حضرت علیؑ کا ایک تعارف

Status
Not open for further replies.

Abdul Allah

Minister (2k+ posts)


تو پھر الله نے الناس کیوں استعمال کیا؟
اچھا فرض کریں کہ کافروں اور چند مسلمانوں کا ذکر کرنا ہو تو کیا لفظ استعمال کرنا چاہیے؟
لفظ پوچھا ہے الفاظ نہیں
میرے خیال میں الناس ہی استعمال ہوتا جیسا کہ آپ نے جہنم بھر دینے کی آیت کا ذکر کیا

اگر الله چاہتا ہی نہیں کہ کافر ہدایت پائیں تو پھر رسول اور کتابیں بھیجنے کی کیا ضرورت تھی
آپ اپنے جواب کی مزید وضاحت کر دیں میں تو سمجھنے سے قاصر ہوں


کیوں یہ لفظ یہاں استعمال کیا جاسکتا ہے
جیسا کے اس آیت میں


وَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلَّا أَن قَالُوا أَخْرِجُوهُم مِّن قَرْيَتِكُمْ إِنَّهُمْ أُنَاسٌ يَتَطَهَّرُونَ


اس میں صرف ایک خاص گروہ کے لوگو کے لئے ہی یا لفظ استعمال ہوا


یا پھر اس آیت میں
وَإِذِ اسْتَسْقَىٰ مُوسَىٰ لِقَوْمِهِ فَقُلْنَا اضْرِب بِّعَصَاكَ الْحَجَرَ ۖ فَانفَجَرَتْ مِنْهُ اثْنَتَا عَشْرَةَ عَيْنًا ۖ قَدْ عَلِمَ كُلُّ أُنَاسٍ مَّشْرَبَهُمْ ۖ كُلُوا وَاشْرَبُوا مِن رِّزْقِ اللَّـهِ وَلَا تَعْثَوْا فِي الْأَرْضِ مُفْسِدِينَ




یہ بات ثابت ہوگی کے یا لفظ کل کے لئے نہیں بلکے ایک گروہ کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے جس پر آپکی دلیل کی بنیاد تھی


یہ الله کی فرمان ہے ٢٤:٤٦ اپنی طرف سے نہیں کہا
بیشک ہم نے اتاریں صاف بیان کرنے والی آیتیں (ف۱۰۸) اور اللّٰہ ہدایت دیتا ہے جسے چاہے سیدھی راہ دکھائے

 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)


کیوں یہ لفظ یہاں استعمال کیا جاسکتا ہے
جیسا کے اس آیت میں


وَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلَّا أَن قَالُوا أَخْرِجُوهُم مِّن قَرْيَتِكُمْ إِنَّهُمْ أُنَاسٌ يَتَطَهَّرُونَ


اس میں صرف ایک خاص گروہ کے لوگو کے لئے ہی یا لفظ استعمال ہوا


یا پھر اس آیت میں
وَإِذِ اسْتَسْقَىٰ مُوسَىٰ لِقَوْمِهِ فَقُلْنَا اضْرِب بِّعَصَاكَ الْحَجَرَ ۖ فَانفَجَرَتْ مِنْهُ اثْنَتَا عَشْرَةَ عَيْنًا ۖ قَدْ عَلِمَ كُلُّ أُنَاسٍ مَّشْرَبَهُمْ ۖ كُلُوا وَاشْرَبُوا مِن رِّزْقِ اللَّـهِ وَلَا تَعْثَوْا فِي الْأَرْضِ مُفْسِدِينَ




یہ بات ثابت ہوگی کے یا لفظ کل کے لئے نہیں بلکے ایک گروہ کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے جس پر آپکی دلیل کی بنیاد تھی


یہ الله کی فرمان ہے ٢٤:٤٦ اپنی طرف سے نہیں کہا
بیشک ہم نے اتاریں صاف بیان کرنے والی آیتیں (ف۱۰۸) اور اللّٰہ ہدایت دیتا ہے جسے چاہے سیدھی راہ دکھائے


آیت کا حوالہ لکھ دیں تا کہ میں غور و خوص کر سکوں


دوسرا سوال جوں کا توں ہے مجھے سمجھ نہیں آ رہی
 

Abdul Allah

Minister (2k+ posts)

شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَبَيِّنَاتٍ مِّنَ الْهُدَىٰ وَالْفُرْقَانِ ۚ فَمَن شَهِدَ مِنكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ ۖ وَمَن كَانَ مَرِيضًا أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَيَّامٍ أُخَرَ ۗيُرِيدُ اللَّـهُ بِكُمُ الْيُسْرَ وَلَا يُرِيدُ بِكُمُ الْعُسْرَ وَلِتُكْمِلُوا الْعِدَّةَ وَلِتُكَبِّرُوا اللَّـهَ عَلَىٰ مَا هَدَاكُمْ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ
ماہ رمضان وہ (مقدس) مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو تمام انسانوں کے لئے ہدایت ہے اور اس میں راہنمائی اور حق و باطل میں امتیاز کی کھلی ہوئی نشانیاں ہیں جو اس (مہینہ) میں (وطن میں) حاضر ہو (یا جو اسے پائے) تو وہ روزے رکھے اور جو بیمار ہو یا سفر میں ہو تو اتنے ہی روزے کسی اور وقت میں (رکھے)۔ اللہ تمہاری آسانی و آسائش چاہتا ہے تمہاری تنگی و سختی نہیں چاہتا اور یہ بھی (چاہتا ہے) کہ تم (روزوں کی) تعداد مکمل کرو۔ اور اس (احسان) پر کہ اس نے تمہیں سیدھا راستہ دکھایا تم اس کی کبریائی و بڑائی کا اظہار کرو۔ تاکہ تم شکر گزار (بندے) بن جاؤ۔
2:185

تَنزِيلٌ مِّن رَّبِّ الْعَالَمِينَ أَفَبِهَـٰذَا الْحَدِيثِ أَنتُم مُّدْهِنُونَ
یہ تمام جہانوں کے پروردگار کی طرف سے نازل کردہ ہے۔کیا تم اس کتاب سے بےاعتنائی کرتے ہو؟
56:80

إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ
بےشک ہم نے اس (قرآن) کوشبِ قدر میں نازل کیا۔
97:1

إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةٍ مُّبَارَكَةٍ ۚ إِنَّا كُنَّا مُنذِرِينَ
ہم نے اس (کتاب) کو ایک بابرکت رات (شبِ قدر) میں نازل کیا ہے بےشک ہم (عذاب سے) ڈرانے والے رہے ہیں۔
44:3



آپ نے انکی پوسٹ کی ہوئی آیات کا جواب نہیں دیا.


بلکے کچھ ایسی آیات پوسٹ کردیں جو بظاھر ان آیات کے الٹ ہیں


مگر قران کہتا ہے کہ


تو کیا غور نہیں کرتے قرآن میں (ف۲۱۲) اور اگر وہ غیر خدا کے پاس سے ہوتا تو ضرور اس میں بہت اختلاف پاتے(ف۲۱۳)




اس کا مطلب ہے کے اسکا کچھ اور مطلب ہے


مطلب شب قدر میں کدھر نازل ہوا اور وقفے وقفے سے کسی اور پر یہ دو الگ باتیں ہیں
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

آپ نے انکی پوسٹ کی ہوئی آیات کا جواب نہیں دیا.


بلکے کچھ ایسی آیات پوسٹ کردیں جو بظاھر ان آیات کے الٹ ہیں


مگر قران کہتا ہے کہ


تو کیا غور نہیں کرتے قرآن میں (ف۲۱۲) اور اگر وہ غیر خدا کے پاس سے ہوتا تو ضرور اس میں بہت اختلاف پاتے(ف۲۱۳)




اس کا مطلب ہے کے اسکا کچھ اور مطلب ہے


مطلب شب قدر میں کدھر نازل ہوا اور وقفے وقفے سے کسی اور پر یہ دو الگ باتیں ہیں

آپ نے صحیح کہا کہ یہ آیت بظاہر ایک دوسرے کے الٹ نظر آتی ہیں لہٰذا ہمیں غور و خوص کرنے کی ضرورت ہے آپ کو بھی اور ہمیں بھی


میں ابھی کے لئے علما کی تحقیق پڑھ رہا ہوں آپ بھی پڑھیں میرے خیال میں یہ موضوع اختلافی نہیں رہا بلکے سوچنے کا بن گیا ہے
 

drkhan22

Senator (1k+ posts)
اور اگر حق سے ان کی روگردانی کرنا آپ پر بہت گراں ہے تو پھر اگر ہو سکتا ہے تو زمین میں کوئی سرنگ لگا کر یا آسمان میں کوئی سیڑھی لگا کر ان کے پاس کوئی معجزہ لاؤ۔ مگر وہ پھر بھی ایمان نہیں لائیں گے اور اگر اللہ (زبردستی) چاہتا تو ان سب کو ہدایت پر جمع کر دیتا۔ لہٰذا آپ ناواقف لوگوں میں سے نہ بنیں۔
6:35
اس آیت کو اور آیت ٣٣؛٣٣ کو غور سے پڑھیں . آپ کو چاہنے کے لئے مختلف الفاظ نظر آئیں گے پڑھیے اور غور کریں
ایک وقت میں ایک ہی سوال کیا کریں اور بھڑکیں مارنے سے گریز کریں


Aap ka jawab mil gaya jannab. Bus isi jawab kee tawaquh thee. Aap pehle Ayat to ghaseet tay hen, Phir apne banai huay uss gunjal men khud hee phans ke reh jaatay hen. Na kia karen aisee tashreehat jo khud aap hee keliye mushkil ka bahis bannen. Hamen kion moorad e ilazam gardaan rahe hen. Ham ne aap hee ki mantaq bayan kee hay. Jo aap hee ke galay perhtee hay.
 

Zoq_Elia

Senator (1k+ posts)
جناب
آپ بھی جانبداری کی رو میں بہہ گئے

ہمارا عقیدہ و محبت تمام صحابہ کرام سے بہ درجہ برابر ہے
رہا میرا یہ آیت حضرت علی پر قوٹ کرنا تو
وہ اس ضد کی بنیاد پر ہے جو اونلی ون صاحب نے لگا رکھی ہے
کہ
آیت میں حزن کا لفظ جو آیا ہے وہ حضرت ابو بکر کے لیے ہے

جبکہ

میں نے عرض کی تھی کہ حزن ابو بکر اپنی ذات کے لیے نہیں تھا بلکہ

اپنے دوست اور حبیب و رفیق نبی کے لیے تھا
اور
اگر نہیں تھا تو قرآن سے ثابت کریں کے حزن ابو بکر ان کی اپنی ذات کے لیے تھا

باقی مجھے سیاق و سباق کا پتا ہے کیونکہ
ہمارا ایمان قرآن و سنت سے مل کر ہی مکمل ہوتا ہے

آپ نے خواہ مخواہ اتنی تمہید و عرق ریزی کی




آپ کی اس لمبی پوسٹ سے پتا چلتا ہے کہ آپ کو وطن دوست کی دلیل سمجھ ہے نہیں ای


جو بات اپنے کی اسکو بیان کرنے کے لئے وہ دلیل دی تھی

محترم وطن دوست شاید آپ نے میری جوابی پوسٹوں پر غور نہیں کیا۔ میرا موقف بھی یہی تھا کہ کوئی کتنی مرضی ضد لگا لے (کجروی کر لے) پھر بھی کسی طرح سے بھی مذکورہ بالا آیت کو حضرت علی کرم اللہ وجہہ پر فٹ نہیں کر سکتا۔ اور یہ میں نے اپنی دونوں پوسٹوں میں بخوبی ثابت کردیا ہے۔

اور محترم عبداللہ بھائی اگر آپ مجھے وطن دوست کی بیان کردہ پوسٹ کا مطلب سمجھا دیں تو میں آپ کا مشکور ہوں گا۔
مجھے جو مطلب سمجھ آیا وہ یہی تھا کہ ہجرت کے واقعہ کے بارے میں سورۃ توبہ کی آیت نمبر 40 حضرت ابوبکرؓ کی شان میں پیش کی گئی۔ جواب میں اونلی ون صاحب نے لفظ حزن پر اعتراض کیا۔ اب بحث یہ چل رہی ہے کہ لفظ حزن اچھے معنی میں ہے کہ برے معنی میں ہے۔ جہاں تک لفظ حزن کا تعلق ہے اُس میں فریقین اس بات پر متفق ہیں کہ وہ حضرت ابوبکرؓ کے بارے میں ہی ہے۔ جواب میں اچانک وطن دوست صاحب اس بحث کے دوران پوسٹ کرتے ہیں کہ اگر ہم کجروی پر آئیں تو یہ آیت بڑی آسانی سے حضرت علی کرم اللہ وجہہ پر چسپاں کی جا سکتی ہے اور سورۃ توبہ کی آیت نمبر 43 نقل کردیتے ہیں۔
بحث پہلے ہجرت کی آیات پر ہو رہی تھی جس میں یہ آیات پیش کرنے والا خود سے تسلیم کرتا ہے کہ ان آیات میں حضرت ابوبکرؓ اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا ذکر ہے۔ اور اس بات میں بھی کسی کو کوئی اختلاف نہیں کہ حزن کے الفاظ حضرت ابوبکرؓ کیلیے آئے ہیں۔ تو اچانک اونلی ون برادر حزن کے الفاظ کو منفی معنوں میں لے لیتے ہیں اور یہ بحث شروع ہو جاتی ہے کہ حزن کے الفاظ منفی معنوں میں لیے جا سکتے ہیں یا نہیں۔ لیکن وطن دوست کی پیش کردہ آیت میں کبھی کسی نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو مراد نہیں لیا اور نہ ہی دنیا کی کسی کتاب کی مدد سے وہ اس آیت سے کسی بھی طرح مراد لیے جا سکتے ہیں۔ پس اسطرح میرے نزدیک وطن دوست کی بات ’’آپ کی طرح کجروی اختیار کی جائے تو اس آیت سے حضرت علی کرم اللہ وجہہ مراد لیے جاسکتے ہیں‘‘۔ صحیح نہیں۔۔۔۔۔۔۔ میں کہتا ہوں کہ یہاں حضرت علی کرم اللہ وجہہ مراد لیے ہی نہیں جا سکتے۔

پیش کرنے والا خود تسلیم کرتا ہے کہ (دعوٰی کرتا ہے) کہ یہ آیت حضرت ابوبکرؓ کی شان میں نازل ہوئی۔ 63
حضرت ابوبکرؓ کی فضیلت میں قرآن سے سورۃ توبہ کی آیت نمبر 40 کا ترجمہ نقل کیا جاتا ہے#63
دیکھیے فریقین کی پوسٹیں
#64 #165
لفظ حزن پر دونوں فریقوں کو اتفاق ہے کہ حضرت ابوبکرؓ ہی محزون ہوئے ہیں
دیکھیے بعد والی پوسٹیں
بحث یہ سٹارٹ ہو جاتی ہے کہ حزن اچھے معنی میں ہے کہ منفی معنی میں
دیکھیے پوسٹ نمبر #783
اور پوسٹ نمبر #791
لیکن دنیا میں کوئی ایسی تفسیر نہیں جو مذکورہ آیت کو حضرت علی کرم اللہ وجہہ پر چسپاں کرتی ہو۔ اور نہ کسی ایک کتاب میں کوئی جھوٹی سچی روایت ایسی موجود ہے کہ مذکورۃ آیت کو کجروی اختیار کرکے ہی سہی حضرت علی کرم اللہ وجہہ پر فٹ کیا جاسکے۔

پھر وطن دوست نے سورۃ توبہ کی آیت نمبر43 نقل کرکے کہا کہ اگر ہم بھی اونلی ون کی طرح کجروی اختیار کریں تو مذکورہ آیت سے بڑی آسانی سے حضرت علی کرم اللہ وجہہ پر فِٹ کی جاسکتی ہے۔ اور عبداللہ نے اسے پسند کرکے اعلیٰ دلیل قرار دیا
دیکھیے پوسٹ نمبر #887 اور #889 اور #894

اور دیکھیے پوسٹ نمبر #917 اور #918

پس اس بنیاد پر میں نے محترم عبداللہ اور وطن دوست کی پوسٹ کو قوٹ کیا تھا اور جواب دیا تھا وطن دوست کی بات صحیح نہیں۔ لیکن وطن دوست کا کہنا ہے کہ انھوں نے اونلی ون کی ضد کے جواب میں مزکورہ آیت کو فٹ کیا جبکہ محترم عبداللہ کا موقف ہے کہ میں وطن دوست کی دلیل سمجھ ہی نہیں پایا۔

پس اگر میں وطن دوست کی دلیل سمجھ نہیں پایا تو محترم عبداللہ صاحب سمجھا دیں میں مشکور ہوں گا۔۔۔۔
 
Last edited:

Abdul Allah

Minister (2k+ posts)
آیت کا حوالہ لکھ دیں تا کہ میں غور و خوص کر سکوں


دوسرا سوال جوں کا توں ہے مجھے سمجھ نہیں آ رہی


1. وَإِذِ اسْتَسْقَىٰ مُوسَىٰ لِقَوْمِهِ فَقُلْنَا اضْرِب بِّعَصَاكَ الْحَجَرَ فَانفَجَرَتْ مِنْهُ اثْنَتَا عَشْرَةَ عَيْنًا قَدْ عَلِمَ كُلُّ أُنَاسٍ مَّشْرَبَهُمْ كُلُوا وَاشْرَبُوا مِن رِّزْقِ اللَّـهِ وَلَا تَعْثَوْا فِي الْأَرْضِ مُفْسِدِينَ ﴿البقرة: ٦٠﴾
2. وَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلَّا أَن قَالُوا أَخْرِجُوهُم مِّن قَرْيَتِكُمْ إِنَّهُمْ أُنَاسٌ يَتَطَهَّرُونَ ﴿الأعراف: ٨٢﴾
 

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)

شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَبَيِّنَاتٍ مِّنَ الْهُدَىٰ وَالْفُرْقَانِ ۚ فَمَن شَهِدَ مِنكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ ۖ وَمَن كَانَ مَرِيضًا أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَيَّامٍ أُخَرَ ۗيُرِيدُ اللَّـهُ بِكُمُ الْيُسْرَ وَلَا يُرِيدُ بِكُمُ الْعُسْرَ وَلِتُكْمِلُوا الْعِدَّةَ وَلِتُكَبِّرُوا اللَّـهَ عَلَىٰ مَا هَدَاكُمْ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ
ماہ رمضان وہ (مقدس) مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو تمام انسانوں کے لئے ہدایت ہے اور اس میں راہنمائی اور حق و باطل میں امتیاز کی کھلی ہوئی نشانیاں ہیں جو اس (مہینہ) میں (وطن میں) حاضر ہو (یا جو اسے پائے) تو وہ روزے رکھے اور جو بیمار ہو یا سفر میں ہو تو اتنے ہی روزے کسی اور وقت میں (رکھے)۔ اللہ تمہاری آسانی و آسائش چاہتا ہے تمہاری تنگی و سختی نہیں چاہتا اور یہ بھی (چاہتا ہے) کہ تم (روزوں کی) تعداد مکمل کرو۔ اور اس (احسان) پر کہ اس نے تمہیں سیدھا راستہ دکھایا تم اس کی کبریائی و بڑائی کا اظہار کرو۔ تاکہ تم شکر گزار (بندے) بن جاؤ۔
2:185

تَنزِيلٌ مِّن رَّبِّ الْعَالَمِينَ أَفَبِهَـٰذَا الْحَدِيثِ أَنتُم مُّدْهِنُونَ
یہ تمام جہانوں کے پروردگار کی طرف سے نازل کردہ ہے۔کیا تم اس کتاب سے بےاعتنائی کرتے ہو؟
56:80

إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ
بےشک ہم نے اس (قرآن) کوشبِ قدر میں نازل کیا۔
97:1

إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةٍ مُّبَارَكَةٍ ۚ إِنَّا كُنَّا مُنذِرِينَ
ہم نے اس (کتاب) کو ایک بابرکت رات (شبِ قدر) میں نازل کیا ہے بےشک ہم (عذاب سے) ڈرانے والے رہے ہیں۔
44:3




جناب
ہم نے انکار کیا ہی نہیں کہ قرآن کا نزول شب قدر سے شروع ہوا
یا
شب قدر میں لوح محفوظ پر پورا اتار دیا گیا


پھر بتدریج وقتاً فوقتاً بہ ازن و حکم ربی بواسطہ جبریل علیہ سلام
محمّد صل اللہ علیہ وسلم کے قلب پر نازل کیا گیا




انکار تو آپ فرما رہے ہیں
اپنی بے تکی روایت کو درست ثابت کرنے کے لیے

کہ " قرآن پورا کا پورا یکبارگی نازل ہوا " جب کہ

آپ نے جس
آیت یا آیت سے حجت پکڑی ہے کہ

قرآن تو پورا کا پورا ایک رات میں نبی پر بلاواسطہ نازل ہوا
اس آیت یا آیت میں صراحت کے ساتھ موجود ہی نہیں ہے کہ

پورا قرآن یکبارگی نازل ہوا

جبکہ


میری پیش کردہ ٣ دلیلوں سے یہ واظہح ہے کہ

١ قرآن بتدریج نازل ہوا نہ
کہ مکمل یکمشت
٢ بتدریج نزول کی حکمت بھی بیان کی گئی ہے

لہذا

ثابت شد کہ

ایک رات میں نزول" اجمالی " بیان ہے
اور
بتریج نزول کا بیان " تفصیلی " بیان ہے



آپ پر حجت تمام ہوئی
الحمدولللہ

الله ھو اعلم


 

drkhan22

Senator (1k+ posts)
nXUFp6k.png


bOVkz0W.png



بلا تبصرہ


Yahee post aap kay saray deen ko bayan kertee hay. Aap keliye Na Quran se kuch sabit hay, Na Authentic Hadith se, Mager in mamooli darjay kee tareekhon/kitabon se aap ne apna deen bana lia hay. Jab Quran poocho, or Hadeeth poocho, aap dorrh lagatay ho Durr e Mansoor or Tabari kee taraf. Yahee do kitaben aapka Quran bee hen or aapka Hadeeth bhee(Masnad Ahmad bhee add ker len). Afsos hay iss deen per jo tareekh kee kitabon se akhaz kia gay ho na kay ALLAh ke kalam se.

 
Last edited:

drkhan22

Senator (1k+ posts)
رفیق نہیں صَاحِبِهِ ..... دونوں میں بہت فرق ہے
اور ہمارے نبی کے لئے اپنی جان سے زیادہ اپنی امانتوں کی اہمیت تھی کہ جان تو ایک نہ ایک دن چلی ہی جانی تھی لیکن اگر امانت میں خیانت ہو جاتی تو ساری زندگی کفار انگلیاں اٹھاتے رہتے


Yanee ALI RA amanaten le ker bister per soye rahay ??? Of kafir nangi talwaren le ker Nabi SAW ka peecha kerrte rahe ??? Ali RA kisi kee talwar ussay se cheeni ho?? Bahir nikal ker muqabila kia ho ??? Neend ya bister ko chora ho or kuffar ka taaqub kia ho ??? kisi kafir ko ghar se bahir aaker, rat ko na sahee subha subha lalkara ho ???aapki soch rakhne vala kahe ga, ALI ne shuker kia(NaoozuBIALLAH), khud aram se bister men rahay or mushkil safar se jaan bachi etc etc. Bhai saab apni dafa kitne mazay se ALI RA keliye xcuses dhoond laten hen aap. Abubakr RA kee baree galay men kharash ho jati hay sab ko.

You guys will never digest Quran. Ye halaq se nahee utray gay aapkay.
ALLAH ke rasool SAW ne apne sath iss kathan safer men AbuBakr ko chunna. Isnain ka laqab dia, La Tahzan kee bahsarat dee, Maa'na (sath hone) ka ilaan kia, Or sahabiat ka khitab dia.
Abh ALI RA ager ghar men hotay to shayed ye ayaat un ke hissa men aati. Apne apne naseeb mere bhai. Wo Ghaaar per thay wo bhee bister per to kuch naseeb men nahee aya.
Abh ye bata den mere bhai,
ALLAH ne Quran men Rasool or Abubakr ka ziker to kia ghar men hone or apas men kalam kerne ka, ALI ko imanaten dene or unko bister per sulanay ka ziker kion nahee kia quran men ???????? Ager wo koi sahadat kee bat thee to Quran men uss ka bhee ziker ata. Ye Quran ko khas bair hay ALI RA se jab un kee bari aate hay to chup ho jata hay. Or aap becharaya zor laga laga ker thak jatay hen ????

Aisa kioon hay janab ?? muje bhee samjhain. Ghar e Sor ka to ziker ho Quran men, Nabi SAW ke bister ka koi ziker nahee ????? Kioooon ??? akhir kioon ??
 
Last edited:

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
Re: حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا ایک تعارف

[MENTION=69792]Zoq_Elia[/MENTION], you do not need to quote fairy tales from your Alif Laila books, Muslims already have great respect for this great Sahabih (RA))
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

جناب
ہم نے انکار کیا ہی نہیں کہ قرآن کا نزول شب قدر سے شروع ہوا
یا
شب قدر میں لوح محفوظ پر پورا اتار دیا گیا


پھر بتدریج وقتاً فوقتاً بہ ازن و حکم ربی بواسطہ جبریل علیہ سلام
محمّد صل اللہ علیہ وسلم کے قلب پر نازل کیا گیا




انکار تو آپ فرما رہے ہیں
اپنی بے تکی روایت کو درست ثابت کرنے کے لیے

کہ " قرآن پورا کا پورا یکبارگی نازل ہوا " جب کہ

آپ نے جس
آیت یا آیت سے حجت پکڑی ہے کہ

قرآن تو پورا کا پورا ایک رات میں نبی پر بلاواسطہ نازل ہوا
اس آیت یا آیت میں صراحت کے ساتھ موجود ہی نہیں ہے کہ

پورا قرآن یکبارگی نازل ہوا

جبکہ


میری پیش کردہ ٣ دلیلوں سے یہ واظہح ہے کہ

١ قرآن بتدریج نازل ہوا نہ
کہ مکمل یکمشت
٢ بتدریج نزول کی حکمت بھی بیان کی گئی ہے

لہذا

ثابت شد کہ

ایک رات میں نزول" اجمالی " بیان ہے
اور
بتریج نزول کا بیان " تفصیلی " بیان ہے



آپ پر حجت تمام ہوئی
الحمدولللہ

الله ھو اعلم


یہ آپ کا قیاس ہے کہ شب قدر میں ایسے ہواہو گا کیوں کہ شب قدر کے بارے میں الله نے فرما دیا ہے کہ تم کیا جانو شب قدر کیا ہے
دوسرا آپ کی بتدریج نزول کی حکمت بھی شب قدر کے سامنے نہیں ٹھیک رہتی کیوں کہ شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے تو آپ کے 23 سال کی افضلیت کا پہلو سمجھ نہیں رکھتا

آپ کے پاس میری آیات کا جواب نہیں ۔صرف قیاس ہے
 

SAIT_

Senator (1k+ posts)
واہ بھائی واہ ایک نی منطق ای ہے سامنے میں نے کب کلیم کیا ہے کے واپس نہیں اے تھے بھاگنا کیا صاف ظاہر نہیں ہے کیا ؟
ذرا آنکھیں کھول کر ایک بار پھر پڑھ لیجے
مسلمان بھاگ نکلے اور میں بھی بھاگ نکلا یہ کیا ہے ؟
بھاگنے کا مطلب کیا ہے ؟


Still it does not prove that Hazrat Umar was amongst the running people and was running with him. I have noticed that you guys do fraud with translations. Here is a shih Hadith that we believe is right


We read the SAHIH Hadith in “Musnad Ahmad” volume 23 page 274 Hadith #14731:
حديث مرفوع حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ , حَدَّثَنَا أَبِي , عَنِابْنِ إِسْحَاقَ , عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ , عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِبْنِ جَابِرٍ , عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ
فَانْطَلَقَ النَّاسُ إِلَّا أَنَّ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّىاللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَهْطًا مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ، وَأَهْلِ بَيْتِهِغَيْرَ كَثِيرٍ، ثَبَتَ مَعَهُ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ،وَمِنْ أَهْلِ بَيْتِهِ، عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ، وَالْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ،وَابْنُهُ الْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ، وَأَبُو سُفْيَانَ بْنُ الْحَارِثِ، وَرَبِيعَةُبْنُ الْحَارِثِ، وَأَيْمَنُ بْنُ عُبَيْدٍ وَهُوَ ابْنُ أُمِّ أَيْمَنَ، وَأُسَامَةُبْنُ زَيْدٍ، قَالَ: وَرَجُلٌ مِنْ هَوَازِنَ عَلَى جَمَلٍ لَهُ أَحْمَرَ فِي يَدِهِرَايَةٌ لَهُ سَوْدَاءُ فِي رَأْسِ رُمْحٍ طَوِيلٍ لَهُ أَمَامَ النَّاسِ، وَهَوَازِنُخَلْفَهُ


Ya’qoub narrated from his Father from Ibn Ishaq from ‘Assim ibn ‘Umar bin Qatada from ‘Abdul-Rahman ibn Jabir from Jabir ibn ‘Abdullah: The people retreated but the Prophet SAWS was accompanied by a group from the Mouhajirun and the Ansar and his Ahlul-Bayt, Those who held their ground and stayed with him were Abu Bakr an ‘Umar and from his Ahlul-Bayt ‘Ali ibn abi Talib and al-‘Abbas bin ‘Abdul-Mutallib and his son al-Fadl and Abu Suffiyan bin al-Harith and Raba’iyah bin al-Harith and Ayman bin ‘Ubeid and he is ibn Umm-Ayman and Usamah ibn Zaid, he said: and a Man from Hawzan (until the end of the narration).

Source:https://islamistruth.wordpress.com/2011/08/20/did-umarra-ran-away-from-battle-of-hunain/
 

SAIT_

Senator (1k+ posts)

یہ لو قران کی آیات اب اسے بھی نعوذ باللہ غلط ثابت کردو
جنگ حنین میں رسول (ص) کو کفار کے رحم و کرم پر چھوڑ کر صحابہ کا فرار
(القرآن 3:153) اس وقت کو یاد کرو جب تم بے تحاشا بھاگے چلے جا رہے تھے اور کسی کی طرف مڑ کر بھی نہیں دیکھتے تھے۔ حالانکہ پیغمبر(ص) تمہارے پیچھے سے تمہیں پکار رہے تھے۔ (تمہاری اس روش کی وجہ سے) خدا نے تمہیں ثواب کے بدلے رنج پر رنج دیا۔
جنگ حنین سے بہت قبل جنگ احد میں صحابہ رسولِ خدا (ص) کو میدان جنگ میں کفار کے رحم و کرم پر تنہا چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔ چنانچہ اللہ نے اسکے بعد صحابہ سے پکا وعدہ لیا کہ وہ دوبارہ رسول (ص) کو میدانِ جنگ میں چھوڑ کر فرار نہیں ہوں گے۔
(القرآن 8:15/16) اے ایمان والو! جب کافروں کے لشکر سے تمہاری مڈبھیڑ ہو جائے تو خبردار! ان کے مقابلہ میں ان کو پیٹھ نہ دکھانا۔ اور جو ایسے (جنگ والے) موقع پر ان کو پیٹھ دکھائے گا۔ سوا اس کے جو جنگی چال کے طور پر ہٹ جائے۔ یا کسی (اپنے) فوجی دستہ کے پاس جگہ لینے کے لیے ایسا کرے تو وہ خدا کے قہر و غضب میں آجائے گا۔ اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہوگا۔ اور وہ بہت بری جائے بازگشت ہے۔
(القرآن 9:25) اور حنین کے دن جب تم اپنی کثرت پر مغرور ہوئے پھر وہ تمہارے کچھ کام نہ آئی اور تم پر زمین باوجود اپنی فراخی کے تنگ ہو گئی پھر تم پیٹھ پھیر کر بھاگ کھڑے ہوئے۔



چلو اب اسی طرح اپنا کلمہ بھی قران سے ثابت کر دو

[hilar]
 

Zoq_Elia

Senator (1k+ posts)
Re: حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا ایک تعارف

@Zoq_Elia, you do not need to quote fairy tales from your Alif Laila books, Muslims already have great respect for this great Sahabih (RA))

محترم پاکستانی صاحب
آپ نے کہا کہ مجھے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے فضائل میں اپنی الف لیلہ کتابوں سے پریوں کی تخیلاتی کہانیاں بیان کرنے کی ضرور نہیں۔
میں نے اس تھریڈ میں ایک تو قرآن پاک سے کُچھ آیات نقل کیں ہیں۔ اور میں آپ کے بارے میں ذرا برابر بھی گمان نہیں کرتا کہ آپ نے قرآن پاک کے بارے میں خیالوں میں بھی ایسا سوچا ہوگا۔ پس قرآن پاک کے علاوہ میں نے جن کتابوں سے نقل کیا ہے اُن کی ایک فہرست نیچے نقل کر دیتا ہوں۔ یاد رہے ان میں سے اکثر کے آنلائن لنک بھی تھریڈ میں دیے ہیں

محترم پاکستانی 1947 کے مطابق میری الف لیلوی کتابیں
صحیح بخاری
فتح الباری شرح صحیح بخاری
المطالب العالية ابن حجر عسقلانی
صحیح مسلم
جامع ترمذی
سنن ابن ماجہ
سنن ابی داود
سنن نسائی
صحیح ابن حبان
مستدرک علی الصحیحین
مسند احمد بن حنبل
مصنف ابن ابی شیبہ
الأحاديث المختارة للضياء المقدسي
مجمع الزوائد
معجم طبرانی
مسند الشاميين للطبراني
البحر الزخار
نخب الافكار العيني
الرياض النضرة في مناقب العشرة
شرح مشكل الآثار طحاوی
مرويات غزوة الحديبية جمع وتخريج ودراسة مولف حافظ بن محمد عبد الله الحكمي
كنز العمال في سنن الأقوال والأفعال مولف علاء الدين علي بن حسام الدين المتقي الهندي
معرفة علوم الحديث للحاکم
عمدة التفسير
تفسیر طبری
تفسیر ابن کثیر
تفسیر درمنثور
تفسیر کشاف
تفسیر کبیر فخرالدین رازی
نظم المتناثر من الحدیث المتواتر
الازھار المتناثرہ فی الاحادیث المتواترہ
درالسحابة فی مناقب صحابہ للشوکانی
السلسلة الصحيحة محمد ناصر الدين الألباني
تخريج كتاب السنة ناصر الدين الألباني
صحيح الجامع للبانی
تلخيص العلل المتناهية للذھبی
جزء الحميري
سیرت ابن ہشام
مدارج النبوۃ

اب مجھے محترم پاکستانی بھائی ہی بتا سکتے ہیں کہ کیا یہ تمام کتب الف لیلوی ہیں یا ان میں سے کُچھ۔ اور اگر کُچھ کتابیں ہیں تو وہ کونسی ہیں۔ میں نے تو پوری کوشش کی ہے کہ میں جو بھی روایت پیش کروں اُسے صرف کتاب سے نقل ہی نہ کروں بلکہ اُس کی صحت پر محدثین کی رائے بھی نقل کروں۔ لیکن اب مجھے علم نہیں کہ جن کی رائے روایات کی صحت پر میں نے نقل کی ہے وہ بھی کہیں ہمارے محترم مخاطب کی نظر میں قصہ گو کی حیثیت نہ رکھتے ہوں؟؟۔ اگر آپ کی نظر میں یہ سب کتابیں الف لیلوی ہیں اور جو صحیح احادیث مولا علی کرم اللہ وجہہ کی شان میں نے نقل کی ہیں وہ پریوں کی تخیلاتی کہانیاں ہیں۔ تو میری یہ تھریڈ آپ کیلیے تھی ہی نہیں۔ میری اس تھریڈ کے مخاطب وہ حضرات ہیں جو اُوپر درج کتابوں کو احادیث، تفسیر اور تاریخ و رجال کی کتابیں سمجھتے ہیں۔ اور جن کی رائے میں نے حدیث کی صحت پر نقل کی ہے انھیں قصہ گو کی بجائے محدث سمجھتے ہیں۔ اور اگر کسی بات سے اختلاف بھی کرنا ہو تو کسی نی کسی دلیل کی بنیاد پر کرتے ہیں۔

ویسے آپ کا شکریہ کہ آپ نے یہ فرمایا کہ مسلمان اس عظیم صحابی کی پہلے ہی بہت عزت کرتے ہیں۔ یعنی آپ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو عظیم صحابی سمجھتے ہیں اور اُن کی عزت کرتے ہیں۔ لیکن میری سمجھ سے باہر ہے کہ اُن کی شان میں وارد ہونے والی احادیث صحیحہ کو الف لیلوی داستانیں سمجھنے والا اُن کی کتنی عزت کرتا ہو گا؟؟۔ خیر عزت تو دل کے اندر ہوتی ہے۔ اور کسی نے بھلا کیا کسی کا دل چیر کر دیکھا ہے؟۔ جب آپ نے اقرار کیا ہے کہ مسلمان اس عظیم صحابی کی عزت کرتے ہیں تو ہم آپ کی بات پر آپ سے نیک گمان ہی رکھتے ہیں۔۔۔۔
پس محترم پاکستانی بھائی اگر آپ میری اس تھریڈ کو الف لیلوی داستان سمجھتے ہیں تو یہ تھریڈ آپ کیلیے نہیں ہے معذرت کے ساتھ۔ شکریہ


 
Status
Not open for further replies.