
اقوام متحدہ نے پاکستان میں آنے والے بدترین سیلاب کے بعد انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کو پانچ گنا بڑھا کر 81 کروڑ 60لاکھ امریکی ڈالر کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطقبق اقوام متحدہ نے امداد کی اپیل 16 کروڑ سے بڑھا کر 81 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کر دی ہے، اپیل جینیوا میں 4 اکتوبر کو یو این اور پاکستان مشترکہ طور پر پیش کریں گے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں مون سون کی شدید بارشوں اور گلیشیر پگھلنے کی وجہ سے آنے والے بدترین سیلاب کی وجہ سے تقریباً 1700 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔
رائٹرز کے مطابق پاکستان کئی دہائیوں میں آنے والے بدترین سیلاب کے بعد پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلاؤ پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہے۔ حکومت پاکستان اور اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ سیلاب کا سبب موسمیاتی تبدیلی ہے۔
پاکستان کے لیے اقوم متحدہ رابطہ افسر جولیئن ہارنیس نے جنیوا میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان بدترین سیلاب کے بعد پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے نبرد آزما ہے، سیلاب متاثرین موت اور تباہی کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں۔
جولیئن ہارنیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں صحت، غذا، پانی اور صفائی کے کاموں میں مدد کی ضرورت ہے، حکومت پاکستان کی مدد نہ کی گئی تو بچوں کی بیماریوں میں خوفناک اضافہ ہو گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تھا اور اس کی تباہ کاریوں کا اپنی آنکھوں سے جائزہ لیا تھا۔
انتونیو گوتریس نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلیے 160 ملین ڈالر امداد کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے عوام سیلاب سے شدید متاثر ہوئے ہیں عالمی برادری سے سیلاب متاثرین کیلیے 160 ملین ڈالر کی امداد کرے۔ تاہم اب اس امداد کو 160ملین ڈالر سے بڑھا کر 816 ملین ڈالر کر دیا گیا ہے۔