حکومت کی جانب سے ملازمت پیشہ افراد پر ٹیکس کا مزید بوجھ ڈالنے کاامکان

tax1223.jpg


ملازمت پیشہ افراد پر ٹیکس کا بوجھ مزید بڑھنے کی توقع ہے۔

وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مطابق، رواں مالی سال میں تنخواہ دار طبقے سے 570 ارب روپے ٹیکس وصول کیے جانے کا امکان ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 55 فیصد زیادہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال میں ملازمین نے 368 ارب روپے ٹیکس ادا کیا، جبکہ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں ہی 243 ارب روپے وصول کیے گئے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں اس سال تنخواہ دار طبقے سے 300 فیصد زیادہ ٹیکس وصول کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، تنخواہ دار طبقہ اب ملک میں ٹیکس دہندگان کا تیسرا سب سے بڑا گروپ بن چکا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ میرا بس چلے تو فوری طور پر 15 فیصد ٹیکس کم کردوں

انہوں نے مزید کہا کہ ، 2023 میں آئی ایم ایف پروگرام خدشات کا شکار تھا، مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ستمبر میں آئی ایم ایف کے ساتھ 7 ارب ڈالر کا معاہدہ ہوا، آئی ایم ایف معاہدے کے بعد تنخواہ دار طبقے کو اضافی ٹیکس برداشت کرنا پڑا۔

اس پر صحافی حامد میر نے کہا کہ وزیراعظم نے یہ نہیں بتایا کہ انکا کس پر بس نہیں چل رہا؟
https://twitter.com/x/status/1888266139597205927
 

Back
Top