
کراچی کے علاقے پی آئی ڈی سی چوک میں مبینہ نیوی کمانڈر کی بہن کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والے پولیس افسر نے خاتون کے خلاف مقدمہ تو درج کرا دیا مگر ساؤتھ زون پولیس ملزمہ کو گرفتار نہ کر سکی۔
تفصیلات کے مطابق ٹریفک پولیس کے باوردی افسر پر ہاتھ اٹھانے والی خاتون اور اس کے بھائی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ خاتون سے متعلقہ تفصیلات سامنے آنے کے بعد بھی پولیس کچھ نہ کر سکی جس پر متاثرہ پولیس افسر کا کہنا ہے کہ اس نے مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں اس پولیس افسر کا کہنا ہے کہ اس نے صرف یہ کہا تھا کہ اگر پڑھے لکھے لوگ اس طرح کریں گے تو دوسرے لوگ کیا کریں گے۔ یہی بات کی تو خاتون گاڑی سے اتری اور کہنے لگی کہ تم ہمارے نوکر ہو میں نے کہا کہ جو قانون پر عمل کریں ہم ان کے نوکر ہیں۔
خاتون اس کے بعد اس باریش پولیس افسر پر دھونس جمانے لگی کہ میرا بھائی نیوی میں کمانڈر ہے۔ میں بس اسے ابھی بلاتی ہوں۔ پولیس افسر کا کہنا ہے کہ اس کے بعد خاتون نے مار مار کر میرا چشمہ توڑ دیا باقی پولیس والوں کو بھی مارا۔ پولیس افسر نے کہا کہ اس نے مجھے بڑا دل سے مارا ہے۔
اس معاملے پر سوشل میڈیا صارفین کافی مضطرب ہیں اور ایک خاتون صارف نے چین کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ایک امیرزادہ گاڑی میں پٹرول بھرانے کے بعد پٹرول پمپ پر موجود خاتون کو پیسے ہاتھ میں تھمانے کی بجائے زمین پر پھینک دیتا ہے۔
اس واقعہ کے بعد پٹرول پمپ پر موجود خاتون رونے لگتی ہے اس کے بعد چین بھر کے پٹرول پمپ مالکان نے فیصلہ کیا کہ وہ اس نمبر کی گاڑی کو پٹرول نہیں دیں گے۔ جبکہ ہمارے ملک میں آن ڈیوٹی پولیس افسر کو خاتون مارتی ہے مگر کوئی کارروائی نہیں ہوتی کیونکہ اس کا بھائی نیوی کمانڈر ہے۔