمام حرام کام عمومی میں آئیں گے یا خصوصی میں اس کا فیصلہ آپ کریں ، پاکستان میں آج تک تو کوئی اسلامی جماعت اقتدار میں نہیں رہی پھر الزام کیسے لگے گا یہ ذمہ دار ہیں؟؟ انھوں نے تربیت نہیں کی؟؟
Last edited: