خیبرپختونخوا بلدیاتی الیکشن میں جے یو آئی ف سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے جبکہ 2018 میں دوتہائی اکثریت لینےو الی تحریک انصاف بری طرح ہار گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلدیاتی الیکشن کا معرکہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے نام کرلیا ہے اور مولانا فضل الرحمان کی جماعت نے 66 میں سے 19 سیٹیں جیت لی ہیں جن میں مئیر پشاور کی سیٹ بھی شامل ہے۔
حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف 13 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر ہے، تحریک انصاف کو انتخابات میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے ، تحریک انصاف اپنے مضبوط گڑھ پشاور، مردان، کوہاٹ سے بری طرح ہارگئی۔
خیبرپختونخوا بلدیاتی الیکشن میں 11 آزادامیدواروں نے بھی میدان مارلیاجبکہ این اے پی 7،مسلم لیگ ن 3، جماعت اسلامی 2 اور پیپلزپارٹی ایک سیٹ لینے میں کامیاب ہوئی۔
نئی جماعت تحریک اصلاح پاکستان بھی 2 سیٹیں لینے میں کامیاب ہوئی جو فاٹا سے تعلق رکھنے والے سابق سینیٹر گل شاہ جی آفریدی کی جماعت ہے۔
خیال رہے کہ 66 میں سے 66 سیٹوں پر انتخاب ہوا ہے، تحصیل بکاخیل اور ڈیرہ اسماعیل خان میں انتخابات ملتوی ہوئے ہیں جبکہ کرک کی 3 سیٹوں پر نتائج روک دئیے گئے ہیں۔
تحریک انصاف کی شکست پر مریم نواز نے جمعیت علمائے اسلام کی فتح کو ن لیگ کی فتح قرار دیا ہے، انکا کہنا تھا کہ آئندہ الیکشن میں تحریک انصاف کا ٹکٹ لینے والا کوئی نہیں ہوگا، پشاورمیں بی آرٹی چلتی کم جلتی زیادہ ہے، عمران خان کے پاس اب بھی موقع ہے اقتدار چھوڑدیں۔
اس سے قبل مولانا فضل الرحمان نے ن لیگ کی فتح پر کہا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کے نتائج نے ثابت کردیا کہ گزشتہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اب ہمیں آگے بڑھنے دو ،ہم پاکستان کو ان سے بہتر چلائیں گے ہمیں پاکستان چلانا آتا ہے۔ہم دیانتدار لوگ ہیں۔۔جو لوگ سیاستدانوں کے خلاف پراپیگنڈہ کرتے ہیں وہ ہزار درجے زیادہ کرپٹ ہیں۔