دوران عدت نکاح،مفتی سعید عمران خان کےخلاف کب بیان ریکارڈکرائیں گے؟

iddahtaass.jpg


اسلام آباد سیشن کورٹ میں عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف دائر پرائیویٹ کمپلینٹ پر سماعت بغیر کارروائی 28 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔۔

وکیل نے عدالت کو بتایا مفتی سعید عمرہ پر ہونے کی وجہ سے بیان ریکارڈ کرانے کے لیے پیش نہیں ہو سکتے ۔

آئندہ کی تاریخ مقرر کردیں عدالت نے 28 اپریل تک ملتوی کردی
https://twitter.com/x/status/1644569023705653248
صحافی ثاقب بشیر کے مطابق عمران خان کے خلاف بیان ریکارڈ کرانے سے قبل مفتی سعید عمرہ کی ادائیگی کے لئے روانہ ہو چکے ہیں عمرہ سے واپسی پر 28 اپریل کو بیان ریکارڈ کرائیں گے ، اسلام آباد کی مقامی عدالت کو آج آگاہ کردیا گیا۔

ثاقب بشیر کے مطابق مفتی سعید نے آج ساڑھے دس بجے بیان ریکارڈ کرانا تھا اور انہوں نے پہلے سے ہی بتادیا تھا کہ مفتی سعید بیان ریکارڈ کرانے نہیں آئیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1644554680305852416
واضح رہے کہ حنیف نامی ایک شہری نے عدت کے دوران نکاح کا الزام پر عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف قانونی کاروائی کے لیے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پرائیویٹ کمپلینٹ فائل کی تھی ۔

جس کا کہنا تھا کہ عمران خان نے دوران عدت نکاح کیا ہے انکے خلاف کاروائی کی جائے۔

شہری کے اس اقدام کو سوشل میڈیاصارفین نے اسٹیبلشمنٹ کی کارستانی قراردیا تھا۔
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
یہ باتیں صرف بھارت کے راشٹر پتی گیانی زیل سنگھ نے ہی نہیں کیں - پاکستان میں بھی بہت سارے نانگے ہندوں نے کی ہیں - ہن تم پنڈتوں کو کون رو سکتا ہے
کوئی نہیں روک سکتا پنڈت ہولی کھیلتے رہتے ہیں اور جاتی مجرا چلتا رہتا ہے کبھی گیراج میں تو قطریوں کے جہاج میں , ہے نا شری چوتم داس جی ؟
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
کوئی نہیں روک سکتا پنڈت ہولی کھیلتے رہتے ہیں اور جاتی مجرا چلتا رہتا ہے کبھی گیراج میں تو قطریوں کے جہاج میں , ہے نا شری چوتم داس جی ؟
شری برام داس جپانی جی یہ گیراج تو ٹھیک ہے قطریوں کے جہاج کی کیا کہانی ہے ؟
کوئی اتھینٹک کہانی سنایے گا اپنے کسی ساتھی نانگے پنڈت کو پاد نہ سنایے گا مہاراج
 

Dr Adam

President (40k+ posts)
بہت ہی محترم ڈاکٹر صاحب ، بشری بیبی نے سورہ الطلاق کی پہلی آیت پے عمل کرکے اپنی عدت گذاری ہے ، باقی جن کے خون اور ڈی - این -اے میں حرام شامل ہے وہ بکواس ، تہمت بازی اور شیظانی عمل تو ضرور کریگا


قرآن فرماتا ہے کہ طلاق کے بعد عدت کا وقت بیویوں کو اپنے گھروں میں گذارنے دیں اور انہیں گھر سے نہ نکالیں

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم


يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَطَلِّقُوهُنَّ لِعِدَّتِهِنَّ وَأَحْصُوا الْعِدَّةَ ۖ وَاتَّقُوا اللَّهَ رَبَّكُمْ ۖ لَا تُخْرِجُوهُنَّ مِن بُيُوتِهِنَّ وَلَا يَخْرُجْنَ إِلَّا أَن يَأْتِينَ بِفَاحِشَةٍ مُّبَيِّنَةٍ ۚ وَتِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ ۚ وَمَن يَتَعَدَّ حُدُودَ اللَّهِ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهُ ۚ لَا تَدْرِي لَعَلَّ اللَّهَ يُحْدِثُ بَعْدَ ذَٰلِكَ أَمْرًا
سورة الطلاق - آیت 1

اے نبی! جب تم عورتوں کو طلاق دو تو انھیں ان کی عدت کے وقت طلاق دو اور عدت کو گنو اور اللہ سے ڈرو جو تمھارا رب ہے، نہ تم انھیں ان کے گھروں سے نکالو اور نہ وہ نکلیں مگر یہ کہ کوئی کھلی بے حیائی (عمل میں) لائیں۔ اور یہ اللہ کی حدیں ہیں اور جو اللہ کی حدوں سے آگے بڑھے تو یقیناً اس نے اپنے آپ پر ظلم کیا۔ تو نہیں جانتا شاید اللہ اس کے بعد کوئی نئی بات پیدا کر دے


ابن ابی حاتم نے انس بن مالک (رض) سے روایت کی ہے کہ نبی کریم (ﷺ) نے حفصہ (رض) کو طلاق دے دی، تو وہ اپنے باپ ماں کے پاس چلی گئیں تب یہ آیت نازل ہوئی اور آپ (ﷺ) سے کہا گیا کہ وہ حفصہ کو واپس لے لیں، اس لئے کہ وہ روزہ دار اور تہجد گذار ہیں اور جنت میں آپ کی بیویوں میں سے ہوں گی ہیثمی نے مجمع الزوائد (4/633) میں لکھا ہے کہ اس حدیث کو بزار اور ابویعلی نے روایت کی ہے اور ابویعلی کی سند کے رواۃ صحیح بخاری کے رواۃ ہیں۔
اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے پہلے نبی کریم (ﷺ) اور پھر آپ کی امت کو مخاطب کر کے فرمایا ہے کہ مسلمانو ! جب تم کسی ضروری امر کی وجہ سے اپنی بیویوں کو طلاق دینی چاہو، تو اس بارے میں اللہ کے اوامر کا لحاظ کئے بغیر فوراً ہی طلاق نہ دے دو، بلکہ مشروع طریقہ کے مطابق طلاق دو، یعنی ایسے ” طہر“ میں طلاق دو جس میں تم نے ان کے ساتھ جماع نہ کیا ہو، تاکہ ان کی عدت کی مدت واضح اور معلوم رہے اس لئے کہ اگر تم انہیں حالت حیض میں طلاق دو گے، تو وہ حیض عدت میں شمار نہیں ہوگا۔ اور ان کی عدت کا زمانہ طویل ہوجائے گا ، اسی طرح اگر تم انہیں ایسے ” طہر“ میں طلاق دو گے، جس میں ان کے ساتھ جماع کیا ہے تو ممکن ہے کہ حمل قرار پا جائے اور معلوم نہ ہو سکے گا کہ اس کی عدت کے لئے ماہواری کا اعتبار ہوگا یا وضع حمل کا ۔
اور مسلمانو ! اپنی مطلقہ بیویوں کی عدت کا زمانہ ٹھیک سے یاد کرلو، اگر عورت ایسی ہے جسے ماہواری آتی ہے تو تین ماہواری کے ذریعہ اور اگر ماہواری بند ہوچکی ہے تو مہینوں کے شمار کے ذریعہ، یا حاملہ ہے تو وضع حمل کے ذریعہ اس لئے کہ اس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کے حق، طلاق دینے والے شوہر کے حق اور اس مرد کے حق کی حفاظت ہوتی ہے جو اس عورت سے آئندہ شادی کرنا چاہے گا، نیز مطلقہ عورت کے حق نان و نفقہ کی حفاظت ہوتی ہے۔
اور مسلمانو ! اپنے تمام امور میں اللہ سے ڈرتے رہو جو تمہارا رب ہے اور ان مطلقہ عورتوں کو ان گھروں سے نکل جانے پر مجبور نہ کرو جن میں طلاق کے وقت وہ رہائش پذیر تھیں اس لئے کہ زمانہ عدت میں اس کی رہائش کی ذمہ داری شوہر پر ہے، اور ان عورتوں کے لئے بھی جائز نہیں ہے کہ وہ وہاں سے نکل کر کہیں اور چلی جائیں اس لئے کہ زمانہ عدت میں وہ شوہر کی زوجیت میں ہی باقی رہتی ہیں۔
البتہ اگر مطلقہ عورت زنا یا کسی ایسے برے قول یا فعل کا ارتکاب کر بیٹھتی ہے جو اہل خانہ کی ذلت و رسوائی کا سبب ہو تو ایسی صورت میں اس گھر سے اس کا نکال دینا جائز ہوگا، کیونکہ شریعت نے ” رہائش“ کو شہر کے ذمہ اس کی رعایت کرتے ہوئے واجب قرار دیا تھا اور جب وہ خود کو ئی ایسی حرکت کر بیٹھی جو شوہر اور اس کے گھر والوں کے لئے پریشانی کا سبب بن گئی، تو اس کا وہاں سے نکال دینا جائز ہوگیا۔
اگر مطلقہ بائنہ ہے تو اس کے لئے رہائش واجب نہیں ہے، اس لئے کہ رہائش نان و نفقہ کے تابع ہے اور نفقہ مطلقہ رجعیہ کے لئے ہے نہ کہ بائنہ کے لئے
اللہ تعالیٰ نے فرمایا : مسلمانو ! اوپر جو احکام بیان کئے گئے ہیں وہ اللہ کے حدود ہیں، ان سے تجاوز کرنا تمہارے لئے جائز نہیں ہے اور اس صراحت کے باوجود اگر کوئی شخص ان حدود سے تجاوز کرتا ہے تو وہ اپنے آپ پر ظلم کرتا ہے اور جلدی یا دیر سے اللہ کی سزا کا حقدار بنتا ہے مسلمانو ! تمہیں معلوم نہیں کہ زمانہ عدت سے متعلق جو احکام اوپر بیان کئے گئے ہیں، ان میں اللہ نے کیا حکمتیں مضمر رکھی ہیں، ممکن ہے کہ شوہر کے دل میں اللہ تعالیٰ مطلقہ کی محبت دوبارہ ڈال دے اور اسے واپس کرلے اور پھر سے عمدہ ازدواجی زندگی گذارنے لگے، ہوسکتا ہے کہ طلاق کا سبب بیوی کی جانب سے رہا ہو، اور زمانہ عدت میں وہ سبب زائل ہوجائے اور شوہر اسے واپس لے لے اور ایک ظاہر حکمت یہ بھی ہے کہ زمانہ عدت کے ختم ہونے تک یقین ہوجاتا ہے کہ عورت کا رحم طلاق دینے والے شوہر کے بچہ سے پاک و صاف ہے۔
کی جو تفسیر اوپر بیان کی گئی ہے کہ اس سے مراد یہ ہے کہ طلاق ایسے ” طھر“ میں دی جائے جس میں اس کے ساتھ جماع نہ کیا گیا ہو اسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے حافظ ابن کثیر نے لکھا ہے کہ فقہاء نے اسی سے استفادہ کرتے ہوئے طلاق کی تین قسمیں بتائی ہیں، پہلی ” طلاق سنت“ ہے یعنی آدمی اپنی بیوی کو ایسے ” طہر“ میں طلاق دے جس میں اس کے ساتھ جماع نہ کیا ہو، یا وہ حاملہ ہو جس کا حمل ظاہر ہوچکا ہو دوسری ” طلاق بدعت“ ہے یعنی شوہر اپنی بیوی کو حالت حیض میں یا ایسے ” طہر“ میں طلاق دے جس میں اس کے ساتھ جماع کیا ہو اور تیسری قسم ” نہ طلاق سنت ہے نہ طلاق بدعت“ یعنی مطلقہ نا بالغہ ہو، یا بوڑھی ہوگئی ہو یا جوابھی اپنے شوہر سے نہ ملی ہو۔
طلاق بدعی کے بارے میں علمائے اسلام کی دورائے ہے : جمہور کا خیال ہے کہ طلاق واقع ہوجائے گی اور شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ، ان کے شاگرد امام ابن القیم اور اکثر محدثین کی رائے ہے کہ طلاق بدعی حرام ہے اور واقع نہیں ہوتی ہے نیز ان کا یہ بھی خیال ہے کہ اگر کوئی شخص ایک ہی مجلس میں تین طلاقیں دے دے گا تو صرف ایک ہی واقع ہوگی، اس لئے کہ جس طرح حیض میں اور ایسے ” طہر“ میں طلاق دینا ناجائز ہے جس میں شوہر نے جماع کیا ہو اور طلاق واقع نہیں ہوتی، اسی طرح ایک مجلس کی تین طلاقیں بھی حرام ہیں اس لئے صرف ایک ہی واقع ہوگی، باقی دو طلاقیں لغو قرار دے دی جائیں گی۔

تفسیر احسن البیان


استاد محترم! کیونکہ میں نے اپنے کانوں سے بشریٰ بی بی سے یہ بات سنی اس لیے اپنی مسلمان بہن بیٹی کے لیے کھڑا ہونا میرا دینی فریضہ ہے . قرآن پاک کی مذکورہ سورۂ جسکا حوالہ آپ نے دیا ہے میں نے پچھلے ہفتے ہی اسکا مطالعہ کیا تھا
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
کوئی نہیں روک سکتا پنڈت ہولی کھیلتے رہتے ہیں اور جاتی مجرا چلتا رہتا ہے کبھی گیراج میں تو قطریوں کے جہاج میں , ہے نا شری چوتم داس جی ؟
نہیں ملی کوئی کہانی شری برہم داس جپانی جی ؟
آپ تو مہان پنڈت ہیں مہاراج - اینوے اپنے چھوٹے موٹے ساتھی نانگے پنڈتوں کی پادوں کو سونگھ 🫢 کر مست نہ ہو جایا کریں
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
نہیں ملی کوئی کہانی شری برہم داس جپانی جی ؟
آپ تو مہان پنڈت ہیں مہاراج - اینوے اپنے چھوٹے موٹے ساتھی نانگے پنڈتوں کی پادوں کو سونگھ 🫢 کر مست نہ ہو جایا کریں
ارے چوتم داس لنڈیشور جی کہانی کہاں سے ملتی آپ کی مہارانی مرہم بھتنی دیوی جی نے گیریج میں گند ہی اتنا ڈالا ہوا ہے کہ جدھر دیکھو لڑفے ہی لڑفے نظر آتے ہیں
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
ارے چوتم داس لنڈیشور جی کہانی کہاں سے ملتی آپ کی مہارانی مرہم بھتنی دیوی جی نے گیریج میں گند ہی اتنا ڈالا ہوا ہے کہ جدھر دیکھو لڑفے ہی لڑفے نظر آتے ہیں

مطلب آپ نے پادیں سونگنی ھی سونگنی ھیں مہاراج
حقیقت سے آپ کو کوئی سروکار نہیں؟؟
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
مطلب آپ نے پادیں سونگنی ھی سونگنی ھیں مہاراج
حقیقت سے آپ کو کوئی سروکار نہیں؟؟
ارے راجہ لنڈیشور جی ہمارے اتنے اچھے بھاگ کہاں کہ آپکی دیوی مریم پدوی جی کے پاد کے قریب بھی پھٹک سکیں وہاں تو آپ جیسے کئی پدواری منہ کھولے نیچے لیٹے ہوتے ہیں کہ کب دیوی جی پاد کا پرشاد دان کریں اور آپ لوگوں کا جیون سنپں ہو
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
ارے راجہ لنڈیشور جی ہمارے اتنے اچھے بھاگ کہاں کہ آپکی دیوی مریم پدوی جی کے پاد کے قریب بھی پھٹک سکیں وہاں تو آپ جیسے کئی پدواری منہ کھولے نیچے لیٹے ہوتے ہیں کہ کب دیوی جی پاد کا پرشاد دان کریں اور آپ لوگوں کا جیون سنپں ہو
مہاراج اپنے دوسرے نانگے پنڈت ساتھیوں کی پادیں تو آپ ریپیٹ کر رہے تھے - جو پوں پتاں کہیں سے سنتے ہو ووھی ساز بجانے لگتے ہو
نہ کے کرو مہاراج - آپ مہان پنڈت ہو - اپ کو پادوں اور خبروں میں فرق کا پتا ہے
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
مہاراج اپنے دوسرے نانگے پنڈت ساتھیوں کی پادیں تو آپ ریپیٹ کر رہے تھے - جو پوں پتاں کہیں سے سنتے ہو ووھی ساز بجانے لگتے ہو
نہ کے کرو مہاراج - آپ مہان پنڈت ہو - اپ کو پادوں اور خبروں میں فرق کا پتا ہے
راجہ لنڈ یشور جی چھوٹی چھوٹی پدیوں کی خیر ہے اسکی ٹینشن نہ لیا کرو ہم تو تمہاری جیون جننی بھوانی مریم دیوی جی کے شاہی پاد کی بات کر رہے ہیں جس سے تم جیسے پدواریوں کی روزی روٹی چلتی ہے
 

Back
Top