تجزیہ کار حامد میر پی ٹی آئی کارکنان کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کی دوہزار چودہ کی ایک ایسی تصویر شیئر کرنے لگے جس میں کارکنان اسلحہ لیے ہوئے ہیں،حامد میر 2014 کی تصویر شیئر کرکے عوام وک گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
تصویر شیئر کرتے ہوئے حامد میر نے لکھا کہ برائے مہربانی سیاسی جلسوں میں اسلحہ نہ لائیں۔ ہتھیار نہ صرف انسانی جانوں کے لیے خطرہ ہے بلکہ آپ کے سیاسی نظریے کے لیے بھی خطرہ ہے۔
حامد میر کے اس ٹویٹ کو منزہ حسن نے بے نقاب کیا، جوابی ٹویٹ میں لکھا کہ جناب سینئیر اینکر (جیو) صاحب یہ 2014 کی تصویر ہے
اب شاباش واٹس ایپ گروپ چیک دوبارہ کریں پانامہ رانی نےکوئی بہتر میسج کیا تو اُس فالو کریں یہ اسلحہ فلم چلنے سے پہلے ہی پٹ چُکی ہے۔ ان اوچھےہتھکنڈوں سے یہ انقلاب نہیں رُکنا
زین رضا نے لکھا کہ مظاہرین کے مسلح ہونے کے اس بہانے کو استعمال کر کے تشدد اور انتشار کو ہوا دینے کے لیے آج مظاہرین پر فائرنگ کرنے کا واضح منصوبہ ہے۔ وہ جعلی تصویریں یا ماضی کی تصویریں پوسٹ کر کے یہ بیانیہ تیار کر رہے ہیں۔ یہ تصویر 2014 کی ہے۔
ڈاکٹر سدرہ نیازی نے لکھا کہ مریم صفدر کو خوش کرنے کے لیے جھوٹی اور پرانی تصویر پوسٹ کی، پوری صحافی برادری کے لیے شرم کی بات ہے۔
شبیر احمد نے لکھا کہ حامد میر شرم کرو، خود کو صحافی کہتے ہو۔
ایک صارف نے پرانی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا اسے دیکھیں یہ سوشل میڈیا کا وقت ہے۔