پاکستان تحریک انصاف کا واضح موقف ہے کہ ہم ملکی سلامتی اور اداروں کے استحکام کی خاطر ہر قدم اٹھانے کو تیار ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی نئے آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو سمری ارسال کی گئی جن کے دستخط کے بعد لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے باضابطہ اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔
رہنما پاکستان تحریک انصاف ڈاکٹر افتخار درانی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ: افواجِ پاکستان میں اعلیٰ عہدوں پر تقرریوں کا معاملہ !پاکستان تحریک انصاف نے باضابطہ اعلامیہ جاری کردیا! تحریک انصاف کے اعلامیہ کے مطابق پاک فوج کے نئے سربراہ کی تعیناتی کے ضمن میں صدر مملکت کا اعلانیہ سامنے آ چکا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کا واضح موقف ہے کہ ہم ملکی سلامتی اور اداروں کے استحکام کی خاطر ہر قدم اٹھانے کو تیار ہیں۔
تحریک انصاف کے اعلامیہ کے مطابق گزشتہ 8 ماہ میں ہونے والے واقعات کی وجہ سے ملک میں تفریق پیدا ہوئی۔ ان 8 ماہ کے دوران موجودہ وفاقی حکومت نے جو اقدامات کیے ان سے ملک اور ملکی اداروں کو شدید نقصان پہنچا جبکہ پاکستان میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی دیکھنے میں آئی، صحافیوں اور صحافتی اداروں کو شدید دبائو اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ ارشد شریف جیسے نامور صحافی شہید کیے گئے۔
اعلامیہ کے مطابق عوام کی فوج سے توقع ہے کہ وہ اندرونی کے علاوہ بیرونی معاملات پر عوام کی توقعات کے مطابق غیرجانبدارانہ موقف اپنائے گی اور سیاسی جماعتوں کے سیاسی حقوق سلب نہیں کیے جائینگے۔ پاکستان میں جاری بحران کا واحد حل نئے انتخابات ہیں جس کے لیے پاکستان کا درد رکھنے والے پاکستان کے تمام اداروں اور شخصیات کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔جنرل ساحر شمشاد کو جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور جنرل عاصم منیر کو چیف آف آرمی سٹاف مقرر ہونے پر نیک تمنائوں کا اظہار کرتے ہیں۔
مزید لکھا کہ پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت اور سب سے بڑے ملکی لیڈر عمران خان کو دیوار سے لگانے کی کوششوں کی وجہ سے ملک بدترین سیاسی عدم استحکام کا شکار ہوا ہے جس نے شدید معاشی بحران کو جنم دیا ہے۔پاک فوج کی نئی قیادت سے توقع کرتے ہیں کہ وہ پاکستان میں آئینی حقوق کی بحالی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرے گی اور عوام کو نئے انتخابات کے ذریعے ملک کی نئی قیادت چننے کے حق کو تسلیم کیا جائے گا۔