
حکومت پاکستان نے ملک سے اجناس اور کھاد کی بیرون ملک اسمگلنگ روکنے کیلئے سخت اقدامات کرتے ہوئے قانون نافذ کردیئے ہیں۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کےمطابق حکومت نے اشیائے ضروریہ اور کھاد کی بیرون ملک اسمگلنگ میں ملوث افراد کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے آٹا ، چینی، گندم اور کھاد کو اشیائے ضروریہ قرار دیدیا ہے اور ان اشیاء کی کی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کو بھاری جرمانوں اور دو سال قید کی سزائیں دینے کے قانون کا اطلاق کردیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے مذکورہ چار چیزوں کو اشیائے ضروریہ قرار دینے کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کسٹمز ایکٹ1969 کو 1977 کے ایکٹ کے مطابق بنایا ہے جس کے ذریعے حکومت نے گندم ،آٹا، چینی اور کھاد کو ابتدائی طور پر اشیائے ضروریہ ڈکلیئر کیا ہے، اس فیصلے سے ان چیزوں کی بیرون ملک اسمگلنگ میں میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی ممکن ہوسکے گی۔
ایف بی آر کے مطابق ابتدائی طور پر ان چار چیزوں کو اشیائے ضروریہ قرار دیا گیا ہے، دوسرے مرحلے میں مزید اشیاء کو اس فہرست میں شامل کیا جائے گا، کسٹمز ایکٹ کی سیکشن 156 کے تحت اشیائے ضروریہ میں سے کسی بھی چیز کی اسمگلنگ کی کوشش کے نتیجے میں اسمگلنگ کی کوشش کی جانے والی آئٹم کی مالیت کے برابر جرمانہ ہوگا اور اسمگلنگ کیا جانے والا مال بھی ضبط کرلیا جائے گا، ساتھ ہی ملزمان کو 2 سال قید کی سزا بھی سنائی جائے گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/fundiahshashh.jpg