پولیس اور انتظامیہ جرائم پر قابو پانے میں ناکام ہو چکی ہے جس کے باعث ملک میں جرائم کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر ڈی 12/2 کی رہائشی ایک خاتون سے 1 ارب روپے بھتہ دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خاتون کو بھتہ دینے کے لیے کال کرنے والے افراد نے اسے اور اس کی بیٹی کو دھمکانے کے لیے ان کے گھر کے باہر تصویریں بھی بھیجی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے سیکٹر ڈی کی رہائشی خاتون کو بھتہ دینے کے لیے پہلی کال افغانستان کے نمبر سے کی گئی جبکہ دوسری دفعہ ایران کے نمبر سے کال کی گئی۔ خاتون اور اس کی بیٹی کو دھمکانے کے لیے ان کے گھر کے باہر تصویریں بھی بھیجیں، خاتون کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ تھانہ گولڑہ میں درج کر لیا گیا ہے اور اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق کالعدم تنظیم کی طرف سے بھتہ دینے کے لیے ایران اور افغانستان کے نمبروں سے کال کی گئی اور انہیں ڈرانے کے لیے اس کی اور اس کی بیٹی کے گھروں کی تصویریں بھیجیں۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ دھمکی آمیز کالز آنے کے بعد سے وہ اپنے گھر میں رہنے سے ڈر رہی ہیں اس لیے انہیں سکیورٹی مہیا کی جائے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے ٹی ٹی پی کی طرف سے 2 سال پہلے صوبائی وزیر عاطف خان کو بھتے کیلئے ایک خط ارسال کیا گیا ہے۔ خط میں عاطف خان سے 80 لاکھ روپے بھتہ دینے کا کہا گیا تھا اور عدم ادائیگی پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔ گولڑہ تھانہ میں پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے اور کہا ہے کہ ملزموں کو جلد سے جلد قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔