
رات کے اندھیرے میں ہیڈ پہن کر اربوں روپے کے منی لانڈر کی فرار ہونے کی کوشش ناکام ائیر پورٹ پر ماہی بے آب کی طرح منتیں ترلے کہ مجھے جانا دیا جائے یعنی میں لندن سے آیا تھا پاکستان ۔۔۔۔کہ جہاں میں نے پینتس سال کسی نہ کسی طرح اس ملک میں حکمرانی کی آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے کا حکمران رہا اور وہاں صحت کی سہولتوں کا یہ حال ہے جس کی بہترین مثال یہ ہےکہ میں اپنے خاندان سمیت اپنا علاج اس ملک سے نہیں کرواتا بلکہ سر درد بھی ہو تو باہر لندن بھاگ جاتا ہوں فرار کی ایک تاریخ رکھنے والی میری بھتیجی مریم صفدر اعوان تک اس چکڑ میں ہے کہ کہیں موقع ملے اور وہ بھی فرار ہوجائے اسی طرح میراسارا ٹبر خاندان منی لانڈرنگیں کرکے فرار ہے میں بھائی کو فرار کروانے کے بعد لندن سے یہ سوچ کر آیا تھا کہ کرونا سے مرتی بلکتی تڑپتی پاکستانی عوام کی میتوں پر کوئی سیاست کروں گا لیکن اربوں کی منی لانڈرنگ کیس میں کئی ماہ جیل میں گزارنے کے بعد بھاگنے کے چکر میں ہوں کہ کسی طرح اس ملک سے نکل جاؤں بے شرم پٹواری اور پٹوارنز شیر شیر کہنے والے شہباز شریف کو گیدڑوں کی طرح رات کے اندھیرے میں پاکستان سے بھاگوانے کی سر توڑ کوششیں کر رہے ہیں