
عمران خان کے دورہ سکھر کےدوران صحافی بن کر سوال کرنے والے شخص کی حقیقت سامنے آگئی۔ صحافی بن کر سوال کرنے والے شخص کی حقیقت سامنے آئی تو پتہ چلا کہ یہ صحافی نہیں سابق میئر سکھر کا قریبی ساتھی ہے۔
عطا محمد پیپلزپارٹی کا سرگرم کارکن اور گورنمنٹ کنٹریکٹر ہے عطا محمد مہر کرپشن کیس میں ایک ماہ 57 روز تک جیل میں رہ چکا ہے۔ اس پر نیب نے ترقیاتی کام مکمل نہ کرنے پر خزانے کو نقصان پہنچانے کا ریفرنس دائر تھا۔
عطا محمد سمیت دیگر کنٹریکٹرز نے نیو سکھر کے ترقیاتی کاموں میں کرپشن کی، 27 ٹھیکیداروں نے خزانے کو 80 لاکھ سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ نیب نے عطا محمد و دیگر کنٹریکٹر کیخلاف تحقیقات میں الزام ثابت ہونے کے بعد کیس داخل کیا۔
احتساب عدالت نےعطا محمد سمیت دیگر افراد کو 8 مارچ کو جیل بھیج دیا تھا۔ گورنمنٹ کنٹریکٹر عطا محمد سمیت 23 افراد پر جرم ثابت ہونے پر گرفتار کر کے جیل بھیجا گیا تھا تاہم بعدازاں پلی بارگین کی درخواست منظور کی گئی۔
عطا محمد کو جرمانے کی رقم ادا کرنے کے بعد جیل سے رہا کیا گیا۔ وہ اکثر اوقات سابق میئر سکھر کے ساتھ ہی رہتا تھا۔
اےآروائی نیوزکو عطا محمدکی سابق میئر انکےقریبی ساتھیوں سےملاقات کی تصاویر حاصل کر لی ہیں۔ عمران خان کے دورہ سکھر سے سندھ کے سیاستدانوں میں خوف کی فضا پیدا ہوگئی تھی۔
عمران خان سے سوال پوچھنے کہ بعد اس ویڈیو کوسوشل میڈیاپر وائرل کروایا گیاتھا۔ ایک نیوز چینل پر سوال پوچھنے والے پی پی سرگرم کارکن کوصحافی بتایاگیاتھا۔
Last edited: