جب پتہ ہے آئندہ وزیراعظم کون ہو گا، تو انتخابات کا جھنجھٹ کیوں؟ارشاد بھٹی

irshad-bhati-pm-house-pakistan-aa.jpg


جب پتہ ہے آئندہ وزیراعظم کون ہو گا، تو انتخابات کا جھنجھٹ کیوں؟: ارشاد بھٹی

ہمیں انتخابات کے جھنجھٹ سے جان چھڑا لینی چاہیے اور ایک ریفرنڈم کروا لینا چاہیے: سینئر صحافی وتجزیہ کار

سینئر صحافی وتجزیہ کار ارشاد بھٹی نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا جمہوری نظام اتنا صاف اور شفاف ہے کہ 2013ء میں انتخابات سے پہلے ہی پتہ چل چکا تھا کہ میاں محمد نوازشریف بطور وزیراعظم اپنا عہدہ سنبھالنے آرہے ہیں۔ 2018ء کے انتخابات سے پہلے بھی سب کو پتہ تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ملک کے وزیراعظم کے طور پر آرہے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1690031040008769536
انہوں نے کہا کہ اب 2023ء کے انتخابات کا انعقاد ہونے سے پہلے ہی یہ باتیں شروع ہو گئی ہیں کہ میاں محمد نوازشریف چوتھی مرتبہ ملک کے وزیراعظم منتخب ہونے کیلئے پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ جب ہمیں پتہ چل چکا ہے کہ آئندہ ملک کا وزیراعظم کس نے منتخب ہونا ہے تو ہمیں انتخابات کے جھنجھٹ سے جان چھڑا لینی چاہیے اور ایک ریفرنڈم کروا لینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سابق آمر جنرل ضیاء الحق والا ریفرنڈم دوبارہ کروا لینا چاہیے تاکہ انتخابات پر قوم کے اتنے پیسے ضائع نہ ہوں۔ پچھلے 16 مہینوں کےد وران شہباز حکومت نے 10 کھرب ڈالر کا قرضہ لیا ہے اور اپنے اقتدار کے آخری 4 ہفتوں کےد وران 10 کھرب روپے ترقیاتی سکیموں میں استعمال کر دیئے الیکن اسی پارلیمنٹ نے کہا کہ دو صوبوں میں انتخابات کیلئے ہمارے پاس پیسے موجود نہیں ہیں۔
 

Shazi ji

Chief Minister (5k+ posts)
irshad-bhati-pm-house-pakistan-aa.jpg


جب پتہ ہے آئندہ وزیراعظم کون ہو گا، تو انتخابات کا جھنجھٹ کیوں؟: ارشاد بھٹی

ہمیں انتخابات کے جھنجھٹ سے جان چھڑا لینی چاہیے اور ایک ریفرنڈم کروا لینا چاہیے: سینئر صحافی وتجزیہ کار

سینئر صحافی وتجزیہ کار ارشاد بھٹی نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا جمہوری نظام اتنا صاف اور شفاف ہے کہ 2013ء میں انتخابات سے پہلے ہی پتہ چل چکا تھا کہ میاں محمد نوازشریف بطور وزیراعظم اپنا عہدہ سنبھالنے آرہے ہیں۔ 2018ء کے انتخابات سے پہلے بھی سب کو پتہ تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ملک کے وزیراعظم کے طور پر آرہے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1690031040008769536
انہوں نے کہا کہ اب 2023ء کے انتخابات کا انعقاد ہونے سے پہلے ہی یہ باتیں شروع ہو گئی ہیں کہ میاں محمد نوازشریف چوتھی مرتبہ ملک کے وزیراعظم منتخب ہونے کیلئے پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ جب ہمیں پتہ چل چکا ہے کہ آئندہ ملک کا وزیراعظم کس نے منتخب ہونا ہے تو ہمیں انتخابات کے جھنجھٹ سے جان چھڑا لینی چاہیے اور ایک ریفرنڈم کروا لینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سابق آمر جنرل ضیاء الحق والا ریفرنڈم دوبارہ کروا لینا چاہیے تاکہ انتخابات پر قوم کے اتنے پیسے ضائع نہ ہوں۔ پچھلے 16 مہینوں کےد وران شہباز حکومت نے 10 کھرب ڈالر کا قرضہ لیا ہے اور اپنے اقتدار کے آخری 4 ہفتوں کےد وران 10 کھرب روپے ترقیاتی سکیموں میں استعمال کر دیئے الیکن اسی پارلیمنٹ نے کہا کہ دو صوبوں میں انتخابات کیلئے ہمارے پاس پیسے موجود نہیں ہیں۔
Not a bad idea 👍🏽