اعتمادکاووٹ: ن لیگ کے حامی سمجھے جانیوالے صحافیوں کے ایک جیسے ٹویٹ

husn-1121.jpg

ن لیگ کی میڈیا منیجمنٹ، جانئے کونسے صحافی یکے بعد دیگرے ایک ہی ٹوئٹ کرتے گئے؟

پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ پرویزالہیٰ کے اعتماد کا ووٹ لینے کا عمل تو مکمل ہو گیا تحریک انصاف کی حکومت بھی بچ گئی مگر اس سارے معاملے میں ن لیگ نے کس طرح میڈیا کو منیج کیا اور فیڈ کی گئی معلومات پر صحافیوں نے کیسے صحافت کی سارا معاملہ بے نقاب ہو گیا۔

صحافی ثاقب ورک ایک ٹویٹ کیا اور کہا کہ یہ ہے ان لوگوں کی صحافت اور ن لیگ کی میڈیا منیجمنٹ، جیسے عمران خان پر حملہ کرنے والے کی ویڈیو ایک ہی وقت پر ٹویٹ کی گئی ایسے ہی 171 کا فگر بھی کسی کے کہنے پر ایک ساتھ ٹویٹ کیا گیا، ایسے اور بھی بہت سارے ہیں لیکن 4 سکرین شاٹ سمجھانے کے لیے حاضر ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1613392674622513154
دراصل انہوں نے جن صحافیوں کے اسکرین شاٹ شیئر کیے ہیں ان میں نصراللہ ملک، غریدہ فاروقی، وقار ستی اور عمار مسعود شامل ہیں۔ ان چاروں صحافیوں نے چند منٹ کے فرق پر تقریباً ایک ہی ٹویٹ کیا کہ تحریک انصاف کے پاس171 ارکان ہیں جبکہ اپوزیشن بھی تقریباً اتنے ہی یا اس سے زیادہ ارکان رکھتی ہے۔
Whats-App-Image-2023-01-12-at-10-51-56-AM.jpg

بات صرف ان 4 صحافیوں کی ہی نہیں بلکہ ان کے علاوہ حامد میر، سید طلعت حسین، عاصمہ شیرازی، شمع جونیجو، سلیم صافی، اسد طور، ثنا بُچہ، مرتضیٰ سولنگی، بینظیر شاہ، سید عمران شفقت سمیت بہت سے ایسے صحافی بھی ان افراد میں شامل ہیں جنہوں نے اس ایجنڈے کا حصہ بنتے ہوئے یہی دعوے کیے کہ تحریک انصاف صوبائی اسمبلی میں اکثریت کھو چکی ہے۔


Fm-Ps-Ez-a-EAESf0g.jpg

Fm-Ps-E0-Ea-AAYIiiq.jpg

Fm-Ps-Ez5a-EAAYzwr.jpg

Fm-Ps-E0-Dag-AAbb-NA.jpg
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
husn-1121.jpg

ن لیگ کی میڈیا منیجمنٹ، جانئے کونسے صحافی یکے بعد دیگرے ایک ہی ٹوئٹ کرتے گئے؟

پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ پرویزالہیٰ کے اعتماد کا ووٹ لینے کا عمل تو مکمل ہو گیا تحریک انصاف کی حکومت بھی بچ گئی مگر اس سارے معاملے میں ن لیگ نے کس طرح میڈیا کو منیج کیا اور فیڈ کی گئی معلومات پر صحافیوں نے کیسے صحافت کی سارا معاملہ بے نقاب ہو گیا۔

صحافی ثاقب ورک ایک ٹویٹ کیا اور کہا کہ یہ ہے ان لوگوں کی صحافت اور ن لیگ کی میڈیا منیجمنٹ، جیسے عمران خان پر حملہ کرنے والے کی ویڈیو ایک ہی وقت پر ٹویٹ کی گئی ایسے ہی 171 کا فگر بھی کسی کے کہنے پر ایک ساتھ ٹویٹ کیا گیا، ایسے اور بھی بہت سارے ہیں لیکن 4 سکرین شاٹ سمجھانے کے لیے حاضر ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1613392674622513154
دراصل انہوں نے جن صحافیوں کے اسکرین شاٹ شیئر کیے ہیں ان میں نصراللہ ملک، غریدہ فاروقی، وقار ستی اور عمار مسعود شامل ہیں۔ ان چاروں صحافیوں نے چند منٹ کے فرق پر تقریباً ایک ہی ٹویٹ کیا کہ تحریک انصاف کے پاس171 ارکان ہیں جبکہ اپوزیشن بھی تقریباً اتنے ہی یا اس سے زیادہ ارکان رکھتی ہے۔
Whats-App-Image-2023-01-12-at-10-51-56-AM.jpg

بات صرف ان 4 صحافیوں کی ہی نہیں بلکہ ان کے علاوہ حامد میر، سید طلعت حسین، عاصمہ شیرازی، شمع جونیجو، سلیم صافی، اسد طور، ثنا بُچہ، مرتضیٰ سولنگی، بینظیر شاہ، سید عمران شفقت سمیت بہت سے ایسے صحافی بھی ان افراد میں شامل ہیں جنہوں نے اس ایجنڈے کا حصہ بنتے ہوئے یہی دعوے کیے کہ تحریک انصاف صوبائی اسمبلی میں اکثریت کھو چکی ہے۔


Fm-Ps-Ez-a-EAESf0g.jpg

Fm-Ps-E0-Ea-AAYIiiq.jpg

Fm-Ps-Ez5a-EAAYzwr.jpg

Fm-Ps-E0-Dag-AAbb-NA.jpg
پٹواری کتے صحافی
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
ye koi anhoni baat nahi, ye sub names PMLN kay payrole pe hain. PMLN Lifafa sahafi na rakhey ye ho hi nahi sakta, media kay boht saarey anchor or journalist Imran khan kay khilaaf kion hain kionkeh wo Lifafey nahi deta, lakin dilchasp baat ye hay keh in tamaam journalist ki awaam mein credibility ZERO ho chuki hay, ye jitney bhi journalist hain in ko poorey mulk mein koi bhi samjhdaar aadmi sunana or dekhn a pasand nahi karta
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
یہ اس لیے وہاں اس وقت پنجاب اسمبلی سے اندا دھند بھاگے کیونکہ یہ خود پورے نہیں تھے جتنے یہ دعوی کر رہے تھے عمران خان کو چیلنج کر رہے تھے بندے پورے کرو اور اگر یہ بیٹھیں رہتے تو ان کی گنتی ہونی تھی کل یعنی آج خبریں لگنی تھی کہ یہ تو خود کم ہو گئے لہذا دروزاے توڑ کر الٹا بھاگے کہ خبر نہ بن جائے یہاں سے نکلو
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
Message is broadcast in Nani Media Cell whatsapp group and then all these lifafis cut and paste it.
 

Back
Top