رہنماتحریک انصاف اور سابق وفاقی وزیر اسدعمر نے اینکر ارشدشریف کے بیٹے کے ساتھ تعزیت کرنےکی فوٹو سوشل میڈیا پر لگائی اور ساتھ کہا کہ اس بیٹے کو باپ کے قتل کا جواب کون دے گا؟ جبکہ اس تصویر پر عظمیٰ بخاری روایتی سیاست کرنے آ گئیں جس پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں خوب آرے ہاتھوں لیا۔
تفصیلات کے مطابق اسدعمر نے تصویر شیئر کی جس میں وہ اینکر ارشدشریف کے بیٹے کے ساتھ ان کے گھر میں تعزیت کیلئے موجود ہیں۔ اس پر اسدعمر نے کہا کہ اس بیٹے کو باپ کے قتل کا جواب کون دے گا؟ کیا عدلیہ کردار ادا کرے گی؟
اس عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مرحوم کے گھر جاکر تعزیت کرنے کی بجائے تصویریں کھنچوانے کی بیہودگی کا جواب کون دے گا؟کیا انسانیت اپنا کردار ادا کرے گی؟
سوشل میڈیا صارفین کو عظمیٰ بخاری کا یہ جواب ایک آنکھ نہ بھایا اور ان پر شدید تنقید کرنے لگے۔ ایک صارف نے کہا کہ پہلے آپ اپنی بےشرمی کا جواب تو دے دیں، غلام عورت
مزمل احمد عباسی نے کہا ایسی گھٹیا سیاست، اتنا بڑا واقعہ ہو گیا، ہمارا نڈر، ایماندار اور غیرت مند صحافی ہم سے بچھڑگیا، ان کو کوئی پرواہ ہی نہیں۔
سلمان مجاہد نے کہا کہ کیا آپ انکے ٹویٹس کا جواب اور اس معاملے میں بھی سیاست کو نہ لا کر ہم پر احسان کرسکتی ہیں؟ برائے مہربانی پوائنٹ سکورنگ کے بجائے ارشد شریف کے قاتلوں کا پتا لگائیں اور لواحقین کو انصاف دلوائیں۔ حکومت میں ہوتے ہوئے صرف تعزیت سے کام نہ لیں۔
ارم اشرف نے مریم نواز کی ایک تعزیتی فوٹو سیشن کی تصویر شیئر کر دی۔
ایک صارف نے کہا کہ تصاویر کھینچوانے کا جواب بعد میں لے لینا، ریمنڈ ڈیوس کے وکیل کی بچی پہلے یہ بتاؤ کہ مرحوم کو مرحوم کیا کس نے؟ حکومتِ پاکستان نے کیوں یواے ای حکومت سے ارشدشریف کو نکلوایا؟
فریحہ نے کہا کہ بعد میں یہ لعین مخلوقات بھی عورت کارڈ کھیل کر مظلوم بننے کی ایکٹنگ کرتی ہیں۔
یاد رہے کہ مرحوم ارشدشریف کی اہلیہ جویریہ صدیق پہلے ہی کہہ چکی تھیں کہ سیاسی شخصیات اور میڈیا کیمرے لیکر ان کے گھر نہ آئیں۔