lllcolumbuslll
Banned
کیا ھم واقعی اخلاقی اور ذھنی طور پر اتنے گر چکے ھیں کہ برائی کی طرف جھپٹ پڑنے کو ھیں۔ نہ اللہ کا ڈر خوف، نہ اخلاق نہ شرم حیا، نہ معاشرے اور نہ ھی گھر کی فکر۔
صرف ایک گھنٹے میں ایک ھزار سے زیادہ لوگوں نے وینا ملک فحاشہ کی ننگی تصویر دیکھنے کےلئے ڈسکشن لنک پر کلک کیا۔ جان بوجھہ کر ٹائٹل اس طرح کا دیا گیا کہ لوگ اس برائی کے طرف لپکیں۔
زباں سے کہہ دیا لا الا تو کیا حاصل
دل و نگاہ جو مسلماں نہی تو کچھہ بھی نہی
وہ جو انقلاب لانے کی بات کرتے ھیں۔ وہ جو نئی صبح دیکھنے کے خواب دکھاتے ھیں اور نئ نسل سے امید رکھیں وہ جو بیج بو رھے ھیں وہ سبز باغ اس زمین پر قائم نہی ھو سکتے جس معاشرے میں کنجریاں زیر بحس ھوں۔
بحیثیت ایک قوم ھم شاید قوم نہی رھے۔ ھر ایک کی اپنی پسند ھے، اپنی انا ھے، زد ھے، زبان رنگ نسل اور شحصیت پرستی کا خول چڑھا ھوا ھے۔ پڑھے لکھے اپنی تعلیم پر فخر کرتے ھیں لیکن شعور نہی کہ سچ اور جھوٹ میں تمیز کر سکیں۔ ایک جھوٹ کے لئے سو جھوٹ بولنا اب معمول ھے کہ جھوٹ سچ لگنے لگے۔ اپنے قائدین کی ھر برائی یا خامی کو ڈھٹائی کے ساتھہ دفاع کرنا کہ جیسے ان کی اپنی عزت پر فرق پڑ جائے گا۔ جو عمل قرآن اور حدیث سے واضح جھوٹ نظر آئے ھم اس کو یقینی سچ میں بدلنے کی پوری کوشش کریں گے۔ جذبات اور غصہ سے بے قابو یہ قوم اپنے حالات کی ذمیدار خود ھے۔ جس طرح کے عوام اسی طرح کے حکمران اللہ نے اس جاھل قوم پر مسلط کردئے ھیں۔ اور انہی جاھل چور لٹیروں کے ساتھہ ملکر کچھہ لوگ انقلاب لانے کے دعوے کرتے ھیں۔
اگر پاکستانی عوام تبدیلی چاھتے ھیں تو پہلے گھر سے شروع کریں۔ اپنی نسل کو حق سچ کی تعلیم دیں۔ اخلاق سکھائیں۔ قرآن و حدیث سمجھائیں۔ سراتمستقیم کو لے جانے والا عمل بتائیں کہ دنیا و آخرت بن جائے۔ یہی عمل اچھے معاشرے کی بنیاد بنے گا۔ اور جب تک اچھا معاشرہ ظہور پزیر نہی ھو گا تب تک کچھہ نہی ھو سکتا۔ یا شاید بہت زیادہ تباھی بربادی کے بعد ھم سبق سیکھیں۔
آج وہ کڑا وقت ھے کہ ھمارے محافظ بھی بوکھلائے ھوئے ھیں۔ عوام پریشان ھیں لیکن اس لاقانونیت کے پیچھے جو وجوھات ھیں وہ کوئی ڈھکی چھپی نہی کہ وجہ تلاش اور حل نہ ڈھونڈا جاسکے۔ ھر ایک اپنی ذمے داری اپنے حلف کی پاسداری سے کرے۔ ھر قلم سچ لکھے چاھے جان کی قیمت ادا کرنی پڑے۔ انصاف میں چھوٹے بڑے کی تمیز نہ ھو۔ وکالت حق اور سچ کے لئے کی جائے۔
میرے ھم وطنو اگر واقعی ھم اپنے وطن کو ایک عزت دار اور محفوظ ملک بنانا چاھتے ھیں ھمیں پہل خود سے کرنی ھوگی۔ اپنا احتساب پہلے کرنا ھوگا۔ دوسروں پر انگلی سب اٹھاتے ھیں لیکن اپنے گریبان میں کوئی نہی جھانکنا پسند کرتا۔ ھمیں انقلاب اپنے گھر سے شروع کرنا ھے۔ آج ھی سچے دل سے اللہ کی غلامی میں آجاوء۔ اپنے آپ کو اللہ کے حکم اور نبی پاک عمل میں لے آوء۔ دن بدلتے دیر نہی لگتی جب اللہ کی مدد ھو ۔ اور اللہ ان کی مدد کرتا ھے جو اس کی طرف رجوع کریں۔
اے رب لعالمین ھم کو ھدایت دے۔ آمین۔
صرف ایک گھنٹے میں ایک ھزار سے زیادہ لوگوں نے وینا ملک فحاشہ کی ننگی تصویر دیکھنے کےلئے ڈسکشن لنک پر کلک کیا۔ جان بوجھہ کر ٹائٹل اس طرح کا دیا گیا کہ لوگ اس برائی کے طرف لپکیں۔
زباں سے کہہ دیا لا الا تو کیا حاصل
دل و نگاہ جو مسلماں نہی تو کچھہ بھی نہی
وہ جو انقلاب لانے کی بات کرتے ھیں۔ وہ جو نئی صبح دیکھنے کے خواب دکھاتے ھیں اور نئ نسل سے امید رکھیں وہ جو بیج بو رھے ھیں وہ سبز باغ اس زمین پر قائم نہی ھو سکتے جس معاشرے میں کنجریاں زیر بحس ھوں۔
بحیثیت ایک قوم ھم شاید قوم نہی رھے۔ ھر ایک کی اپنی پسند ھے، اپنی انا ھے، زد ھے، زبان رنگ نسل اور شحصیت پرستی کا خول چڑھا ھوا ھے۔ پڑھے لکھے اپنی تعلیم پر فخر کرتے ھیں لیکن شعور نہی کہ سچ اور جھوٹ میں تمیز کر سکیں۔ ایک جھوٹ کے لئے سو جھوٹ بولنا اب معمول ھے کہ جھوٹ سچ لگنے لگے۔ اپنے قائدین کی ھر برائی یا خامی کو ڈھٹائی کے ساتھہ دفاع کرنا کہ جیسے ان کی اپنی عزت پر فرق پڑ جائے گا۔ جو عمل قرآن اور حدیث سے واضح جھوٹ نظر آئے ھم اس کو یقینی سچ میں بدلنے کی پوری کوشش کریں گے۔ جذبات اور غصہ سے بے قابو یہ قوم اپنے حالات کی ذمیدار خود ھے۔ جس طرح کے عوام اسی طرح کے حکمران اللہ نے اس جاھل قوم پر مسلط کردئے ھیں۔ اور انہی جاھل چور لٹیروں کے ساتھہ ملکر کچھہ لوگ انقلاب لانے کے دعوے کرتے ھیں۔
اگر پاکستانی عوام تبدیلی چاھتے ھیں تو پہلے گھر سے شروع کریں۔ اپنی نسل کو حق سچ کی تعلیم دیں۔ اخلاق سکھائیں۔ قرآن و حدیث سمجھائیں۔ سراتمستقیم کو لے جانے والا عمل بتائیں کہ دنیا و آخرت بن جائے۔ یہی عمل اچھے معاشرے کی بنیاد بنے گا۔ اور جب تک اچھا معاشرہ ظہور پزیر نہی ھو گا تب تک کچھہ نہی ھو سکتا۔ یا شاید بہت زیادہ تباھی بربادی کے بعد ھم سبق سیکھیں۔
آج وہ کڑا وقت ھے کہ ھمارے محافظ بھی بوکھلائے ھوئے ھیں۔ عوام پریشان ھیں لیکن اس لاقانونیت کے پیچھے جو وجوھات ھیں وہ کوئی ڈھکی چھپی نہی کہ وجہ تلاش اور حل نہ ڈھونڈا جاسکے۔ ھر ایک اپنی ذمے داری اپنے حلف کی پاسداری سے کرے۔ ھر قلم سچ لکھے چاھے جان کی قیمت ادا کرنی پڑے۔ انصاف میں چھوٹے بڑے کی تمیز نہ ھو۔ وکالت حق اور سچ کے لئے کی جائے۔
میرے ھم وطنو اگر واقعی ھم اپنے وطن کو ایک عزت دار اور محفوظ ملک بنانا چاھتے ھیں ھمیں پہل خود سے کرنی ھوگی۔ اپنا احتساب پہلے کرنا ھوگا۔ دوسروں پر انگلی سب اٹھاتے ھیں لیکن اپنے گریبان میں کوئی نہی جھانکنا پسند کرتا۔ ھمیں انقلاب اپنے گھر سے شروع کرنا ھے۔ آج ھی سچے دل سے اللہ کی غلامی میں آجاوء۔ اپنے آپ کو اللہ کے حکم اور نبی پاک عمل میں لے آوء۔ دن بدلتے دیر نہی لگتی جب اللہ کی مدد ھو ۔ اور اللہ ان کی مدد کرتا ھے جو اس کی طرف رجوع کریں۔
اے رب لعالمین ھم کو ھدایت دے۔ آمین۔
Last edited: