Goldfinger
MPA (400+ posts)

ارشد کی ٹریننگ پر دو کروڑ روپے خرچ: اکرم ساہی
پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر میجر جنرل (ریٹائرڈ) اکرم ساہی کا کہنا ہے کہ ارشد ندیم کی ٹریننگ پر فیڈریشن نے دو کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔
اکرم ساہی بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے کہتے ہیں ʹاکثر لوگوں کا یہ خیال ہے کہ اولمپکس تک رسائی صرف ارشد ندیم کی انفرادی کارکردگی کا نتیجہ ہے اور فیڈریشن کا اس میں عمل دخل نہیں ہے۔
’یقیناً ارشد ندیم کی اپنی محنت بھی موجود ہے لیکن یہ بات بھی لوگوں کو معلوم ہونی چاہیے کہ پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن نے بھی ان کی ٹریننگ اور اولمپکس میں شرکت کو یقینی بنانے کے لیے انتھک محنت کی ہے۔‘
اکرم ساہی کہتے ہیں ’معاملہ صرف انفرادی کارکردگی کا ہوتا تو پاکستان اپنے قیام کے بعد سے اولمپکس میں حصہ لے رہا ہے تو بہت پہلے ہی نتائج سامنے آجانے چاہییں تھے۔‘
اکرم ساہی کہتے ہیں کہ ’ارشد ندیم اولمپکس میں جا ہی نہیں سکتے تھے کیونکہ فیڈریشن کے پاس ان کی ٹریننگ کے لیے بھی پیسے نہیں تھے لیکن میں نے ذاتی دلچسپی لے کر سپانسرز وغیرہ کی مدد سے ان کی ٹریننگ کو ممکن بنایا۔
’اس ٹریننگ کے پورے عمل میں دو کروڑ روپے ہم نے خرچ کیے ہیں۔ میں پچھلے کئی برسوں سے کہتا پھر رہا تھا کہ اس نوجوان میں غیر معمولی صلاحیت ہے لیکن اس وقت تو کسی کو پرواہ ہی نہ تھی کہ کون ارشد ندیم اور کون سے اولمپکس؟‘
اکرم ساہی کہتے ہیں کہ ’کووڈ کی صورتحال نے بھی ارشد ندیم کی ٹریننگ کو متاثر کیا۔ ہم نے جب لاہور میں ان کے لیے کیمپ لگایا جس میں ان کے کوچ فیاض حسین بخاری بھی شامل تھے تو ایک وقت ایسا بھی آیا جب ہمیں بتایا گیا کہ کووڈ کی صورتحال کے سبب یہ دونوں ہاسٹل میں بھی نہیں رہ سکتے لہٰذا ہمیں ان کی رہائش کا بندوبست کسی دوسری جگہ کرنا پڑا بلکہ کچھ دنوں کے لیے ارشد کو ان کے گھر بھیجنا پڑا۔
’ایک بار کسی وی آئی پی ہیلی کاپٹر کی آمد کی وجہ سے گراؤنڈ بند کر کے ارشد کو ٹریننگ سے روک دیا گیا۔‘
اکرم ساہی کا کہنا ہے کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کو معطل کر رکھا ہے جبکہ اس وقت کارکردگی کے لحاظ سے دیگر کھیلوں کے مقابلے میں ایتھلیٹکس فیڈریشن سب سے نمایاں نظر آتی ہے۔
انھیں سب سے زیادہ غصہ اس بات پر ہے کہ ان کی فیڈریشن کو تو معطل کر دیا گیا ہے لیکن اس کے مقابلے میں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے ایتھلیٹکس کی جو متوازی کمیٹی بنائی ہے اس کا سربراہ ایک حاضر سروس بریگیڈئر کو بنایا گیا ہے۔
اکرم ساہی جو ایشیئن ایتھلیٹکس فیڈریشن کے نائب صدر اور ساؤتھ ایشیئن ایتھلیٹکس فیڈریشن کے چیئرمین ہیں کہتے ہیں کہ ’پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کو ہر سال قومی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ پر تقریباً پچاس لاکھ روپے خرچ کرنے پڑتے ہیں جبکہ حکومت کی طرف سے فیڈریشن کو سالانہ گرانٹ کی مد میں پینتیس لاکھ روپے ملتے ہیں۔
’اس بار اس میں سے بھی پانچ لاکھ روپے کم دیے گئے جبکہ پچھلے سال صرف بیس لاکھ روپے دیے گئے۔ ایسا کیوں کیا گیا اس کا جواب دینے کے
لیے کوئی تیار نہیں ہے۔‘
سورس
Last edited by a moderator: