
انسداد دہشت گردی عدالت میں ٹارگٹ کلر سعید بھرم کے خلاف سانحہ طاہر پلازہ کیس کی سماعت کے دوران تفتیشی ٹیم گواہان کو پیش کرنے میں ناکام رہی۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں بدنام زمانہ ٹارگٹ کلر سعید بھرم کے خلاف سانحہ طاہر پلازہ کیس کی سماعت ہوئی، جہاں تفتیشی حکام گواہوں کو پیش کرنے میں ناکام رہے۔ اس ناکامی کے نتیجے میں سعید بھرم نے درخواست ضمانت دائر کردی، جس پر عدالت نے پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کردیا۔
سماعت کے دوران عدالت نے وکلا کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر دلائل پیش کریں۔ ساتھ ہی عدالت نے گواہوں کو بھی پیش کرنے کا حکم دیا۔
اس اجلاس کے دوران، جیل حکام نے سعید بھرم کے بارے میں رپورٹ پیش کی، جس میں بتایا گیا کہ وہ سینٹرل جیل میں قید ہے اور عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے گواہوں سے متعلق مزید رپورٹ طلب کی اور کیس کی سماعت 20 جنوری تک ملتوی کردی۔
پولیس نے اس کیس میں شامل ملزمان کی تفصیلات فراہم کی، جن میں سعید بھرم، عمران سعید، اور فیصل جاوید عرف ماما شامل ہیں۔ ملزم عمران سعید نے اپنے 164 زبانی بیان اور جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے بیان میں طاہر پلازہ کو آگ لگانے کا اعتراف کیا۔
پولیس کے مطابق، ملزم عمران سعید نے یہ بات تسلیم کی کہ اس نے سابق کے ٹی سی انچارج حماد صدیقی کے ایماء پر طاہر پلازہ میں آگ لگائی۔ ملزم کے بیان کے مطابق، وہ اور سعید بھرم اس واقعے میں شامل تھے۔ فیصل ماما کو 2021 میں گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ واقعہ 9 اپریل 2008 کو پیش آیا، جب طاہر پلازہ میں آگ لگنے کے نتیجے میں ایک وکلا سمیت 6 افراد جاں بحق ہوئے۔ اس واقعے کا مقدمہ تھانہ رسالہ میں درج کیا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/1Kq1Lnd/bharam.jpg