مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے ایک انٹرویو کے دوران پارٹی رہنماؤں پر ہی تنقید کرڈالی، نام لیے بغیر وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کو بھی تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے نجی ٹی وی چینل اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور پارٹی امور پر بات کی،مولانا فضل الرحمان کی جانب سے قمر جاوید باجوہ کے کہنے پر عدم اعتماد لائے جانے سے متعلق بیان کے جواب میں حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی کے بھی ایک رہنما ہیں جو یہ بات کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلے یہ لوگ کہتے تھے کہ باجوہ نے واٹس ایپ پر الیکشن جتوادیا،یہ لوگ اخلاقی جرات کرتے اور اس وقت بولتے جب وہ عہدے پر تھے، ایسی تنقید سے کبھی کسی کا قد اونچا نہیں ہوگا۔
انہوں نے انٹرویو کے دوران انتخابات میں شکست سے دوچار ہونےو الے جاوید لطیف کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ جاوید لطیف کی ہار اور نواز شریف کی جیت کا کوئی مقابلہ نہیں ہے، وہ ناکامی کے بعد تنقید کررہے ہیں، جاوید لطیف اس شخص کا نام بتائیں جس نے ان کا حلقہ کھولنے پر نواز شریف کا حلقہ کھولنے کی بات کی، تاکہ اس شخص سے پوچھا جائے کہ بھائی نواز شریف کا حلقہ کھولنےوالے ہوتے کون ہو؟
انہوں نے مزید کہا کہ میں تو جاوید لطیف کو عقلمند سمجھتا تھا، مگر ان کے انتخابات سے متعلق بیانات دیکھ کر میں حیران ہوں ، وہ تو لیڈر شپ سے ہی کھیل رہے ہیں قیادت کو ان سے سوال کرنا چاہیے اور فیصلہ کرنا چاہیے کہ ان کا کرنا کیا ہے۔
پارٹی رہنما محمد زبیر کے بارے میں بات کرتے ہوئے حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ محمد زبیر بھی بس فلسفہ جھاڑرہے ہوتے ہیں، ان کے نام کے ساتھ تو پارٹی رہنما بھی نہیں لکھنا چاہیے، ایک شخص اس لیے تنقید کررہا ہے کہ اسے کچھ ملا نہیں جبکہ دوسرا اس لیے بول رہا ہے کہ وہ ہار گئے۔
رہنما ن لیگ نے اپنی ہی پارٹی کے سینیٹر مشاہد حسین کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ان ہاتھوں قیادت کتنی بار ڈسی گئی، یہ وہ شخص ہے جس کی مقبولیت دیکھتے ہیں اسی کی طرف چلے جاتے ہیں اور پھر واپس بھی آجاتے ہیں۔