
ملک میں تباہ کن سیلاب کی وجہ سے وفاقی حکومت کی جانب سے جی ڈی پی کے اہداف پر نظر ثانی کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مالی سال 23-2022 کے دوران جی ڈی پی کی شرح نمو تقریباً 2.3 فیصد رہے گی۔ جب کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں جی ڈی پی 3.5 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔
سیلاب نے سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں زرعی شعبے کو شدید متاثر کیا ہے۔ اس لیے زرعی شعبے کی ترقی میں رواں مالی سال کے دوران 3.9 فیصد کے منصوبہ بند ہدف سے 0.7 فیصد کمی متوقع ہے۔
صنعتی شعبے کی نمو کا تخمینہ بھی 5.9 فیصد کے منصوبہ بند ہدف سے 1.9 فیصد کم ہونے کا تخمینہ ہے، جب کہ مالی سال 2023 کے دوران خدمات کے شعبے میں بھی سیلاب کے بعد کی شرح نمو 5.1 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں 3.5 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔
یاد رہے کہ ملک کی 37 فیصد آبادی حالیہ سیلاب سے متاثر ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں غربت اور بے روزگاری میں غیرمعمولی اضافہ ہوا، جو بالآخر غربت کی شرح کو 21 فیصد سے 36 فیصد تک دھکیل سکتا ہے جبکہ مالی سال 2023 کے دوران مہنگائی کی شرح 30 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/3shehbazgovtgdpdown.jpg