حکومت کی طرف سے سولر سسٹم استعمال کرنے والوں پر ٹیکس لگانے کی تیاریاں شروع

13solalrtaxkjksksjj.png


پاکستان میں بجلی کے بلوں سے پریشان عوام جو توانائی کے متبادل ذرائع (سولر سسٹم) پر منتقل ہوئی تھی پر بھی حکومت کی طرف سے ٹیکس لگانے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہے۔

نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ پچھلے کچھ سالوں میں سولر سسٹم پر منتقل ہونے کی کی پالیسی بہت کامیاب رہی ہے۔ نیٹ میٹرنگ کی بات کی جائے تو ان صارفین کو جو بجلی فراہم کی جاتی ہے وہ حکومت کہیں سے خریدتی ہےاور ڈسٹری بیوشن کے ذریعے آپ کے گھر تک پہنچاتی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1793533417826763172
انہوں نے کہاکہ حکومت نیٹ میٹرنگ کے ذریعے آپ کے گھر سے بھی جو بجلی لیتی ہے وہ کہیں پہنچانی ہوتی ہے جس پر اضافی خرچ آتا ہے، اسے بھی دیکھنا پڑے گا۔ ہم نہیں کہہ رہے کہ نیٹ میٹرنگ کا سلسلہ ختم کر دیا جائے لیکن حکومت کو دیکھنا پڑے گا کہ ہمارے نیشنل گرڈ میں سولر سسٹم اور دوسرے فیول مکسز کے ساتھ تیار بجلی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سولر سسٹم نیٹ میٹرنگ کے ذریعے ایسے ہی چلتا رہا تو سال بعد یہ صورتحال ہو گی کہ آپ کو یا تو سولر سے بجلی نہیں لینی پڑے گی یا نیوکلیئر یا ہائیڈل کے سورسز بند کرنے پڑیں گے۔ سولر سسٹم کی بجلی دن میں تیار ہوتی ہے، رات کو نہیں اس لیے رات میں دوسرے ذرائع سے بجلی حاصل کرنی پڑتی ہے، ان پہلوئوں کو دیکھ کر آگے فیصلہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سولر سسٹم کے حوالے سے ابھی تک حکومت کی نیٹ میٹرنگ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، اگر کوئی تبدیلی آئی بھی تو اس کا اطلاق ان لوگوں پر نہیں ہو گا جن کے پاس پہلے سے سولر پینلز لگے ہیں اور وہ نیٹ میڑنگ کے کسٹمرز ہیں۔ سولر سسٹم نیٹ میٹرنگ کنکشن والے صارفین کے کنٹریکٹ میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، نئی پالیسی سے موجودہ صارفین کوئی متاثر نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں 900 میگاواٹ کے قریب بجلی نیٹ میٹرنگ پر ہوئی ہے، رواں مالی سال کے آخر تک 2000 میگاواٹ کی سولر نیٹ میٹرنگ لگ گئی ہو گی۔ پاور ڈویژن کے اندازے کے مطابق سولر سسٹم استعمال کرنے والے وہ صارفین جو نیشنل گرڈ سے منسلک نہیں وہ 3 سے 4 ہزار سولر بجلی تیار کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عین ممکن ہے عین ممکن ہے کہ نیٹ میٹرنگ کے ریٹ میں کچھ فرق آئے مگر آج سولر لگانے والے کیلئے فائدہ مند ضرور ہو گا ، اس حوالے سے عوام میں خوف وہراس پھیلایا گیا ہے۔ سولرائزیشن کے ایک حد سے زیادہ سولر سسٹم لگائے گئے تو موجودہ صارفین بھی متاثر ہونا شروع ہو جائیں گے، حکومت کسی صارف سے بجلی لے سکے گی کسی سے نہیں جس کا نقصان بھی عوام کو اٹھانا پڑے گا۔
 

Raiwind-Destroyer

Chief Minister (5k+ posts)
IMF ko yeh Randi hakumat kya beche gi jab awaam free mai electricity layi gi

Yehi chezen tu hain naapk fooj ke pass IMf ke dollars kama ke Dubai mai property lena ka
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
Kisi taraf se koi relief ki Thandi Hawa nahi aaney deni in harmkhoro ne
Ye sedha sedha awaam ko civil na-farmani ki taraf dhakail rahey hain.
Aik din aaey ga jub awaam bijli gas kay meter khud katwana shoro kar dein ge