------------------------
Zinda_Rood
Minister (2k+ posts)
Last edited:
Close
1 retweet0 likes
اسلام ، پاکستان کا دُم چھلا نہیں، بلکہ پاکستان اسلام کا دُم چھلا ہے،، یہ ملک مسلمانوں کو گھرواپسی، اور شدھی کرن جیسی دہشتگردی سے بچانے کے لیے بنایا گیا تھا، جس کے شکار ابھی تک ہندوستانی مسلمان ہیںZinda_Rood said:نواز شریف کا یہ بیان کہ ہمیں لبرل پاکستان کی ضرورت ہے، مزید خوش آئیند ہے، مستقبل کا پاکستان ایسا ہی ہونا چاہئے، جس کے ساتھ اسلام کا دم چھلہ نہ لگا ہو،
Zinda_Rood said:موجودہ اسلام چونکہ دہشتگردی کا دوسرا نام ہے، اس لئے جب دنیا میں پاکستان کا تعارف "اسلامی جمہوریہ پاکستان" کہہ کر کروایا جاتا ہے تو دنیا میں پاکستان کا پہلا تاثر ہی ایک دہشتگرد ملک کے طور پر لیا جاتا ہے چونکہ شروع میں ہی "اسلامی" تھوپا ہوا ہے۔ حکومت کو مزید جرآت کا ثبوت دے کر پاکستان کے نام سے اسلامی ہٹا کر عوامی جمہوریہ پاکستان رکھ دینا چاہئے۔ یہ وقت کی ضرورت بھی ہے اور پاکستان کے مفاد میں بھی ہے۔
اسلام ، پاکستان کا دُم چھلا نہیں، بلکہ پاکستان اسلام کا دُم چھلا ہے،، یہ ملک مسلمانوں کو گھرواپسی، اور شدھی کرن جیسی دہشتگردی سے بچانے کے لیے بنایا گیا تھا، جس کے شکار ابھی تک ہندوستانی مسلمان ہیں
اس ملک کی شناخت اگر مذہب سے نہیں، تو پھر انڈیا سے الگ ہی کیوں ہوئے
جس کو اسلام سے تکلیف ہے، دنیا میں کہیں اور چلا جائے، کسی نے روکا ہے کیا؟؟
نام نام کھیلنے کا شوق ہے تو اپنے بچوں کے نام ہنومان وغیرہ رکھ لیں، پاکستان کو بخش دیں ۔
نام وقت کی ضرورت نہیں، ملک کے تشخص کے مطابق ہوتا ہے
مزید برآں، اگر مولوی سے تکلیف ہے تو مولویوں کو رگڑیں کوئی اعتراض نہیں کرے گا، لیکن اگر اسلام سے تکلیف ہے تو (اس چیخ و پکار کا فائدہ؟) پھر مذہب اور ملک بدل لیں ، کیونکہ آپ بدقسمتی سے غلط ملک میں ہیں، جو آپ کے شوق کو حسرت ہی بنا رہنے دے گا۔
جس عوامی جمہوری کی بات کر رہے ہیں، اس عوامی جمہوریہ میں ایک نہیں، لاکھ بار ریفرنڈم کروا لیں، ہر بار عوام اسلامی جمہوریہ پاکستان کو ہی ووٹ دے گی ،، لیکن مولوی کو نہیں دے گی
یہ عوام بہر حال آپ سے تو سیانی ہی ہے، کم از کم اسے پتہ تو ہے کہ اسلام کو ووٹ، اور مولوی کو ووٹ دینے میں فرق ہے
جنید جمشید کو چپیڑیں پڑنے والی وڈیو کو دیکھ کر بڑے بڑے دیوبند جہادی لوگوں کو مذہبی جنویت، جہالت اور ملک میں فرقہ واریت کی آگ لگانے کی کوششیں نظر آنے لگی ہیں۔۔۔۔
حیرت ہے بڑی جلدی مذہبی جنویت یاد آنے لگی ہے لوگوں کو۔۔۔۔۔ جب خود کش دھماکوں میں ہزاروں لوگ مر رہے تھے، جب درباروں، امام بارگاہوں، احمدی عبادت گاہوں اور چرچوں پر خود کش حملے ہو رہے تھے، جب بے گناہ لوگوں کا قتل عام ناموس صحابہ، عقیدے اور مذہب کے نام اور بنیاد پر کیا جا رہا تھا، جب احمدیوں اور عیسائیوں کے گھر مکینوں سمیت جلائے جا رہے تھے، تب تو کسی کو نہ مذہبی جنویت نظر آئی نہ جہالت اور نا آگ۔ ہم دیوبند تبلیغی حضرات سے ہمیشہ یہی کہتے رہے کہ "درباروں پر خود کش حملے کرنے والے اپنے جہادیوں پر پردہ ڈالنے کی بجائے انھیں لگام ڈالو ورنہ جب بریلویوں نے تمھارے جن نکالنے شروع کیے تو تمھاری چیخیں نکلیں گی"۔
(عمّار کاظمی)
کیوں بھئی، مشرقی پاکستان بھی تو اسلام کے نام پر ہی بنا تھا، پھر اس نے کیوں جان چھڑالی اِس پاکستان اور اسلام سے۔ سمجھدار تھے وہ لوگ، اب کم از کم اسلامی دہشتگردی سے تو نجات پاگئے۔
مذہب انسانوں کے لئے ہوتے ہیں، ملکوں کے لئے نہیں، یہاں جاہل ٹبر پورے کے پورے ملک کو اسلام کے بورے میں لپیٹنے چلے ہیں۔
ممتاز قادری کے معاملے پر جو بھی ہوا، اس پر عوام نے تو ایک پتہ نہیں بھی توڑا، کسی نے ایک اینٹ بھی نہیں اٹھائی (مولوی جو مرضی کہتے پھریں، کسی نے کب پروا کی)،، تم لوگوں کو پتہ نہیں کس بات کا دکھ ہے؟
اسی لئے کہا ہے پاکستان کے نام سے اسلامی ہٹا کر ایک امن پسند ریاست کی طرف قدم بڑھایا جائے اور وہ وقت دور نہیں جب یہ قدم بھی اٹھالیا جائے گا، مولوی اسی طرح چیختے پھڑکتے رہ جائیں گے جیسے ممتاز قادری کی گردن لمبی ہونے پر پھڑک رہے ہیں۔
یہ جس ریفرنڈم کی تم بات کررہے ہو، یہ پاکستان جیسے مذہب ذدہ ملک میں وہی نتیجہ دے گا جو اب دے رہا ہے، یعنی غلاظت پروڈکشن۔
جب تک مدرسے اور مولوی کا خاتمہ کرکے یہاں ایک امن پسند نسل نہیں اگائی جاتی تب تک ہر ریفرنڈم سے اسلامی دہشتگرد ہی برآمد ہوں گے۔
کیا وہ فرقہ پرستی کی وجہ سے الگ ہوئے، یا شراب کے نشے میں ڈوبے رہنے والے یحییٰ خان اور اسی قبیل کے دیگر لبرل جونکوں کے مظالم کی وجہ سے؟؟
کیا کبھی کسی بنگالی لیڈر نے کہا کہ مغربی پاکستان والے بہت اسلام پسند ہیں اس لیے ان کے ساتھ نہیں رہنا ۔ لکھنے سے پہلے دماغ کو سوچنے کی زحمت ضرور دینا
یہ جن جاہل ٹبروں کا ذکر فرمایا ہے نا، شریف فیملی اور بھٹو فیملی، یا باچا خان فیملی یا اچکزئی فیملی وغیرہ،،، یہ سب کے سب اسلام سے الرجک ہیں
ابھی چھوٹا زرداری (بزعم خویش بھٹو) کہہ رہا تھا کہ صدر غیر مسلم کیوں نہیں بن سکتا؟؟ اس جاہل کو کسی نے بتایا نہیں کہ اس کے نانے نے ہی اس ملک کی پہلی جمہوری اسمبلی سے وہ قانون پاس کروایا تھا ۔
اصلی جمہوری نظام کی بات کریں تو وہ تو کبھی اس ملک کو غیر اسلامی نہ بننے دے
اور اگر ڈکٹیٹر چاہیئے، تو کیا ضیاالحق نے کم تباہی پھیری، امریکی اور سعودی سیاست کا گند یہاں پھیلا کر؟؟
ممتاز قادری کے معاملے پر جو بھی ہوا، اس پر عوام نے تو ایک پتہ نہیں بھی توڑا، کسی نے ایک اینٹ بھی نہیں اٹھائی (مولوی جو مرضی کہتے پھریں، کسی نے کب پروا کی)،، تم لوگوں کو پتہ نہیں کس بات کا دکھ ہے؟
عوام نے تو قانون کی بالادستی پر سر تسلیم خم کر دیا، ، کیا تم لوگوں کو دکھ ہے کہ اس جاہل عوام نے ملک کی اینٹ سے اینٹ کیوں نہ بجا دی؟؟ تا کہ پھر سے مذہب کو لعن طعن کرنے کا جواز ملتا؟
تو جناب کو جمہوری نظام پر یقین نہیں، پھر کیوں لارا لگایا ہوا ہے، ’’عوامی جمہوریہ’’ کا؟؟ یہ کیسی منافقت ہے؟
کیا پھر سے کوئی ڈکٹیٹر چاہیئے، یہاں تو ضیا جیسے ڈکٹیٹر ہی ملیں گے، پھر نہ رونا
مدرسے اور مولوی ختم کر کے کیا پاکستان کرپشن، غربت اور خاندانی سیاست کے گٹر سے باہر نکل آئے گا؟؟
چرچ، پادریوں کے مدرسے تو یہاں جرمنی میں بھی ہیں، اور حکومت بڑے چرچ کو یہ سب چلانے کے لیے بے انتہا پیسے دیتی ہے، اپنے لوگوں سے زبردستی پانچ فیصد چرچ ٹیکس لے کر ۔ اور مسجد بنانے کی بات ہوتی ہے تو انجیلا مرکل خود کہتی ہے کہ چرچ سے اونچی مسجد نہیں بنانے دیں گے،، کیا مرکل بھی مولوائن ہو گئی ہے؟؟
ملک مذہب ختم کر کے نہیں، بلکہ قانون کی بالادستی سے چلتے ہیں
کیوں بھئی، مشرقی پاکستان بھی تو اسلام کے نام پر ہی بنا تھا، پھر اس نے کیوں جان چھڑالی اِس پاکستان اور اسلام سے۔ سمجھدار تھے وہ لوگ، اب کم از کم اسلامی دہشتگردی سے تو نجات پاگئے۔
ہم کہیں اور کیوں چلے جائیں، ان لوگوں کو کیوں نہ کہیں اور (مثلاً جہنم) بھیج دیں جو اسلام کے نام پر دوسروں کا جینا حرام کیئے ہوئے ہیں۔ ایک (ممتاز قادری) کو تو بھیج بھی دیا ہے ۔
مذہب انسانوں کے لئے ہوتے ہیں، ملکوں کے لئے نہیں، یہاں جاہل ٹبر پورے کے پورے ملک کو اسلام کے بورے میں لپیٹنے چلے ہیں۔ اسی لئے کہا ہے پاکستان کے نام سے اسلامی ہٹا کر ایک امن پسند ریاست کی طرف قدم بڑھایا جائے اور وہ وقت دور نہیں جب یہ قدم بھی اٹھالیا جائے گا، مولوی اسی طرح چیختے پھڑکتے رہ جائیں گے جیسے ممتاز قادری کی گردن لمبی ہونے پر پھڑک رہے ہیں۔
یہ جس ریفرنڈم کی تم بات کررہے ہو، یہ پاکستان جیسے مذہب ذدہ ملک میں وہی نتیجہ دے گا جو اب دے رہا ہے، یعنی غلاظت پروڈکشن۔ جب تک مدرسے اور مولوی کا خاتمہ کرکے یہاں ایک امن پسند نسل نہیں اگائی جاتی تب تک ہر ریفرنڈم سے اسلامی دہشتگرد ہی برآمد ہوں گے۔