
سینئر تجزیہ کارکامران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت اپنے دور میں دوسری بار ملک کودیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے سعودی عرب سے حقارت بھری شرائط پر بھیک لینے پر مجبور ہوئی ہے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ویڈیو بیان میں کامران خان کا کہنا تھا کہ میں وزیراعظم عمران خان سے مخاطب ہوں، حکومت کے پہلے سال میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے تین ، تین ارب ڈالر آئے اور آئی ایم ایف قرضوں سے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا گیا تھا ، اس وقت اس اقدام کی وجہ سمجھ آگئی تھی۔
کامران خان نے کہا کہ آپ کی حکومت کے چوتھے سال میں سعودی عرب سے ایک بار پھر تین ارب ڈالر کے ڈپازٹ اور آئی ایم ایف کی سخت ترین شرائط کے آگے ہم گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوئے، آپ توبھیک کے اس کشکول کو توڑنے آئے تھے، الیکشن 2023 میں کامیابی اس وقت ممکن ہوگی جب معیشت میں بہتری اور مہنگائی میں کمی آئے گی۔
https://twitter.com/x/status/1465653660378013700
سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ آئی ایم بحالی پروگرام میں سخت شرائط سامنے آئیں ،ان مذاکرات میں پاکستانی ٹیم کی ایڑھیاں رگڑوادی گئیں، 99 فیصد شرائط پوری ہونے کے باوجود ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نہیں نکالا، اقوام متحدہ اور معتبر بین الاقومی میڈیا پاکستان سے کھنچے کھنچے نظر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی بہت سے مسائل کا شکار ہے، مغربی دنیا نے ہمیں رسمی تعلقات اور افغانستان کے ہمسائے کی حیثیت تک محدود کردیا ہے، یورپی ممالک کی پاکستان میں دلچسپی مدھم پڑچکی ہے، امریکہ سے تعلقات زمین بوس ہیں کیو نکہ ماضی میں آپ کے امریکہ سے متعلق بیانات نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10kamran%20han.jpg