نادان
Prime Minister (20k+ posts)
:lol:.....................na kar nadan, really you knew the answer!
tell me too
:lol:.....................na kar nadan, really you knew the answer!
tell me too
نادان صاحبہ میرا قطعا" یہ اردہ اور مقصد نہیں تھا میں یہ عرض کرنے کی کوشش کر رہا تھا کہ یہ ویڈیو جس میں آپ نے ہمارا موقف جاننا چاہا ہے میں نے صرف اس کی وضاحت کی ہے میرامقصد ہرگز آپ کا دل دکھانا نہیں میں اس غلط فہمی پر آپ سے معافی چاہتا اور آپ کا شکریہ ادا کرتاہوں
کوئی بات نہیں ..پہلی غلطی تھی ...معاف کیا ..ورنہ میرا ننھا دل بہت ہی چھوٹی چھوٹی باتوں سے بھی دکھ جاتا ہے ..
میں آپ لوگوں کی بحث بڑی دلچسپی سے پڑھ رہی ہوں ...بہت کچھ سیکھنے کو بھی مل رہا ہے ،دونوں طرف سے ..جو سب سے زیادہ اچھی بات لگی کہ ابھی تک کسی نے صبر کا دامن نہیں چھوڑا اور شائستگی سے گفتگو جاری ہے ..لیکن آپ سے گلہ ہے آپ اپنی مخالف پارٹی کے بہت سے سوالات کو گول کر جاتے ہیں ..اور سوال داغ دیتے ہیں ..میرے نزدیک یہ ہار کی نشانی ہے اور آپ کا کیس کمزور کرتی ہے ..اب اچھے بچوں کی طرح ان کے ہر سوال کا علمی جواب دیں ..دھیان رہے یہ موقع بار بار نہیں آتا ......اور یہ ہی بات میں دوسری پارٹی کو بھی کہوں گی ..
شاید آپ بیچ کا حقیقی راستہ پا لیں ..جس کے ساتھ سابقے لاحقے نہیں آتے ....شاید .
کوئی بات نہیں ..پہلی غلطی تھی ...معاف کیا ..ورنہ میرا ننھا دل بہت ہی چھوٹی چھوٹی باتوں سے بھی دکھ جاتا ہے ..
میں آپ لوگوں کی بحث بڑی دلچسپی سے پڑھ رہی ہوں ...بہت کچھ سیکھنے کو بھی مل رہا ہے ،دونوں طرف سے ..جو سب سے زیادہ اچھی بات لگی کہ ابھی تک کسی نے صبر کا دامن نہیں چھوڑا اور شائستگی سے گفتگو جاری ہے ..لیکن آپ سے گلہ ہے آپ اپنی مخالف پارٹی کے بہت سے سوالات کو گول کر جاتے ہیں ..اور سوال داغ دیتے ہیں ..میرے نزدیک یہ ہار کی نشانی ہے اور آپ کا کیس کمزور کرتی ہے ..اب اچھے بچوں کی طرح ان کے ہر سوال کا علمی جواب دیں ..دھیان رہے یہ موقع بار بار نہیں آتا ......اور یہ ہی بات میں دوسری پارٹی کو بھی کہوں گی ..
شاید آپ بیچ کا حقیقی راستہ پا لیں ..جس کے ساتھ سابقے لاحقے نہیں آتے ....شاید .
نادان صاحبہ شکریہ آپ اس فورم کی پرانی ممبر ہیں اور آپ تو شاہد ہوں گی کہ سوالات صرف ہم سے ہی ہوتے ہیں اور ایسا نہیں ہے ہم نے اس کا جواب نہ دیا ہو اب ہمیں سوالات کرنے دیں اور انہیں دینے دیں جوابات اور آپ بھی محظوظ ہوں
نادان صاحبہ شکریہ آپ اس فورم کی پرانی ممبر ہیں اور آپ تو شاہد ہوں گی کہ سوالات صرف ہم سے ہی ہوتے ہیں اور ایسا نہیں ہے ہم نے اس کا جواب نہ دیا ہو اب ہمیں سوالات کرنے دیں اور انہیں دینے دیں جوابات اور آپ بھی محظوظ ہوں
ان پرانی باتوں کو چھوڑیں ..ان کا لیول ڈسکس کرنے کے بھی قابل نہیں ہے ...ابھی جو انداز بیان ہے اسے جاری رکھیں ..اور یاد رکھیں میں اس پوری تھریڈ کو مانیٹر کر رہی ہوں ...(bigsmile)
میں سنجیدہ ہوں ..اور دونوں طرف کے لوگوں سے توقع کرتی ہوں کہ دلائل لائیں گے ..کسی کو نیچا دکھائے بغیر ..کسی کی تضحیک کئے بغیر اپنا موقف بیان کریں گے ...یاد رکھیں ..میں سابقے اور لاحقے کے بغیر مسلمان ہوں ..دونوں طرف کے موقف سے کافی حد تک واقف بھی ہوں ..اب آپ دونوں کو دیکھنا ہے کہ کیسے اپنا اپنا کیس لڑتے ہیں
کوئی بات نہیں ..پہلی غلطی تھی ...معاف کیا ..ورنہ میرا ننھا دل بہت ہی چھوٹی چھوٹی باتوں سے بھی دکھ جاتا ہے ..
میں آپ لوگوں کی بحث بڑی دلچسپی سے پڑھ رہی ہوں ...بہت کچھ سیکھنے کو بھی مل رہا ہے ،دونوں طرف سے ..جو سب سے زیادہ اچھی بات لگی کہ ابھی تک کسی نے صبر کا دامن نہیں چھوڑا اور شائستگی سے گفتگو جاری ہے ..لیکن آپ سے گلہ ہے آپ اپنی مخالف پارٹی کے بہت سے سوالات کو گول کر جاتے ہیں ..اور سوال داغ دیتے ہیں ..میرے نزدیک یہ ہار کی نشانی ہے اور آپ کا کیس کمزور کرتی ہے ..اب اچھے بچوں کی طرح ان کے ہر سوال کا علمی جواب دیں ..دھیان رہے یہ موقع بار بار نہیں آتا ......اور یہ ہی بات میں دوسری پارٹی کو بھی کہوں گی ..
شاید آپ بیچ کا حقیقی راستہ پا لیں ..جس کے ساتھ سابقے لاحقے نہیں آتے ....شاید .
چلیں میرا آپ سے وعدہ ہے کہ آپ جس سوال کی نشان دہی کریں گی ، میں اس کا جواب دوں گا
آپ دیکھیں گی کہ زیادہ تر سوالات میں آدھا سچ بیان کیا جاتا ہے اس لئے میں اسے اہمیت نہیں دیتا
جیسے کہ اوپر حضرت جبرائیل کی غلطی کا ذکر کیا گیا ہے کہ وہ نبوت دینے میں غلطی کر گئے
جب کہ ہمارے عقیدے کے مطابق تو ہمارے نبی تب بھی نبی تھے جب آدم ابھی روح اور جسم کے درمیان تھے ۔ پھر یہ سوال کی بنیاد کہ حضرت جبریل نبوت لے کر اے ،غلط ہے
your belief about creation: could you quote my ref?
(prophet saw was nabi when adam as was in between
clay and spirit)
as in your books i have read it is AQAL that is first
creation, created by NOOR, superior in all creation,
one shall be rewarded or punished through it's capacity
or merits:
![]()
![]()
now question stands non believers have no AQAL?
آپ جیسی کج روی العیاض بااللہ اگر ہمارا مقصود ہو تو اس آیت اور آپ کے ہی اس ترجمہ کو
حضرت علی رضی الله پر چسپاں کرنا کس قدر آسان ہے
ذرا غور فرمائیں
عَفَا اللَّـهُ عَنكَ لِمَ أَذِنتَ لَهُمْ حَتَّىٰ يَتَبَيَّنَ لَكَ الَّذِينَ صَدَقُوا وَتَعْلَمَ الْكَاذِبِينَ ﴿٤٣﴾
[9:43] محمد حسین نجفی(اے رسول(ص)) اللہ آپ کو معاف کرے آپ نے انہیں کیوں (پیچھے رہ جانے کی) اجازت دے دی۔ جب تک آپ پر واضح نہ ہو جاتا کہ سچے کون ہیں اور معلوم نہ ہو جاتا کہ جھوٹے کون؟
آیت ٩:٤٣ پر آپکی دلیل بہت اعلی ہے اگر کوئی کھلے دل سے غور کرے
یہ بات الله بہتر جانتا ہے کہ کون کون اس میں شامل تھا
لیکن یہ بات تو پکی ہے کہ کچھ مسلمان تو ضرور تھے جن کو یہ بات ناگوار گزری تھی اسی لئے الناس کا استعمال ہوا ہے
اور میں اسی بات کا پوچھ رہا ہوں
Source
محترم وطن دوست اور محترم عبد اللہ
کو مخاطب کرکے اُن کے جواب میں یہ پوسٹ لکھی۔ اور میری ‘‘There is only one’’ وطن دوست نے اگرچہ
بھی عادت ہے کہ دو آدمیوں کے مباحثے کے درمیان، میں نہیں آتا۔ خاص طور پر جبکہ مباحثہ میں ارکان کبھی گرم ہورہے ہوں اور کبھی دھیمے ہوکر بات کرہے ہوں۔ اور مباحثہ میں ایک دوسرے کو برے القاب دیں نرمی کی بجائے درشت لب و لہجہ اختیار کریں اور ایسے الفاظ سے منتخب کریں جس سے فریق مخالف کو ذلت کا احساس ہو۔ اور جس میں بجائے حق کی جستجو یا ایک دوسرے کے سامنے اچھے طریقے سے اپنا موقف پیش کرنے کی بجائے مقصد صرف ایک دوسرے کو نیچا دکھانا اور تذلیل کرنا ہو تو ایسا مباحثہ مجھے پسند بھی نہیں۔ ان تمام باتوں کے باوجود میں یہاں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے بارے میں ایک بات کی وضاحت ضروری سمجھتا ہوں کیونکہ میرے جیسے انتہائی کم علم آدمی کا یہ تھریڈ اپنی حیثیت کے مطابق اُنھیں کے معمولی سے تعارف پر مبنی ہے۔
آپ نے غزوہ تبوک پر قرآن پاک کی ایک آیت قوٹ کی ہے۔
عَفَا اللَّـهُ عَنكَ لِمَ أَذِنتَ لَهُمْ حَتَّىٰ يَتَبَيَّنَ لَكَ الَّذِينَ صَدَقُوا وَتَعْلَمَ الْكَاذِبِينَ
اے رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) اللہ آپ کو معاف کرے آپ نے انہیں کیوں (پیچھے رہ جانے کی) اجازت دے دی۔ جب تک آپ پر واضح نہ ہو جاتا کہ سچے کون ہیں اور معلوم نہ ہو جاتا کہ جھوٹے کون؟
اور بعد میں لکھا ہے کہ اگر ہم مخاطب کی طرح کج رو ہوتے تو مندرجہ بالا آیت کو حضرت علی کرم اللہ وجہہ پر جسپاں کرنا کتنا آسان تھا اور محترم عبداللہ نے بھی اس بات کو بہت پسند کیا اور اعلٰی قرار دیا۔
انسان بحث مباحثہ میں بہت ساری قابل غور باتوں کو پس پشت ڈال دیتا ہے اور ہر طرح کی بات میں اپنے مطلب کی بات کو تلاش کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ خاص طور پر ایسا بحث مباحثہ جس میں بات سمجھنے اور سمجھانے کی بجائے صرف فریق مخالف کو ہر صورت نیچا دکھانا مقصود ہو۔ ایسے بحث مباحثہ میں تو سامنے کی باتیں بھی نظر انداز ہوجاتی ہیں۔
خیر میرا صرف یہ مقصود ہے کہ کج روی اختیار کرکے بھی اس آیت کو حضرت علی کرم اللہ وجہہ پر چسپاں نہیں کیا جا سکتا۔ اس آیت میں ہے کہ جن لوگوں نے آپ سے مختلف عذر و بہانوں سے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے پیچھے رہ جانے کی اجازت مانگی آپؐ نے فوراً اُنھیں اجازت دے دی۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اگر تحقیق کرتے تو اُن کے عذر کی حقیقت واضح ہوجاتی کہ کون صحیح عذر کررہا ہے اور کون صرف بہانا کررہا ہے۔ (یاد رکھیے اجازت صرف اُس کو دی جاتی ہے جو اجازت طلب کرے) جبکہ تبوک میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ شوق سے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ آنا چاہتے تھے۔ اور اس پر انھوں نے بار بار اصرار کے طور پر ساتھ آنے کی اجازت بھی طلب کی۔ لیکن اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے انھیں ساتھ آنے کی اجازت نہیں دی جس پر حضرت علی کرم اللہ وجہہ دکھی ہو کر رہ بھی دیے۔ اور یہ واقعہ مختصراً صحیح اسناد کے ساتھ اس تھریڈ کے اندر بھی میں نے نقل کیا (دیکھیے نمبر 10) اور یہاں دوبارہ نقل کررہا ہوں
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو بَلْجٍ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَيْمُونٍ ، قَالَ : إِنِّي لَجَالِسٌ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ ، إِذْ أَتَاهُ تِسْعَةُ رَهْطٍ ، فَقَالُوا : يَا أَبَا عَبَّاسٍ ، إِمَّا أَنْ تَقُومَ مَعَنَا ، وَإِمَّا أَنْ يُخْلُونَا هَؤُلَاءِ ، قَالَ : فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : وَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ وَخَرَجَ بِالنَّاسِ مَعَهُ ، قَالَ : فَقَالَ لَهُ عَلِيٌّ : أَخْرَجُ مَعَكَ ؟ قَالَ : فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ : " لا " . فَبَكَى عَلِيٌّ ، فَقَالَ لَهُ : " أَمَا تَرْضَى أَنْ تَكُونَ مِنِّي بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسَى إِلا أَنَّهُ لَيْسَ بَعْدِي نَبِيٌّ ، إِنَّهُ لا يَنْبَغِي أَنْ أَذْهَبَ إِلا وَأَنْتَ خَلِيفَتِي "۔
مسند أحمد بن حنبل 1/330-331 قال احمد شاکر: إسناده صحيح . المستدرك 3/133 قال الحاكم : هذا حديث صحيح الإسناد ، ولم يخرجاه بهذه السياقة . ووافقه الذهبي . مجمع الزوائد 9/119 قال الهيثمي : رواه أحمد والطبراني في الكبير والأوسط باختصار ، ورجال أحمد رجال الصحيح ، غير أبي بلج الفزاري وهو ثقة وفيه لين ۔ درالسحابة الصفحة أو الرقم: 153 قال الشوکانی: رجالھ الثقات و قال البانی: صحیح الاسناد
Source
Source
Source
ترجمہ
حضرت عبداللہ ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم تبوک کیلیے مدینہ سے باہر نکلے تو مدینہ کے لوگ بھی آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ نکلے پس حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے کہا، ’’میں بھی آپ کے ساتھ آؤں گا؟‘‘ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا، ’’نہیں‘‘۔ یہ سُن کر مولا علی کرم اللہ وجہہ رونے لگے پس آپ صلی اللہ علیہ و االہ وسلم نے اُن سے فرمایا،’’کیا آپ اس بات سے راضی نہیں ہیں کہ آپ کو مُجھ سے وہی منزلت حاصل ہے جو ھارونؑ کو موسٰیؑ سے تھی سوائے اسکے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ میرے لیے جائز نہیں کہ میں چلا جاؤں سوائے اسکے کہ آپ میرے خلیفہ (جانشین) ہوں‘‘۔
پس اس واقعہ میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے اجازت طلب کی ساتھ جانے کیلیے، نہ کہ پیچھے رہ جانے کیلیے۔ اور آپ کرم اللہ وجہہ کو خود اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے مدینہ شریف کے انتظام اور پیچھے رہ جانے والوں کی حفاظت کیلیے پیچھے ٹھہرنے کا حکم دیا اور ساتھ آنے کی اجازت نہیں دی۔ جس پر ساتھ جانے کے شوق کیوجہ سے آپ کرم اللہ وجہہ آبدیدہ بھی ہو گئے۔ پس اگر کوئی کج روی کا مظاہرہ بھی کرے تو مندرجہ بالا آیت کو مولا علی کرم اللہ وجہہ پر کسی طرح سے بھی چسپاں نہیں کر سکتا۔
اگر آپ سیاق و سباق سے ہٹ کر بھی اس آیت کو لیں تو بھی
آیت میں ہے کہ آپؐ نے اجازت کیوں دی؟ جبکہ مولا علی کرم اللہ وجہہ نے اجازت طلب کی اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے نہ دی۔ پس آپ سچے اور جھوٹے اُن میں تلاش کریں جنھیں اجازت مل گئی۔
پس تمام برادران سے غور و فکر کی درخواست ہے اور یہ بھی درخواست ہے کہ بحث مباحثہ ضرور کریں مگر صرف ایک دوسرے کا موقف جانے کیلیے اور حق بات کو قبول کرنے اورسمجھنے و سمجھانے کیلیے محبت بھرے انداز میں میں ادب و آداب کے دائرے میں رہتے ہوئے۔ نہ کہ بحث مباحثہ کی آڑ میں ایک دوسرے کی تذلیل کریں۔ اور نیچا دکھانے کیلیے خوب ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالیں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا فرمان ہے کہ کہ مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرا مسلمان محفوظ رہے اور یہ حدیث متواتر ہے۔
والسلام
اس واقعے کے بعد حضرت ابو بکر سے اگر گناہ سر زد ہوا تھا تو کیا الله تب بھی ان کے ساتھ تھا
قَدْ نَرَىٰ تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِي السَّمَاءِ ۖ فَلَنُوَلِّيَنَّكَ قِبْلَةً تَرْضَاهَا ۚفَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۚ وَحَيْثُ مَا كُنتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ ۗ وَإِنَّ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ لَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّهِمْ ۗ وَمَا اللَّـهُ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُونَ
ہم دیکھ رہے ہیں بار بار تمہارا آسمان کی طرف منہ کرنا تو ضرور ہم تمہیں پھیردیں گے اس قبلہ کی طرف جس میں تمہاری خوشی ہے ابھی اپنا منہ پھیر دو مسجد حرام کی طرف اور اے مسلمانو! تم جہاں کہیں ہو اپنا منہ اسی کی طرف کرو اور وہ جنہیں کتاب ملی ہے ضرور جانتے کہ یہ انکے رب کی طرف سے حق ہے اور اللہ ان کے کوتکوں (اعمال) سے بے خبر نہیں-
2:144
وَمِنْ حَيْثُ خَرَجْتَ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۖ وَإِنَّهُ لَلْحَقُّ مِن رَّبِّكَ ۗ وَمَا اللَّـهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ
اور تم جدھر سے بھی (سفر پر) نکلو اپنا چہرہ (نماز کے وقت) مسجدِ حرام کی طرف پھیر لو، اور یہی تمہارے رب کی طرف سے حق ہے، اور اﷲ تمہارے اعمال سے بے خبر نہیں،
2:149
وَتَقَلُّبَكَ فِي السَّاجِدِينَ
اور سجدہ گزاروں میں (بھی) آپ کا پلٹنا دیکھتا (رہتا) ہے،
26:219
0000000000
بس اللہ یہی چاہتا ہے کہ اے (رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے) اہلِ بیت! تم سے ہر قسم کے گناہ کا میل (اور شک و نقص کی گرد تک) دُور کر دے اور تمہیں (کامل) طہارت سے نواز کر بالکل پاک صاف کر دے،
33;33
اس کے مطابق اہل بیت کثافت سے مبرا ہیں اہل بیت کے علاوہ ہر شخص الناس کی تعریف میں آتا ہے
محترم اگر اپ نے پوری بحث کو پڑھا ہو تو آپ کو معلوم ہوگا کے بحث کس آیات پر ہو رہی تھی
یہ جو آپ نے اتنی تفصیل بیان کی کیا وہ صرف آیت سے معلوم ہو سکتی ہے ؟؟؟ نہیں ؟؟
اسی بات کی طرف وطن دوست نے اشارہ کیا تھا کے اگر صرف آیت کے الفاظ کی بنا پر ہی فیصلہ کریں تو بات کیا سے کیا ہو جاتی ہے
Welcome Back Bro
and Belated Eid Mobarak ...
یو ہیو اے پواینٹ ہیر ....اچھا یہ تو بتائیں کہ بات کرتے کرتے کون اور کیوں کوئی آپ کو پکڑ کر لے گیا .
میرے گھر میں میرے سوا سب مولبی ہیں ...(bigsmile).
میرے محترم بھائی
بحث مباحثہ بچگانہ باتوں کے ذریعے نہیں بڑھایا جاتا۔
یہ جو میں نے اتنی تفصیلی بحث کی ہے وہ میں نے وطن دوست کی اُس پوسٹ کے جواب میں کی ہے جسے آپ نے پسند کرکے اعلٰی دلیل قرار دیا۔
ذرا سوچیں اگر آیت کے الفاظ کی بنا پر ہی فیصلہ کرنا ہے تو آیت میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا نام کہاں لکھا ہوا ہے۔؟؟ جس پر وطن دوست نے کہا کہ اس آیت کو کج روی سے حضرت علی کرم اللہ وجہہ پر بھی چسپاں کیا جا سکتا ہے۔
ظاہر ہے قرآن میں نام کی موجودگی نہ ہونے کی بنا پر کہ اگر یہ آیت کسی پر بھی چسپاں کرنی ہے تو صحیح احادیث اور مستند تاریخی واقعات کی طرف رجوع کرنا پڑے گا۔ وطن دوست کی دلیل اُس وقت صحیح ہوتی جب دنیا میں موجود تاریخ یا حدیث کی کسی ایک کتاب میں بھی یہ لکھا ہوتا کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے پیچھے رہنے کی اجازت مانگی اور حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے دے دی یا صرف یہ لکھا ہوتا کہ غزوہ تبوک میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ خود سے پیچھے رہ گئے تھے۔ آپ کوئی بھی کتاب کھول لیں سب میں متفق علیہ یہ لکھا ہوا ہے کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے ساتھ جانے کی اجازت طلب کی مگر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے انھیں اپنے پیچھے مدینے میں نگرانی اور حفاظت کیلیے چھوڑا یا مختصراً یوں لکھا ہو گا کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے مدینہ میں اپنے پیچھے چھوڑا یا یوں لکھا ہو گا کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے حکم پر مدینہ ہی رہ گئے۔
آپ کو اور وطن دوست کو دعوت ہے کہ آج کی تاریخ (2015-07-20) سے پہلے موجود کسی ایک کتاب سے بھی کوئی ایک جھوٹی سچی روایت اپنے موقف کے حق میں پیش کردیں کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے تبوک میں پیچھے رہ جانے کی اجازت طلب کی تھی اور اُنھیں مل گئی تو وطن دوست کی دلیل میں دم ہے اور اگر نہ کرسکیں تو پھر وطن دوست کی یہ بچگانہ بات کیسے اعلٰی دلیل بن سکتی ہے۔؟؟؟
اسکا جواب میں دے چکا ہوں
ویسے ان آیات میں الله ازواج رسول سے مخاطب ہے
اب ذرا ان آیات سے یہ دکھا دیں کے یہ حکم نماز کے لئے ہے
یہ بات آپ بھی جانتے ہیں کہ () والے الفاظ قران کے نہیں ہیں
اور یہ بھی دکھا دیں کہ رکوع و سجود نماز کا پارٹ ہیں
اور اس بات کا جواب بھی کے ہم سلام دوران نماز پھیرتے ہیں یاں اختمام نماز پر ؟؟؟
کچھ کیوں ؟؟ اناس میں تمام آنے چاہے یہی تو آپکی دلیل ہے کے اناس لفظ میں تمام انسان اتے ہیں
قرآن کا ترجمہ آپکی خواہش پر کیوں ؟؟
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|