Khair Andesh
Chief Minister (5k+ posts)
ہمارے یہاں ہر چیز میں مغرب کو کاپی کرنے کا رواج ہے، مگر مجال ہے کہ کبھی کسی اچھی چیز کو بھی اپنا لیا جائے۔ساری دنیا میں دستور ہے کہ ڈے لائٹ سے فائدہ اٹھایا جائے، اور ہر حکومت کی کوشش ہوتی ہے کہ کاروبار زندگی جنتا ممکن ہو سویرے شروع کیا جا سکے(شریعت کا منشا بھی یہی ہے)۔ جس کے لئے یا تو دفتری اوقات میں تبدیلی کی جاتی ہے، یا گھڑیوں کو آگے پیچھے کیا جاتا ہے۔ لیکن پاکستان میں الٹی گنگا بہتی ہے۔ اور یہاں اوقات کار پیچھے کی بجائے آگے کر دیئے جاتے ہیں(پہلے یہ ٹائم آٹھ سے چار تھا، اب دس سے چار کر دیا گیا)۔خصوصا جمعہ کو ایک بجے چھٹی کا مطلب ہے کہ بہت سے لوگوں کی جمعہ کی نماز فوت ہونے کا خدشہ ہے۔
