Stratofortress
Banned
فوجیوں کو کوسنے سے اگر پاکستان میں پائیدار جمہوریت آنا ہوتی تو یہ کبھی جاتی ہی نہ کہ پچھلی صدی سے یہ کام وظیفہِ شرعی سمجھ کر ہم بلا توقف کررہے ہیں۔ سویلین کی ہوس اقتدار کو جمہوریت سمجھنا بنیادی غلطی ہے۔ جسطرح ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی اسی طرح ڈبوں میں ووٹ ڈالنے سے نکلنے والی ہر چیز جمہوریت نہیں ہوتی۔ محبت اور جنگ میں ہر شے جائز سمجھنے والوں کے نزدیک یہ حصول اقتدار کی جنگ ہے جو کبھی دھونس (بندوق) والے جیت لیتے ہیں تو کبھی دھاندلی (ووٹوں) والے۔ دونوں (آمروں اور جمہوروں) میں عشق، عداوت کی کشمکش . . . گیلی لکڑی کی آنچ کیطرح گھٹتی بڑھتی رہتی ہے۔ جو عہد و پیماں کر کے سنگھاسن پر قبضہ کرتے/بیٹھتے ہیں وہ کبھی پورے کیے نہ کرنے کے ارادے کیے۔ آئین ان کے نزدیک اُس کھیتی کے مانند ہے جس میں جدھر سے چاہیں گھُس جائیں ۔ ۔ ۔ ۔ عوام کا تو پوچھیں مت وہ انکی آمری جمہوری لیبارٹری کے گنی پگ ہیں۔
بہر حال، شریفوں اور زرداریوں میں اور جمہوریت ڈھونڈنے والے فکری بوزنے عامر خاکوانی کے یہ تین عدد کالمز ضرور پڑھیں۔ مشکل ہے لیکن اِس اُمید پر کہ شاید اسٹیبلشمنٹ اور سویلین تعلقات کی بابت پاکستان میں جاری جعلی جمہوریت کے عاشقوں کے مسدود ذہنوں میں شاید کوئی فکری دریچہ کھل جائے؟
Last edited: