تحریک انصاف کے منحرف رکن نے عدم اعتماد پر عوام سے رائے مانگ لی

khattak1101.jpg

جنوبی پنجاب کے ضلع راجن پور سے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض مزاری نے ایک آڈیو پیغام کے ذریعے حلقے کے عوام سے رائے مانگ لی کہ وہ بتائیں ایسی صورتحال میں ان کے سیاسی رہنما کا کیا کرنا بنتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ریاض مزاری نے اپنے آڈیو پیغام میں 3 سال کے دوران حکومت کی جانب سے نظر انداز کیے جانے کے معاملے پر شکوہ کیا اور اپنے حلقے کے لوگوں کو بتایا کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ انہیں ملاقات کیلئے بھی وقت نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ پیسے لیکر حکومت کی مخالفت کرنے کا الزام غلط ہے۔

ریاض مزاری نے مزید کہا کہ ہمیں امید تھی کہ جنوبی پنجاب کے مسائل حل ہوں گے، اسی لیے جنوبی پنجاب محاذ کو تحریک انصاف کے ساتھ ضم کیا گیا تھا۔ میں سیاست صرف عزت کیلئے کرتا ہوں جو کہ موجودہ حکومت نے نہیں کی، حکومت ہمارا کوئی کام کر کے راضی نہیں، حلقے کے عوام بتائیں کہ کیا کرنا چاہیے۔


ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں بھی پیسے لیکر ووٹوں کی خریدوفروخت کی گئی اگر پیسے لیکر ووٹ بیچنا ہوتا تو میں تب یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیتا حالانکہ میرا ان سے بڑا قریبی تعلق ہے مگر میں نے ان سے معذرت کر لی تھی اور حفیظ شیخ کو پارٹی کے کہنے پر ووٹ دیا تھا۔

دوسری جانب تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ اس کے 3 منحرف ارکان نے واپسی کیلئے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ وزیراعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پرویز خٹک نے بتایا کہ اتحادی اور ترین گروپ کے منحرف ارکان میں سے 3 نے واپسی کیلئے رابطہ کیا ہے۔

وزیراعظم نے حکومتی ٹیم کو سیاسی رابطے جاری رکھنے کی ہدایت کی، اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان سےاٹارنی جنرل خالد جاوید نے ملاقات کی، جس میں مختلف قانونی امور پر بھی مشاورت کی گئی، اٹارنی جنرل نے وزیراعظم کو سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت پر بھی بریفنگ دی۔

اٹارنی جنرل نے تحریک انصاف کے کارکنان کے سندھ ہاؤس واقعہ پر عدالتی تشویش سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے پارٹی کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ دوبارہ اس طرح کا واقع پیش نہ آئے اور عدالت کا جو بھی حکم آئے اس پر سختی سے عمل کیا جائے۔
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
khattak1101.jpg

جنوبی پنجاب کے ضلع راجن پور سے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض مزاری نے ایک آڈیو پیغام کے ذریعے حلقے کے عوام سے رائے مانگ لی کہ وہ بتائیں ایسی صورتحال میں ان کے سیاسی رہنما کا کیا کرنا بنتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ریاض مزاری نے اپنے آڈیو پیغام میں 3 سال کے دوران حکومت کی جانب سے نظر انداز کیے جانے کے معاملے پر شکوہ کیا اور اپنے حلقے کے لوگوں کو بتایا کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ انہیں ملاقات کیلئے بھی وقت نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ پیسے لیکر حکومت کی مخالفت کرنے کا الزام غلط ہے۔

ریاض مزاری نے مزید کہا کہ ہمیں امید تھی کہ جنوبی پنجاب کے مسائل حل ہوں گے، اسی لیے جنوبی پنجاب محاذ کو تحریک انصاف کے ساتھ ضم کیا گیا تھا۔ میں سیاست صرف عزت کیلئے کرتا ہوں جو کہ موجودہ حکومت نے نہیں کی، حکومت ہمارا کوئی کام کر کے راضی نہیں، حلقے کے عوام بتائیں کہ کیا کرنا چاہیے۔


ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں بھی پیسے لیکر ووٹوں کی خریدوفروخت کی گئی اگر پیسے لیکر ووٹ بیچنا ہوتا تو میں تب یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیتا حالانکہ میرا ان سے بڑا قریبی تعلق ہے مگر میں نے ان سے معذرت کر لی تھی اور حفیظ شیخ کو پارٹی کے کہنے پر ووٹ دیا تھا۔

دوسری جانب تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ اس کے 3 منحرف ارکان نے واپسی کیلئے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ وزیراعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پرویز خٹک نے بتایا کہ اتحادی اور ترین گروپ کے منحرف ارکان میں سے 3 نے واپسی کیلئے رابطہ کیا ہے۔

وزیراعظم نے حکومتی ٹیم کو سیاسی رابطے جاری رکھنے کی ہدایت کی، اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان سےاٹارنی جنرل خالد جاوید نے ملاقات کی، جس میں مختلف قانونی امور پر بھی مشاورت کی گئی، اٹارنی جنرل نے وزیراعظم کو سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت پر بھی بریفنگ دی۔

اٹارنی جنرل نے تحریک انصاف کے کارکنان کے سندھ ہاؤس واقعہ پر عدالتی تشویش سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے پارٹی کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ دوبارہ اس طرح کا واقع پیش نہ آئے اور عدالت کا جو بھی حکم آئے اس پر سختی سے عمل کیا جائے۔
آپ کے لئے میری راۓ یہ ہے.

?​
 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
گویا یہ صاحب یوسف رضا گیلانی کے الیکشن میں بھی بکنے کو تیار تھے لیکن بولی نہیں لگی تھی۔
 

Back
Top