
ن لیگ کی میڈیا منیجمنٹ، جانئے کونسے صحافی یکے بعد دیگرے ایک ہی ٹوئٹ کرتے گئے؟
پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ پرویزالہیٰ کے اعتماد کا ووٹ لینے کا عمل تو مکمل ہو گیا تحریک انصاف کی حکومت بھی بچ گئی مگر اس سارے معاملے میں ن لیگ نے کس طرح میڈیا کو منیج کیا اور فیڈ کی گئی معلومات پر صحافیوں نے کیسے صحافت کی سارا معاملہ بے نقاب ہو گیا۔
صحافی ثاقب ورک ایک ٹویٹ کیا اور کہا کہ یہ ہے ان لوگوں کی صحافت اور ن لیگ کی میڈیا منیجمنٹ، جیسے عمران خان پر حملہ کرنے والے کی ویڈیو ایک ہی وقت پر ٹویٹ کی گئی ایسے ہی 171 کا فگر بھی کسی کے کہنے پر ایک ساتھ ٹویٹ کیا گیا، ایسے اور بھی بہت سارے ہیں لیکن 4 سکرین شاٹ سمجھانے کے لیے حاضر ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1613392674622513154
دراصل انہوں نے جن صحافیوں کے اسکرین شاٹ شیئر کیے ہیں ان میں نصراللہ ملک، غریدہ فاروقی، وقار ستی اور عمار مسعود شامل ہیں۔ ان چاروں صحافیوں نے چند منٹ کے فرق پر تقریباً ایک ہی ٹویٹ کیا کہ تحریک انصاف کے پاس171 ارکان ہیں جبکہ اپوزیشن بھی تقریباً اتنے ہی یا اس سے زیادہ ارکان رکھتی ہے۔

بات صرف ان 4 صحافیوں کی ہی نہیں بلکہ ان کے علاوہ حامد میر، سید طلعت حسین، عاصمہ شیرازی، شمع جونیجو، سلیم صافی، اسد طور، ثنا بُچہ، مرتضیٰ سولنگی، بینظیر شاہ، سید عمران شفقت سمیت بہت سے ایسے صحافی بھی ان افراد میں شامل ہیں جنہوں نے اس ایجنڈے کا حصہ بنتے ہوئے یہی دعوے کیے کہ تحریک انصاف صوبائی اسمبلی میں اکثریت کھو چکی ہے۔




- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/husn-1121.jpg