خواتین سےچھیڑ خانی کرنےوالا موٹرسائیکل سوارخاتون اینکر کی شکایت پرپکڑا گیا

aniqa-nisar-police-rawalpindi.jpg


راولپنڈی میں موٹرسائیکل پر سفر کرتی خواتین کو ہاتھ لگا کر گزرنے والے موٹر سائیکل سوار کو ایک خاتون شہری کی ٹویٹر پر نشاندہی کرنے پر چند گھنٹوں میں گرفتار کرلیا گیا ، موٹرسائیکل سوار شخص نے اپنے کیے پر معافی مانگ لی۔

تفصیلات کے مطابق خاتون صحافی و اینکر انیقہ نثار آج شام چار بج کر 27 منٹ پر ایک ٹویٹ کی جس میں موٹرسائیکل پر سوا ر ایک شخص کی پیچھے سے لی گئی تصویر شامل تھی، انیقہ نثار نے کہا کہ یہ شخص راولپنڈی کے مورگاہ تھانہ کی حدود میں چلی موٹرسائیکلوں پر بیٹھی خواتین کو ہاتھ لگاکر گزرتا جارہا ہے۔

انیقہ نثار نے کہا جب میں نے اپنی گاڑی کا ہارن بجا کر اسے روکنے کی کوشش کی تو اس نے میرا ہی پیچھا کرنا شروع کردیا تاہم میں نے ڈرے بغیر اس کی بائیک کو کارنر کیا تو اسے خطرے کا احساس ہوا اوراس نے فرار کی راہ اختیار کی، اتنے میں میں نے پولیس ہیلپ لائن 15 پر کال کرکےساری صورتحال بتادی تھی۔

https://twitter.com/x/status/1643938514038575104
خاتون نے اپنی ٹویٹ میں راولپنڈی پولیس کے ٹویٹر ہینڈل کو ٹیگ کیا اور کہا کہ کیا ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے ایکشن لینے والا کوئی ہے یا آپ سب تب تک انتظار کریں گے جب تک ایسا ہی کوئی واقعہ آپ کی گھر کی کسی خاتون کے ساتھ پیش نہیں آجاتا؟

خاتون کی ٹویٹ کے جواب میں 4بج کر 55 منٹ پر راولپنڈی پولیس کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے جاری بیان میں کہا گیا کہ لیڈی ایس ایچ او اور ایس ایچ او تھانہ مورگاہ آپ سے رابطے میں ہیں، قانون کے مطابق ضروری ایکشن فوری لیا جائےگا۔

https://twitter.com/x/status/1644013052851810305
9 بج کر 18 منٹ پر انیقہ نثار نے دوبارہ ٹویٹ کی اور کہا کہ مجھ سے راولپنڈی کے عہدیداران نے رابطہ کیا ہے، مجھے بتایا گیا کہ موٹرسائیکل کے رجسٹریشن نمبر اور سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے اس شخص کی تلاش کی جارہی ہے، مجھے لگا کہ اس میں پتا نہیں کتنا وقت لگے گا۔

9 بج کر 23 منٹ پر انیقہ نے ملزم کی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے کےبعد کی تصویر شیئر کی اور کہا کہ راولپنڈی پولیس کو سلام جنہوں نے سارےپراسیس کو تیز رفتاری سے مکمل کرکے اس شخص کو گرفتار کرلیا، میں اس شخص کے ہاتھوں ہراساں ہونے والی تمام خواتین کی طرف سے تھانے گئی۔

انہوں نے کہا کہ شروع میں اس شخص نے ٹال مٹول سے کام لیا، پھر معذرت کرنے لگا جب میں نے اسے بتایا کہ میرے پاس ویڈیو ثبوت ہے تو اس نے اچانک پلٹی ماری اور رونے لگا اور بعد میں اس نے باقاعدہ معافی نامہ بھی جاری کیا۔

انیقہ نثار نے خواتین کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ میری بہنو! خاموشی سے ہراسانی کو مت سہو، بولنا شروع کرو، طوفان برپا کردو، میرے بھائیو ! آپ بھی اگر کچھ غلط دیکھو تو اس کے خلاف بولو، اللہ ہم سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھیں۔

خاتون صحافی نے اس سارے معاملے میں پولیس کی تیز رفتاری اور بروقت ایکشن سراہتے ہوئے سب انسپکٹر بابر، ایس ایچ اومورگاہ، ایس ایچ او پی ایس وومن اور 15 کی پوری ٹیم کو خرا ج تحسین بھی پیش کیا۔
 

Rambler

Chief Minister (5k+ posts)
Excellent work

What excellent work. This is the most easiest thing for police. The perpetrator is a common man who could easily be nabbed without any consequences and the police dogs get free publicity as if they caught and prosecuted sicillian mafia.
 

cheetah

Chief Minister (5k+ posts)
What excellent work. This is the most easiest thing for police. The perpetrator is a common man who could easily be nabbed without any consequences and the police dogs get free publicity as if they caught and prosecuted sicillian mafia.
Yes valid point but still by our standards great job deserve appreciation.