
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے موجودہ معاشی بحران کا ذمہ دار سپریم کورٹ کے فیصلوں کوقرار دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اور ن لیگ کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر سپریم کورٹ کے فیصلوں کو تنقید کا نشانہ بناتےہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے متنازعہ فیصلے سیاسی بحران کو نا صرف گہرا کررہےہیں بلکہ ملک میں سیاسی بے یقینی کو بڑھا کر ملکی معیشت کی بحالی کی تمام کوششوں پہ پانی پھیر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مضبوط معیشت کیلئے ملک میں سیاسی استحکام ہونا ناگزیر ہے، کیا سپریم کورٹ اب یہ چاہ رہی ہے کہ پنجاب کا صوبہ پہلے حکومت قائم کر کے پورے ملک کے انتخابی عمل پہ اثر انداز ہو۔
https://twitter.com/x/status/1650492016717955079
احسن اقبال نے کہا کہ 1997 سے قبل قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں 3 روز کا وقفہ ہوتا تھا تاہم اسے ختم کر کے 1 دن الیکشن کروانے کا اصول اپنایا گیا تاکہ قومی اسمبلی کے الیکشن صوبائی اسمبلی کے الیکشنوں پہ اثر انداز نہ ہو سکیں، اگر90 روز میں انتخابات آئینی تقاضہ ہے تو پھر کے پی کے میں انتخابات پر کیوں آنکھیں بند کی جارہی ہیں، کیا پنجاب پر لاگو ہونے والے آئین کا اطلاق کے پی کے پر نہیں ہوتا؟
وفاقی وزیر احسن اقبال نے چیف جسٹس کے اختیارات پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ مصطفیٰ ایمپیکس کیس میں سپریم کورٹ نے وزیر اعظم اور وزیر اعلی کے صوبدیدی اختیارات حرام قرار دئیے لیکن چیف جسٹس کے لئے صوابدیدی اختیارات حلال کیسے ہو سکتے ہیں؟ تضادات ، تضادات اور تضادات۔