
ایران کے سرکاری میڈیا پر غیر ملکی تجزیہ کاروں نے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں امریکا کی بغاوت پھیلانے کی کوشش ناکام ہو گئی ہے جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اب امریکا کا پاکستان سے تسلط ختم ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا سے تعلق رکھنے والے ایک معروف صحافی ڈی بار نے ایرانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسا پاکستانی پارلیمان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ اس کی قومی اسمبلی میں امریکا مردہ باد کا نعرہ لگایا گیا ہے اور انہوں نے تحریک عدم اعتماد کو بھی مسترد کر دیا ہے۔
ایرانی چینل پریس ٹی وی کے مطابق امریکی تجزیہ کار نے یہ بھی کہا ہے کہ عمران خان نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ غیر ملکی قوتیں ملک کے جمہوری عمل میں مداخلت کر رہی ہیں جس کا ثبوت موجود ہے اور انہی کی ایما پر یہ عدم اعتماد کا ڈرامہ کیا جا رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1510702933389807617 ڈی بار نے مزید کہا کہ یہاں تک کہ وہ یورپی یونین میں بھی بغاوت دیکھ رہے ہیں،اگرچہ برسلز امریکا کی جیب میں ہے مگر ہنگری اختلاف کر رہا ہے اور پولینڈ کو کچھ شکوک و شبہات ہیں، حالانکہ وہ میدان بغاوت کی حکومت کو اپنے ورژن کے طور پر وارسا کو استعمال کرنے کی اجازت دے رہے ہیں۔ ویچی جو دوسری جنگ عظیم کے دوران نازیوں کے قبضے کے دوران فرانس کا دارالحکومت تھا۔ اس سے پہلے کیوبا میں بغاوت کی کوشش ناکام ہو گئی تھی۔
اور نکاراگوا میں بغاوت کی کوشش ناکام ہوگئی۔ وہ کوریا کے نامزد جانشین کو خرید کر ایکواڈور پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے مگر اب یہ بھی قبضہ ختم ہو گیا ہے اور پاکستان بھی اب امریکا کے تسلط سے نکل رہا ہے۔
خیال رہے اپوزیشن کی جانب سے 8 مارچ کو وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرار داد پیش کی گئی تھی، جس پر گزشتہ روز ووٹنگ متوقع تھی۔ تاہم اسمبلی کے اجلاس کے آغاز میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تحریک کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے غیر ملکی سازش قرار دیا۔
جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے خلاف اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد 8 مارچ 2022 کو پیش کی تھی، عدم اعتماد کی تحریک کا آئین، قانون اور رولز کے مطابق ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی غیر ملکی طاقت کو یہ حق نہیں کہ وہ سازش کے تحت پاکستان کی منتخب حکومت کو گرائے، وزیر قانون نے جو نکات اٹھائے ہیں وہ درست ہیں لہٰذا میں رولنگ دیتا ہوں کہ عدم اعتماد کی قرارداد آئین، قومی خود مختاری اور آزادی کے منافی ہے اور رولز اور ضابطے کے خلاف میں یہ قرارداد مسترد کرنے کی رولنگ دیتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 54 کی شق 3 کے تحت تفویض کردہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے جمعہ 25 مارچ 2022 کو طلب کردہ اجلاس کو برخاست کرتا ہوں۔ ساتھ ہی انہوں نے ایوان زیریں کے اجلاس کو غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/imrnai11h1h.jpg