اسلام آباد: وفاقی حکومت بجلی کے استعمال میں اضافے کے لیے ایک ونٹر پیکج متعارف کرانے پر غور کر رہی ہے، جس کے تحت صارفین کو ریلیف فراہم کر کے بجلی کی کھپت بڑھانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، پاور ڈویژن، وزارت خزانہ اور دیگر متعلقہ اداروں کی مشترکہ ورکنگ جاری ہے تاکہ ونٹر پیکج کو حتمی شکل دی جا سکے۔ اس پیکج کے تحت تین ماہ کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 8 روپے تک کمی کرنے کا امکان ہے، تاہم اس پیکج کی حتمی منظوری آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط ہوگی۔
موسم سرما کے لیے اس پیکج کے تحت تین مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔ پہلی تجویز یہ ہے کہ تمام بجلی صارفین کو اس ونٹر پیکج کا حصہ بنایا جائے، جس کے نتیجے میں بجلی کی قیمت میں 8 روپے تک کمی ہو سکتی ہے۔ دوسری تجویز کے مطابق، صرف صنعتی صارفین کو ریلیف دینے کی بات کی جا رہی ہے، جس سے بجلی کی کھپت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس صورت میں صنعتی صارفین کے لیے قیمتوں میں 20 روپے تک کمی ہو سکتی ہے۔
مزید برآں، پیکج کے دورانیے پر بھی مختلف تجاویز زیر غور ہیں۔ ایک تجویز یہ ہے کہ پیکج کا دورانیہ دسمبر تا فروری 2025 تک ہو، جبکہ دوسری تجویز کے تحت اس پیکج کا دورانیہ دسمبر تا اپریل ہو سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مجوزہ پیکج کے لیے وزارت خزانہ حکام نے آئی ایم ایف سے بات چیت کی ہے اور آئی ایم ایف کی جانب سے بھیجے گئے سوالات پر باقاعدہ رپورٹ پیش کی گئی ہے۔ حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ پیداواری لاگت کو کم کر کے بجلی کی طلب میں اضافے کے لیے حتمی فیصلہ جلد متوقع ہے۔ اگر آئی ایم ایف سے منظوری ملتی ہے تو اس پیکج کی درخواست نیپرا کو بھیجی جائے گی، اور نیپرا سے منظوری کے بعد وفاقی کابینہ اس پیکج کی حتمی منظوری دے گی۔