حکومتی ارکان، سیاستدان و بیوروکریسی کیلئے مفت حج کی سہولت ختم کرنےکا فیصلہ

nooral1m1m1.jpg

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے حکومتی اراکین، سیاستدانوں اور بیوروکریسی کو مفت حج کی سہولت ختم کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے، مفت حج کرنےوالے سرکاری افسران کی فیملیز سے ریکوری بھی ہوگی۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں حکومتی شخصیات، سرکاری افسران، خدام، معاونین سمیت مفت حج کی سہولت سے مستفید ہونےوالے افراد کے حوالے سے معاملہ زیر غور آیا۔

اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نورعالم خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم، وزراء، کوئی سیاسی شخصیت، بیوروکریٹ یا افسر مفت حج نہیں کرسکتے، سرکاری افسران، معاونین اور خدام کیلئے مفت حج کی سہولت کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کیا جائے، ساتھ ہی ساتھ اس سہولت سے مستفید ہونے والے افراد کےحوالے سےبھی تمام تر تفصیلات پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پیش کی جائیں۔

چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ جن سرکاری افسران کی فیملیز نے مفت سرکاری حج کیے ہیں ان سے ریکوری کی جائے،اکاؤنٹس کمیٹی نے متعلقہ وزارت سے 15 روز میں تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

اجلاس کےبعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نورعالم خان کا کہنا تھا کہ پی اے سی نے وعدہ کیا تھا کہ مفت حج کی سہولت ختم ہوگی، قرضوں میں ڈوبے ہوئے ملک میں ایسی سہولیات عوام پر بوجھ ہیں، عام آدمی ٹیکس دیتا ہے اور یہ لوگ عوام کے ٹیکس کے پیسے پر حج کرتے ہیں، مفت میں کوئی حج نہیں ہوتا ہم کسی کو مفت حج پر جانے نہیں دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی بیوروکریٹ کی فیملی نے ماضی میں کوئی مفت حج کیا ہوگا تو اس سے پیسے وصول کیے جائیں گے اور یہ رقم قومی خزانے میں جمع کروائی جائے گی۔
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
nooral1m1m1.jpg

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے حکومتی اراکین، سیاستدانوں اور بیوروکریسی کو مفت حج کی سہولت ختم کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے، مفت حج کرنےوالے سرکاری افسران کی فیملیز سے ریکوری بھی ہوگی۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں حکومتی شخصیات، سرکاری افسران، خدام، معاونین سمیت مفت حج کی سہولت سے مستفید ہونےوالے افراد کے حوالے سے معاملہ زیر غور آیا۔

اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نورعالم خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم، وزراء، کوئی سیاسی شخصیت، بیوروکریٹ یا افسر مفت حج نہیں کرسکتے، سرکاری افسران، معاونین اور خدام کیلئے مفت حج کی سہولت کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کیا جائے، ساتھ ہی ساتھ اس سہولت سے مستفید ہونے والے افراد کےحوالے سےبھی تمام تر تفصیلات پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پیش کی جائیں۔

چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ جن سرکاری افسران کی فیملیز نے مفت سرکاری حج کیے ہیں ان سے ریکوری کی جائے،اکاؤنٹس کمیٹی نے متعلقہ وزارت سے 15 روز میں تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

اجلاس کےبعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نورعالم خان کا کہنا تھا کہ پی اے سی نے وعدہ کیا تھا کہ مفت حج کی سہولت ختم ہوگی، قرضوں میں ڈوبے ہوئے ملک میں ایسی سہولیات عوام پر بوجھ ہیں، عام آدمی ٹیکس دیتا ہے اور یہ لوگ عوام کے ٹیکس کے پیسے پر حج کرتے ہیں، مفت میں کوئی حج نہیں ہوتا ہم کسی کو مفت حج پر جانے نہیں دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی بیوروکریٹ کی فیملی نے ماضی میں کوئی مفت حج کیا ہوگا تو اس سے پیسے وصول کیے جائیں گے اور یہ رقم قومی خزانے میں جمع کروائی جائے گی۔

Kesay duffers hai yeh log. Agar kisi ne qanoon k mutabik Free Hajj kiya ho toh unsay ab q paisay wapas recover karna? Kisi bhi mulk main jab koi policy implement hoti hai toh woh back date main laagoo nhi hoti, lakin beggars k kaam hi niraalay hai. Unho ne apnay NAB k cases bhi new qanoon k tehat khatam karwae.

Recover karnay hi hai toh un say recover karo jinho ne illegal tareeqay say paisay kamae hai, Lakin woh log toh ab khud hukumat main betay hai toh bhala aesa q karengay.
 

Shareef

Minister (2k+ posts)
Very well done, but a lot more needs to be done in eliminating the undue perks and luxuries enjoyed by the ones mentioned in the post including military beaurocracy... DO MORE!
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

چلو تم سب نے تو مفت میں حج کر لیئے نا؟ ابھی سوچو کیا جواب دو گے اللہ کو کہ اپنے پیسوں سے اس لیئے حج نہیں کیونکہ حرام کے تھے؟
 

Back
Top