
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط پر تنقید کی جارہی ہے,ایسے میں سوشل میڈیا صارفین بے نطیر بھٹو کی پرانی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے تنقید کا خواب دے دیا.
وقار خان نے لکھا عمران خان کا آئی ایم ایف کو خط لکھنا غداری ہے تو پھر بے نظیر تو غدار اعظم ہوئی,بے نظیر کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ امریکہ کو پاکستان کو دیے جانے والے پیسوں کو جہموریت کے ساتھ مشروط کر دینا چائیے,جب غیر جہموری قوتیں دیکھیں گی کہ اُن کی امداد آنا رُک گئی ہے تو وہ ملک میں جہموری اقدار کو نافذ کریں گے
https://twitter.com/x/status/1763008809776095539
باسط خان نے لکھا خواجہ وینٹی لیٹر آپکے اتحادی بلاول کی والدہ 2007 محترمہ بے نظیر بھٹو نے امریکہ سے کہا کہ پاکستان کی امداد روک دیں یہاں حساب نہیں دیا جا رہا, چھ ارب ڈالر پاکستان کی امداد ہے اس پر عوام کا حق ہے,آج عمران خان کا ائی ایم ایف سے قرضہ لینے سے پہلے الیکشن کا آڈٹ کرانا غداری کیسے ہو سکتا ہے,اگر عمران خان غدار ہے تو پھر ہمت کرو اور ایک باپ کا ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے بینظیر کو بھی غدار کہوں.
https://twitter.com/x/status/1762901014665887792
اس سے قبل خواجہ آصف نے لکھا تھا کہ عمران کیطرف سے آئی ایم ایف کو خط لکھ دیا گیا۔ خط کے مندرجات میں آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکیج کو سیاسی استحکام کیساتھ مشروط کرنے کو کہا گیا ھے ۔عمران کی زبان میں سیاسی استحکام کا مطلب اسکا ذاتی اقتدار اور حکمرانی ھے۔ کہاں گئے غلامی نامنظور اور ایبسلوٹلی ناٹ کے نعرے ۔ آج عمران خان لکھ کے ایسے ادارے کی منتیں کر رہا جو امریکہ کےبراہ راست زیر اثر ھے اور امریکہ کی مرضی کے بغیر پاکستان کی امداد نہیں کرے گا۔ اب یوتھیے غلامی منظور اور ایبسلوٹلی ناٹ کے نعرے لگائیں۔ عمران خان دو نمبری کا کپتان ھے.
جیل میں قید بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر پارٹی کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ کو لکھا گیا خط منظرِ عام پر آگیا,خط ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن کی جانب سے ایم ڈی آئی ایم ایف کے نام لکھا گیا۔ اس میں کہا گیا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کیلیے آئی ایم ایف سے ڈیل میں حائل نہیں ہونا چاہتے، کوئی ایسی سہولت جو قرضوں کی ادائیگی کیلیے مددگار ہو حصہ نہیں بننا چاہتے، عوام کے اعتماد والی منتخب حکومت ہی اس حوالے سے گفتگو کا اختیار رکھتی ہے۔
خط میں لکھا گیا کہ حکومت سازی، قرضوں کی ادائیگی اور قانون کی حکمرانی کیلیے ڈیل کی اہمیت سے آگاہ ہیں، خط بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر آئی ایم ایف بھیجا جا رہا ہے، پی ٹی آئی پاکستان کی سب سے بڑی اور مقبول سیاسی جماعت ہے اور آئی ایم ایف کی سہولت کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہتی۔
ترجمان پی ٹی آئی نے خط میں لکھا کہ صرف منتخب حکومت کے ساتھ ہی مذاکرات کیے جا سکتے ہیں، طاقتور طبقے کی جانب سے پسند اور نا پسند کی بنیاد پر حکمرانی نہیں ہونی چاہیے، سیاسی جماعتوں اور عالمی اداروں نے انتخابات کی شفاف انکوائری کا مطالبہ کیا لیکن دو ہفتے گزرنے کے باوجود تمام مطالبات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
انہوں نے لکھا کہ آئی ایم ایف سے مطالبہ ہے کسی بھی مالی ڈیل سے قبل معاملات کو دیکھا جائے، قومی اور صوبائی اسمبلی کی کم از کم 30 فیصد سیٹوں کا آڈٹ کیا جائے، ہم آئی ایم ایف سے تفتیشی ایجنسی کے کردار کے خواہاں نہیں، فافن اور پاتن نامی اداروں کی جانب سے انتخابات کے آڈٹ کا طریقہ کار بتایا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/maulaa1h1h1i1.jpg