پرفیکٹ سٹرینجر
Chief Minister (5k+ posts)
@waseem
کیا میں عمران خان کا انٹرویو لے سکتا ہوں؟
اگر آپ کی اجازت ہو تو۔ ۔۔
شکریہ
کیا میں عمران خان کا انٹرویو لے سکتا ہوں؟
اگر آپ کی اجازت ہو تو۔ ۔۔
شکریہ
میں نہیں چاہتا کہ میں اپنا تھریڈ خراب کروں اسی لئے فضول کے کومنٹس سے پرہیز کریں@waseem
کیا میں عمران خان کا انٹرویو لے سکتا ہوں؟
اگر آپ کی اجازت ہو تو۔ ۔۔
شکریہ
جناب خیبر پختون خوا وہ صوبہ ہے جو کہ دہشتگردی کا سب سے زیادہ شکار رہا اور سونے پر سوھاگہ
اس صوبے کو ایک انتہائی کرپٹ جماعت جس کا نام اے این پی ہے وہ حکومت چلا رہی تھی. صوبے
کا انتہائی برا حال تھا عمران خان کے قریبی لوگوں نے اسے بہت منع کیا کہ ادھر حکومت نہ کرنا زیادہ
دیر نہیں چلا پاؤ گے اور جو عزت کمایی ہے وہ بھی نہیں رہے گی لیکن پھر بھی اسنے چیلنج سمجھ کر
حکومت کی بھاگ دوڑ سمبھالی ، حالانکہ میاں صاحب چاہتے تو ارام سے حکومت بنا سکتے تھے لیکن
نہیں بنائی کیونکہ انہیں پتا تھا کہ یہ حکومت زیادہ دیر تک نہیں چل پاۓ گی اور عمران بھی ذلیل ہوگا
لیکن الله کے کرم سے ایسا نہیں ہوا اور اب بہت بہتری آگیی ہے پہلے سے. اب آپ جاننا چاہتے ہیں
کہ کیا تبدیلی آئ ہے پختون خواہ میں تو اگر آپ آج سے ڈھائی سال پہلے والا پختون خواہ دیکھیں اور
آج کا دیکھیں تو زمین آسمان کا فرق ہے تعلیم کا نظام بہت بہتر ہوگیا ہے پہلے سے ، صحت کا نظام
بھی بہتر ہورہا ہے انشاءللہ اگلے ٢ سال میں یہ زبردست ہوجاے گا ، پولیس آپ دیکھ لیں اس وقت چاروں
صوبوں میں سے سب سے زیادہ بہتر پختون خواہ کی پولیس ہے ، آر ٹی آئ بل جو جمہوریت کو تقویت
دیتا ہے وہ پختون خوا حکومت نے اسمبلی سے منظور کروایا ، پٹواری پہلے جو مرضی دو نمبری کر
لیتے تھے اب ان کی دو نمبریاں بھی بند کردیں ہیں خیبر پختون خوا کی فلحال زیادہ توجہ اداروں کو
مضبوط کرنے کی طرف ہے جو کہ میاں صاحب سمجھتے نہیں جمہوریت مضبوط اسی سے ہوتی ہے
آپ جمہوریت کو میرے سے بہتر جانتے ہو اور آپ جمہوریت پسند بھی ہو اور جمہوریت کی منزل ہی یہ
ہے کہ اداروں کو مضبوط بناؤ تاکہ وہ عوام کی خدمت کر سکیں لیکن جب پہلی منزل ہی نہیں آپ بننے
دو گے تو جمہوریت کیسے مضبوط ہوگی ؟؟ آپ عمران خان کو سمجھتے ہو کہ وہ عوام کی بجاے
فوجیوں پر اعتماد کرتا ہے لیکن کبھی آپ سب نے یہ نہیں سمجھا کہ جمہوریت کو مضبوط کرنے میں
سب سے زیادہ کام اسی کی پارٹی کر رہی ہے.
میں نہیں چاہتا کہ میں اپنا تھریڈ خراب کروں اسی لئے فضول کے کومنٹس سے پرہیز کریں
یہ انٹرویو کارنر میٹنگ کے دوران لیا گیا .شور شرابے کی وجہ سے دو ہی سوالات پوچھے اور جواب بھی مختصر دے گئےدس سیکنڈ کا انٹرویو تھا؟
تمہارا ایم این اے کں
حارث صاحب ،یہ انٹرویو ہے یا کھچ ماری ہے آپ نے ؟ بھائی میرے کیا پنجاب میں سکول غیر آباد ہیں ؟ کیا استاد سکول میں نہیں آتے ؟ کیا پولیس میں بھرتیاں سفارش پہ ہوتی ہیں ؟ کیا پنجاب کے ہسپتالوں میں ڈاکٹر نہیں ہیں ؟ اور وہاں پہ مریضوں کا علاج نہیں ہوتا ؟ کیا پنجاب میں لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ نہیں ہوچکا ؟ پولیس پنجاب میں بہتر کارکردگی نہیں دکھا رہی تو کیسے جرائم کا گراف تیزی سے گرا ہے ؟ اور عوام پہ پولیس تشدد سے آپ کی کیا مراد ہے ؟ عام شہری کو پولیس سے کتنا واسطہ پڑتا ہے ؟ کیا لاکھوں کروڑوں شہریوں کو آئے دن پولیس سٹیشن جانے کی ضرورت پیش آتی ہے ؟ آپ زندگی میں کتنی بار تھانے گئے ہیں ؟؟؟؟؟؟
پنجاب میں نواز لیگ کی حکومت ہے ، لوگ اوپر خدا اور نیچے میاں صاحب پر ایمان رکھتے ہیں
ان کو صاف پانی ، اچھی تعلیم ، بہتر علاج ، ٹھیک پولیس نہی چاہئے بلکہ میاں صاحب کی حکومت چاہے
ہسپتال بنانے کا کام عمران کا ہے میاں صاحب اس پر پیسے کیوں برباد کریں
کے پی کے میں پنجاب کی طرح لاحاصل انتخابات نہیں کرائے گئے .بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ایسے قوانین بنائے گئے کہ حکومت پر بوجھ کم ہو جائے .اگر آپ نے غور کیا ہو تو تعلیم کے شعبے میں تحریک انصاف آپ سے آگے نکل چکی ہے .کے پی کے حکومت اب عام طالبعلموں کو تو کیا سٹریٹ چلڈرنز کو بھی تعلیم فراہم کرے گی
اے این پی نے جو کے پی کے میں گند ڈالا تھا اس کو صاف کرنے کے لئے ابھی وقت لگے گا .مگر پہلے کے مقابلے میں بہت بہتری آئی ہے .تبدیلی زیادہ کے پی کے میں آئی ہے نہ کہ پنجاب میں
:jazak:تمہارا ؟ نہیں "آپ" کہتے ہیں ، ڈائیلاگ / مکالمہ میں طرز گفتگو اہم وصف شمار ہوتا ہے
یار میں تو تحریک انصاف کی جماعت کو اے این پی سے سو گناہ بہتر سمجھتا ہوں اور تحریک انصاف کی حکومت کا ان سے کوئی مقابلہ نہیں ، باقی آپ کی باتیں ٹھیک ہے کہ صوبہ کے حالات بہت حراب تھے ...لیکن بات تبدیلی کی ہو رہی ہے اور خان صاحب جس تبدیلی کا کہتے تھے صوبہ اس ڈگر پر نہیں چل رہا ...اس میں کوئی شک نہیں کہ خان صاحب کی نیت ٹھیک ہے ، لیکن اس کی ٹیم بلکل بھی ٹھیک نہیں اور وہ ڈیلیور نہی کر سکتی ...پرویز خٹک ایک روایتی سیاست دان ہے اور اس کی سوچ ہی روایتی ہے
میں نے بھار کی مثال دی ، ادھر کی تبدیلی سے خان صاحب بھی کافی ایمپریس تھے اور نتیش کمار کو پاکستان بلایا بھی تھا ، بھار غربت اور افلاس میں ڈوبا صوبہ تھا ، بہار کے لاکھوں ، کروڑوں لوگ ممبئی ، دہلی اور بنگلور جاتے روزگار کے سلسلے میں ...آج بہار ایک ماڈل صوبہ ہے ادھر صنعتیں لگی ہے ، روزگار ہے ، انڈیا کے بہترین پروفیشنلز ادھر جاب کرنے آتے ہے ، بہترین یونیورسٹیز ہے ، ادھر بجلی کا کوئی مسلہ نہیں ، اور بہار کے لوگ کافی حد تک اپنے صوبے واپس آچکے
جس طرح میاں صاحبان روڈز ، میٹروز اور پلوں پر لگے ہے ، اس طرح خان صاحب معاشرتی مسائل حل کرنے پر لگے ہے ، میاں صاحبان کی چیزیں تو زمین پر نظر آ جاتی ہے لیکن خان صاحب کی ہوا کی نظر ہو جاتی ہے ... اصل تبدیلی تب آتی ہے جب آپ اپنے صوبے کو ایک اکنامک حب میں تبدیل کر دو ، سنگاپور ، دبئی کو کوئی پولیس سے نہیں جانتا ، ادھر کے معاشی حالت سے جانتا ہے
خیبر پختون خواہ میں تبدیلی تحریک انصاف کی عینک پہن کر کیوں نظر آتی ہے ، باہر کی دنیا کو کیوں نہیں ؟ جب نتیش کمار بہار اور اردگان استنبول میں تبدیلی لایا تھا تو باہر کے اخبار بھرے ہوتے تھے
ان کی کیس اسٹڈیز یونیورسٹیز میں پڑھائی جاتی تھی ، یہاں تک کہ نتیش کمار کو خان صاحب نے انوائٹ بھی کیا تھا کہ کس طرح بھار کو ایک ماڈل صوبہ بنایا ... خیبر پختونخواہ میں فلحال ایسا کچھ نہیں اور نہ اگلے دو سالوں میں کچھ ہوتا نظر آرہا ہے
@waseem
کیا میں عمران خان کا انٹرویو لے سکتا ہوں؟
اگر آپ کی اجازت ہو تو۔ ۔۔
شکریہ
میں آپ سے اتفاق کرتا ہوں کہ پرویز خٹک ایک روایتی سیاستدان ہے لیکن ٹیم کپتان کے کہنے
پر چلتی ہے اسی لئے عمران خود ان پر نظر رکھتا ہے اور لوگوں سے پوچھتا رہتا ہے کیا
حالات چل رہے ہیں اور ان کو مزید رفتار تیز کرنے کی ضرورت ہے کام کرنے میں