سوشل میڈیا کی خبریں

پاکستانی اداکارہ علیزے شاہ کی سگریٹ پیتے ہوئے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ سوشل میڈیا پر علیزے شاہ کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں وہ ہاتھ میں موبائل فون پکڑے گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر بیٹھ کر سگریٹ پی رہی ہیں۔ اپنے ساتھ بیٹھے شخص کے ساتھ باتوں میں مصروف کہیں جا رہی ہیں اور اس ویڈیو کے بننے سے بالکل لا علم ہیں۔ ویڈیو بنانے والی خاتون کا کہنا ہے کہ ڈرائیونگ سیٹ پر موجود نوجوان علیزے شاہ کا بھائی ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد علیزے شاہ سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا جس میں سوشل میڈیا صارفین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کچھ صارفین نے علیزے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ذاتی زندگی ہے وہ کچھ بھی کریں، سیگریٹ پینا علیزے شاہ کا ذاتی فعل ہے، کسی کو اْن پر انگلی اٹھانے کا حق نہیں ہے جب کہ بعض صارفین نے علیزے کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جبکہ کچھ نے تو دلچسپ میمز بنادیں اور علیزے شاہ کو خوب ٹرول کیا۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے پچھلے 12 ماہ کی وائرل ہونیوالی دلچسپ میمز میں علیزے شاہ کی تصویر لگاکر کہا کہ میمز کیلنڈر 2021 مکمل ہوگیا ہے۔ بعض سوشل میڈیا صارفین نے علیزے شاہ کی مختلف سموکرز کیساتھ میمز بناکر موازنہ کیا جن میں شیخ رشید بھی شامل ہیں۔ کچھ سوشل میڈیا صارفین نے ٹرول کیا کہ ٹاؤن میں نیا چرسی آگیا ہے تو کچھ نے کہا کہ نیشنل کرش ان ٹربل واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر اداکارہ علیزے شاہ کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں انہیں ریمپ واک کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا اور اچانک پاؤں پھسلنے کی وجہ سے گر گئی تھیں۔ تاہم اس ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اداکارہ کا بہت مذاق اڑایا گیا تھا
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان میں موجود سعودی سفیر نواف سعید المالکی کے ساتھ دفتر خارجہ میں ملاقات کی تو بیٹھنے کے دوران وزیر موصوف کا پاؤں سعودی سفیر کی جانب رہا، جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کرتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ وزیر خارجہ سفارتی آداب سے نابلد ہیں تبھی اپنے معزز مہمان کی تکریم کی پرواہ کیے بغیر ان کی جانب پاؤں کیے بیٹھے ہیں۔ راؤ زاہد نامی صارف نے کہا کہ مہمان کی طرف پاؤں کر کے بیٹھنا نہایت بد تہزیبی ہے۔ انسان کو تمیز کرنی چاہیے چاہے کسی بھی عہدے پر ہو۔ ایک اور صارف نے کہا کہ شاہ محمود قریشی نے جان بوجھ کر یہ حرکت کی ہے تاکہ سعودی پاکستان تعلقات خراب ہوں یا اس کو وزارت خارجہ سے ہٹا دیا جائے یہ کسی اور گیم پر ہے وزارت اعلیٰ پنجاب یا وزیراعظم پاکستان۔ عاطف راجپوت نے کہا کہ شاہ صاحب کو مریدوں اور سفیروں کے سامنے بیٹھنے کا طریقہ سیکھنا چاہیے وزرات خارجہ ان کو پروٹوکول کی تربیت دے یہ کوئی چوہدری پنچایت نہیں کر رہا بلکہ جو ہر مشکل وقت پاکستان کی مدد کرتا ہے اس کے سفیر کی عزت و وقار کا خیال کرنا چاہیے کچھ تہذیب و تمیز سیکھنی چاہیے۔ حسن نے کہا کہ بدتمیزی کی انتہا ہے اس جاہل مطلق پر اور عرب اس چیز کو اتنا معیوب سمجھتے ہیں جس کی حد نہیں۔ نگہت ہمدانی نے تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ سعودی عرب کا سفیر ہم سے ادھار پیسے لینے آیا ہے؟ محمد اویس نے کہا کہ سعودی عرب غریب ملک نے پھر ہم سے قرضہ مانگا ہوگا تب ہی منسٹر صاحب ٹانگ پہ ٹانگ رکھ کے جوتا سفیر کی طرف موڑ کے بیٹھے ہیں؟ کتنا قرضہ مانگا ہے سر. اکرام اللہ نے بھی اس معاملے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ بیٹھے ہیں مگر جوتا منہ کی طرف کر کے
متنازع اور معروف ٹک ٹاکر حریم شاہ نے رواں برس جون کے مہینے میں ایک دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے سندھ کے ایک وزیر سے شادی کر لی ہے، تاہم کچھ روز پہلے انہوں نے ایک پلیٹ فارم پر دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ وہ تو سب شغل میلہ لگانے کیلئے کہا تھا۔ میزبان نے حریم شاہ سے پوچھا کہ جون میں آپ نے کہا تھا کہ آپ کی شادی رکن سندھ اسمبلی سے ہوئی ہے اور وہ صوبائی وزیر بھی ہیں۔جس پر حریم شاہ نے کہا کہ وہ میں نے صرف لوگوں کو چھیڑنے اور شغل میلہ لگانے کے لیے کہا تھا۔ اس موقع پر حریم شاہ کے شوہر بلال شاہ نے کہا کہ حریم شاہ جیسی بیوی میرے والدین کی دعاؤں کا نتیجہ ہے۔ حریم شاہ کے اس انٹرویو پر جہاں سوشل میڈیا صارفین نے حریم شاہ پر تنقید کی، وہیں اسکا مذاق بھی اڑایا اور اسکا موازنہ سنی لیون اور میاخلیفہ سے کرتے رہے جس پر حریم شاہ کی طرف سے سخت ردعمل دیکھنے کو ملا۔ ردعمل دیتے ہوئے حریم شاہ نے کہا کہ اگر میرے شوہر بلال شاہ نے بول دیا کہ حریم شاہ مجھے میرے والدین کی دعاؤں کی بدولت ملی ہے تو آپ لوگوں کو کیا تکلیف ہے؟ آپ کیوں جیلس ہورہے ہیں؟ حریم شاہ کا مزید کہنا تھا کہ جن لوگوں سنی لیونی، میاخلیفہ سے آپ مجھے ملارہے ہیں، پتہ ہیں وہ کون ہیں؟ وہ انٹرنیشنل سٹارز ہیں، ان کا لیول تو بہت ہائی لیول ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب میں دوبئی میں تھی اور پاکستان آرہی تھی تو وہاں میں نے پاکستانیوں کو تڑپتے ہوئے دیکھا تھا، مچلتے ہوئےدیکھا تھا کہ سنی لیونی کی ایک جھلک دیکھ لیں۔ حریم شاہ نے مزید کہا کہ آپ جیسے لوگ جو لائنیں لگاکر کھڑے تھے، تڑپ رہے تھے، اللہ سے دعائیں کررہے تھےکہ ہم سنی لیونی کی ایک جھلک دیکھ لیں، اس کے ساتھ سیلفی لے لیں ، تڑپ رہے تھے لیکن ان کو لات مار کر سیکیورٹی والے وہاں سے لے گئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ آپکی خوشی کا باعث ہوتی ہے، راتوں کو آپ انکو نہ دیکھو تو نیند نہیں آتی اور دوسری طرف آپ پیٹھ پیچھے باتیں کرتے ہیں۔اپنے گریبانوں میں جھانکو کہ خود کیا ہو اور پھر دوسروں کو باتیں کرو۔ حریم شاہ نے کہا کہ بھونکیں مت، مجھے اللہ نے ایسا جیون ساتھی دیا ہے جسے ان باتوں سے فرق نہیں پڑتا کیونکہ وہ لوگوں کی ذہنیت کو سمجھتے ہیں۔ وہ آپ لوگوں کی اوقات جانتے ہیں کہ آپ سب کیا ہیں،کتنے پانی میں ہیں۔جو یہ باتیں کررہے ہیں انکے گھر کے حالات کیسے ہیں۔ ٹک ٹاکر کا کہنا تھا کہ جو لوگ کمنٹ کررہے تھے، انہیں اپنی بیٹیوں کا پتہ نہیں کہ وہ کہاں بیٹھی ہیں، مائیں کس کے ساتھ ہیں،ا ولادیں کس کے ساتھ ہیں اور انکی اپنی اوقات کیا ہے۔
معروف اینکر حبیب اکرم کے صاحبزادے انتقال کرگئے۔۔ صحافی حبیب اکرم کے صاحبزادے نوعمر تھے۔ ان کے انتقال کی تاحال وجہ سامنے نہیں آسکی۔ حبیب اکرم کے صاحبزادے کی وفات پر مختلف شخصیات نے اظہار افسوس کیا اور مرحوم کے بلنددرجات کیلئے دعا فرمائی۔ اپنے بیٹے کی وفات سے قبل حبیب اکرم نے ایک ٹویٹ کیا جس میں انکا کہنا تھا کہ طویل عرصے بعد اپنے بچوں کے ساتھ سفر کرنے کا موقع ملا۔ دوران سفر ایک بیٹا مجھے آئندہ انتخابات میں پی ٹی آئی کو اور دوسرا پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے پر قائل کرتے رہے۔ حبیب اکرم کا مزید کہنا تھا کہ بیگم صاحبہ، بیٹی اور میں خاموش ہی رہے۔ خاموش "اکثریت" فیصلہ کن ہو سکتی ہے۔ واضح رہے کہ حبیب اکرم ملک میں ہونیوالے الیکشنز پر گہری نظر رکھتے ہیں، الیکشن سے قبل انکے کئے گئے سروے بہت مقبول ہیں اور انکے نتائج کم وبیش حبیب اکرم کے سروے کے مطابق ہی نکلتے ہیں۔ حبیب اکرم الیکشن 2018، مختلف ضمنی الیکشنز اور بلدیاتی الیکشنز پر عوام کی رائے پر مبنی سروے کرچکے ہیں ۔وہ عوامی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں، عوام کا موڈ کیا ہے؟ عوام کس کے حق میں ہیں، کس کے مخالف ہیں؟ وہ اکثر اپنی آراء کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔
تحریک انصاف پنجاب کی پارٹی صدارت سے ہٹائے جانے کے بعد اعجازچوہدری کا مطالبہ کچھ روز قبل زیراعظم نے پی ٹی آئی کی تمام تنظیموں کو تحلیل کردیا، تمام ممبران کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا جن میں تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجازچوہدری، سیف اللہ نیازی، عامر کیانی اور دیگر شامل ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے اعجازچوہدری کی جگہ شفقت محمود کو پنجاب کا صدر بنادیا جبکہ پرویزخٹک کو خیبرپختونخوا، علی زیدی کو سندھ اور قاسم سوری کو بلوچستان کا پارٹی صدر مقرر کردیا۔ وفاقی وزیر اسد عمر کو پارٹی کا جنرل سیکرٹری بنادیا گیا۔ اعجازچوہدری نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ پی ٹی آئی تنظیموں کی تحلیل کے بعد آئین سازی کے لئیے وسیع تر مشاورت کی جائے اور عبوری عہدیداران کی موجودگی میں انٹرا پارٹی الیکشن ہو،ای وی ایم کو بھی استعمال کیا جانا چاہئیے۔ اعجازچوہدری نے مزید کہا کہ بانی چیئرمین جناب عمران خان کے فرمان کے مطابق پی ٹی آئی کو ایک ادارہ بنایا جائے۔ اعجازچوہدری کے بیان پر ایک سوشل میڈیا صارف نے جواب دیا کہ لیکچر ایسے جھاڑ رہے ہیں آپ جیسے آپ نے پی ٹی آئی کو پنجاب میں دو تہائی اکثریت دلوائی ہو . ایک اور سوشل میڈیا صارف نے اعجازچوہدری سے کہا کہ سر آپ تنظیم سے دور رہیے گا حکومت میں ہونے کے باوجود آپ نے ضمنی اور بلدیات میں پارٹی کو بہت نقصان پہنچایا کچھ سوشل میڈیا صارفین نے اعجازچوہدری کی بات سے اتفاق کیا۔
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کے ایک طنز کا بھرپور جوابی ردعمل سے دفاع کرتے ہوئے انہیں "بلیک بیری چورنی" کہہ ڈالا۔ رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت نے کہا کہ جس ملک میں رکشوں پر "بے وفا"، بسوں پر "بس نہیں چلتا" اور ٹرکوں پر "دلہن ایک رات کی" لکھا جا سکتا ہے وہاں بلیک بیری چورنی اور مطلقہ ریحام خان کی مسلسل بھیں بھیں پر چند فارغ لوگوں کا کان دھرنا حیرت کی بات نہیں۔ یاد رہے کہ انہوں نے یہ جواب ریحام خان کے ایک بیان پر دیا جس میں انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو ایماندار کہے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس ملک میں رکشوں پر ایف16، بسوں پر فلائنگ کوچ لکھا جا سکتا ہے وہاں کپتان کے ساتھ ایماندار لکھنے پر کسی کو حیرت نہیں ہونی چاہیے۔
نوازشریف کی وطن واپسی کا امکان ہے جس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ نوازشریف کی اپیل مسترد ہونے کا امکان ہے اور اس صورت میں انہیں وطن واپس آنا پڑے گا، اس سلسلے میں ن لیگ کےحامی صحافیوں کی طرف سے یہ تاثر دیا جارہاہے کہ نوازشریف کی اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل ہوگئی ہے اور ڈیل کی صورت میں وہ وطن واپس آرہے ہیں۔ ن لیگ کے حامی صحافی یہ دعویٰ کرتے نظر آتے ہیں کہ نوازشریف کی اسٹیلشمنٹ سے ڈیل ہوگئی ہے، وہ وطن واپس آئیں گے کچھ عرصہ جیل میں رہیں گے، اس دوران انکی سزائیں ختم ہوجائیں گی، انکی نااہلی بھی ختم ہوجائے گی اور وہ ایک بار پھر حکومت میں آجائیں گے۔ مسلم لیگ ن کے حامی صحافی مزید یہ دعوے بھی کرتے نظر آتے ہیں کہ نوازشریف سے تحریک انصاف کے وزراء اور ایم این ایز کی ملاقات بھی ہوچکی ہے اور جلد تحریک انصاف میں شامل ہوجائیں گے، تحریک انصاف کے کتنے ایم این ایز نے ملاقاتیں کیں؟ کوئی تعداد 20 بتارہا ہے تو کوئی 15، کوئی 12 تو کوئی 10 بتارہا ہے۔ دوسری طرف تحریک انصاف کے رہنماؤں کا ان خبروں پر یہ کہنا ہے کہ نوازشریف کی اپیل مسترد ہونے جارہی ہے اور انہیں ہر صورت وطن واپس آنا مجبوری بن جائے گی اسلئے وہ ڈیل کا تاثر دے رہے ہیں۔ غیرجانبدار صحافیوں کی بھی یہی رائے ہے کہ کوئی ڈیل نہیں ہورہی ہے بلکہ ڈیل کا تاثر دیا جارہا ہے تاکہ اپنے ووٹرز اور سپورٹرز کو متحد رکھا جائے اور انہیں کسی دوسری طرف جانے سے روکا جائے۔ سوشل میڈیا صارفین کیا سوچ رہے ہیں؟ کچھ تحریک انصاف کے حامی سوشل میڈیا صارفین ڈیل کی خبروں کو جھوٹا کہہ رہے ہیں تو کچھ کا کہنا ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نے ڈیل کی تو وہ ملک کی ایک بڑی جماعت کو اپنا مخالف بنالے گی اور عمران خان بھی چپ نہیں رہیں گے۔ انکا کہنا تھا کہ ڈیل دینے سے یہ ثابت ہوگا کہ ڈیل دینے سے نہ صرف پاکستان کے عدالتی نظام پر بلکہ فوج پر بھی سوال اٹھیں گے۔ تحریک انصاف کے حامی ان خبروں پر ن لیگ کو بوٹ پالشیاءکے طعنے دے رہے ہیں اور سوال پوچھ رہے ہیں کہ کہاں گئے سول سپریمیسی کے نعرے؟ کیا گیا ووٹ کو عزت دو کا نعرہ؟ جبکہ ن لیگ کے حامی یہ دعویٰ کرتے نظر آتے ہیں کہ نوازشریف کی وطن واپسی کی خبروں پر تحریک انصاف والے تھر تھر کانپ رہے ہیں، وہ یہ بھی دعویٰ کرتے نظر آرہے ہیں کہ مہنگائی سے عوام تنگ ہیں اسلئے نوازشریف کو وطن واپس آنا پڑرہا ہے اور وہ وطن واپس آکر نہ صرف ووٹ کی عزت بحال کرائیں گے بلکہ عوام کے مسائل بھی حل کریں گے۔ ن لیگ کی رہنما حناپرویز بٹ کو امید ہے کہ نہ صرف نوازشریف کی اناہلی بلکہ انکی سزا بھی ختم ہوجائے گی اور وہ چوتھی مرتبہ وزیراعظم بن جائیں گے۔ تحریک انصاف کی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے اس پر تبصرہ کیا کہ نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے ڈیل کی امید میں مبتلا جماعت کی کُل سیاست ہی یہی ہے. جب اقتدار سے باہر ہو تو اپنے اداروں کے خلاف سازشیں کرو اور جب الیکشن قریب آئیں تو ہر کسی کے پاؤں پکڑ لو صحافی مبشرزیدی نے لکھا کہ تمام یو ٹیوبیوں اور اینکروں کی خدمت میں عرض ہے نواز شریف نے 2023 سے پہلے واپس نہیں آنا کیوں لوگوں کا وقت ضائع کرتے ہیں۔ حنابٹ نے تبصرہ کیا کہ بزدل عمران خان حکومت میں ہونے کے باوجود نواز شریف کے خوف سے تھر تھر کانپ رہا ہے۔ آج حکومتی ترجمانوں کا اجلاس خاص طور پر اس لئے بلایا کہ کہیں میاں صاحب واپس تو نہیں آ رہے۔ نیازی صاحب میاں صاحب واپس بھی آئیں گے اور نااہلی بھی ختم ہوگی انشااللہ ڈر اور خوف آپکا مقدر ہے عمر انعام نے تبصرہ کیا کہ مُلک کی ایک انتہائی اہم شخصیت نے ایک بار صحافیوں کو بتایا کہ عمران خان پوری دنیا سے مختلف سوچ رہا ہوتا ہے۔ آج پھر وہی ہوا۔ ن لیگ نواز شریف کی واپسی کا بیانیہ بنا رہی ہے، زرداری ڈیل کی آفرز کےدعوے کر رہا ہےجبکہ عمران خان ساری PTI تنظیمیں توڑ کر اب کلائمٹ چینج پر ٹویٹس کر رہا ہے۔ بلال ناصر نے تبصرہ کیا کہ اس وقت ن لیگ یہ بیانیہ بنارہا ہے کہ نواز شریف اسٹبلشمنٹ سے ڈیل ہوگئی ہے وہ مہنگائی سے پریشان عوام کی خاطر پاکستان آئیں گے اور قانونی جنگ لڑیں گے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ برطانیہ میں stay بڑھانے کی دوخواست ناکام ہوتی نظر آرہی ہے تو پاکستان واپس آنا اس بھگوڑے مجرم کی مجبوری بن جائے گی۔ محمد عفیف نے تبصرہ کیا کہ میرا خیال ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اس بار نواز شریف کو ڈیل نہیں دے گی، کیونکہ وہ کبھی نہیں چاہیں گے کہ ملک کی سب سے بڑی جماعت تحریک انصاف بھی ان کے مخالف ہوجائے اگر ن لیگ اور پی پی جیسی کرپٹ جماعتیں انکو تگنی کا ناچ نچا سکتی ہیں تو تحریک اننصاف تو انکی جئی تئی کرکے رکھ دے گی دلنواز خان کا کہنا تھا کہ ایک بات یاد رکھ لیجیے عمران خان کےپاس گنوانے کو کچھ نہیں کہ اگر وہ ہار گیا یا پیچھے ہٹا تو اسکا نقصان ہوگا بلکل بھی نہیں... اگر واقع میں کوئی ڈیل شیل ہورہی یا اگر نواز شریف کی سزا ختم کردی گئی تو پھر ملک کےساری جیلیں کھول دینگے. سارےمجرم رہا کردینگے... اسمبلیاں تہس نہس کردینگے ن لیگی سپورٹر مہر شفقت کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم ڈیل ہوئی ہے یا کچھ اور ہوا ہے لیکن نواز شریف بھی آرہا ہے اور اس کی حکومت بھی آرہی ہے اور تو اور لیگی وزراء نے ملک درست ٹریک پر لانے کیلئے ہوم ورک بھی شروع کر دیا ہے ایک اور لیگی سپورٹر نے دعویٰ کیا کہ جو بہروپیئے کہتے تھے ہم نواز شریف کو واپس ضرور لائیں گے آج میاں نواز شریف کے واپسی کے اعلان کے بعد ان کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔ غضنفر ملک کا کہنا تھا کہ نواز شریف نُ لیگ اور زرداری پیپلز پارٹی کے لئے گیٹ نمبر 4 بند ہوگیا ہے ۔ اب انُکو یہاں سے خیرات نہیں ملے گئی۔ بہت جلد نواز شریف کا لندن کا بھی گیٹ بند ہونے والا ہے۔ جوکر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی واپسی اس کی خواہش نہیں مجبوری ہے! پاسپورٹ ویزہ سب ایکسپائر ہو چکے ہیں، نواز شریف دھکے کھا کر برطانیہ چھوڑنے سے پہلے ایسا ماحول بنا رہا ہے جس میں لوگوں کو لگے نواز شریف خود واپس آرہا ہے مجبوری کے بغیر کوئ پاگل ہی ہوگا جو لندن چھوڑ کر پاکستان کے جیل میں رہنا پسند کرےگا بعض سوشل میڈیا صارفین نے ن لیگ کوبوٹ پالشیا قرار دیا اور کہا کہ وہ بوٹ پالش کرنے کیلئے کھڑے ہیں لیکن کوئی ان سے بوٹ پالش نہیں کرارہا۔
وزیراعظم عمران خان نے نایاب نسل کے برفانی چیتے کی ویڈیو شیئر کی ہے۔ گلگت بلتستان میں خپلو کے مقام پر نایاب نسل کا برفانی چیتا دیکھا گیا۔ویڈیو میں چنگاڑتا دھاڑتا برفانی چیتا دیکھا جاسکتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے برفانی چیتے کی ویڈیو ایسے وقت میں شئیر کی جب میڈیا پر نوازشریف کی اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی خبریں چل رہی ہیں،ان خبروں سے بے نیاز وزیراعظم عمران خان ماحولیات اور سیاحت پر ٹویٹس کرنے میں مصروف ہیں۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ برفانی تیندووں کی رواں برس بنائی گئی مزید ویڈیوز مجھے بھجوائی گئی ہیں،انکے قدرتی مسکن میں انکی حفاظت کے حوالے سے میری حکومت کی کڑی پالیسی کے باعث ان کی تعداد بڑھ رہی ہے، ماشاءاللہ وزیراعظم نے ٹوئٹ پر لکھا کہ نایاب نسل کے چیتے کی ویڈیو گلگت بلتستان کے علاقے کھپلو کی ہے، اس سے قبل بھی وزیراعظم ملک کے قدرتی مناظر کی تصاویر شیئر کرتے رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ پاکستان ناقابلِ تصور خوبصورتی سے آراستہ وہ سرزمین ہے جہاں قدرتی عجائب کا خزانہ پوشیدہ ہے، پاکستان کا دامن غیر دریارفت شدہ سیاحتی استعداد سے بھرا ہوا ہے،ملک کو سرسبز و شاداب بنانے کیلئے وزیراعظم کا بلین ٹری سونامی منصوبہ بھی جاری ہے۔
نوازشریف کی لندن میں مزید قیام کی اپیل سے متعلق دعویٰ کیا جارہا ہے کہ نوازشریف کی اپیل مسترد ہوجائے گی اور انہیں واپس آنا پڑےگا، ن لیگ کے کچھ حامی سمجھے جانیوالے صحافیوں اور ن لیگی رہنماؤں کا بھی کہنا ہے کہ نوازشریف اگلے سال جنوری میں وطن واپس آسکتے ہیں۔ ن لیگ اور اسکے حامی صحافی یہ تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ نوازشریف کی اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل ہوگئی ہے اور اس ڈیل کے نتیجے میں نوازشریف وطن واپس آجائیں گے اور کچھ عرصہ جیل میں قیام کریں گے، اسکے بعد نوازشریف پر تمام کیسز ختم ہوجائیں گے۔ جیو کےمعروف صحافی سلیم صافی بھی یہ بیانیہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ایک ضروری اعلان سنئے: میاں نواز شریف جنوری میں پاکستان آنے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ سینئر صحافی نے مزید کہا کہ منصوبے کے مطابق واپسی پر جیل جائیں گے ۔ پھر عدالتوں سے ریلیف اور سابقہ سزاوں کے خاتمے کے اپیلیں ہوگی۔ سلیم صافی نے دعویٰ کیا کہ ڈی جی نیب لاہور کا تبادلہ اس سلسلے کی کڑی ہے جبکہ نواز شریف سکرپٹ سے مطمئن ہیں۔ اعلان ختم ہوا۔ وزیراعظم کے ترجمان شہباز گل نے نام لئے بغیر سلیم صافی کے دعوے اور ایک ضروری اعلان سنئے پر طنز کیا اور کہا کہ غیر ضروری اعلان:برطانیہ میں نواز شریف کے ویزہ کی توسیع رجیکٹ ہو چکی ہے-اس وقت اپیل میں ہیں ۔ شہباز گل کا مزید کہنا تھا کہ انہیں پتہ ہے ویزہ رجیکٹ کر کے بے دخل کیا جائے گا۔اس لئے نواز شریف کے بے دخل ہونے کو ان کا واپس آنے کا سیاسی فیصلہ بنا کر پیش کیا جا رہا ہے- بزدل کبھی بہادر نہیں ہوتے اعلان ابھی جاری ہے۔ میڈیا پرچلنےو الی بحث پر مبشر زیدی نے کہا کہ تمام یو ٹیوبیوں اور اینکروں کی خدمت میں عرض ہے نواز شریف نے 2023 سے پہلے واپس نہیں آنا کیوں لوگوں کا وقت ضائع کرتے ہیں
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور موجودہ وزیر اعظم عمران خان کا نام لیے بغیر سوشل میڈیا پر طنزیہ ایک بیان جاری کیا ہے۔ مریم نے ٹوئٹر پر والد نواز شریف کی تصویر اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا کہسنا ہے تم کھلاڑی ہو، تم سے مل کر خوشی ہوئی، میں کوچ ہوں۔ مریم نواز نےپاکستان کے موجودہ وزیراعظم عمران خان کا نام نہیں لیا لیکن مریم نواز کا اشارہ عمران خان کی طرف ہی تھا کیونکہ وہ ماضی میں کھلاڑی رہ چکے ہیں اور لیجنڈ آل راؤنڈرز میں شمار ہوتے تھے۔ مریم نواز کے والد نوازشریف بھی کھلاڑی رہ چکے ہیں اور پاکستان ریلوے کی جانب سے ایک میچ بھی کھیل چکے ہیں لیکن پہلے ہی میچ میں زیرو پر آؤٹ ہونے کے بعد انہوں نے کھیل کو خیرباد کہہ دیا تھا۔ مریم نواز کے بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے خوب طنز کیا اور کہا کہ نوازشریف کے کوچ تو جنرل ضیاء اور جنرل جیلانی رہ چکے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کا یہ بھی کہنا تھا کہ مریم نواز کبھی اپنے والد کو نیلسن منڈیلا بناکر پیش کرتی ہیں، کبھی امام خمینی اور اب نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ وہ کوچ بناکر پیش کررہی ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کا یہ بھی کہنا تھا کہ نوازشریف سیاست کا تو نہیں لیکن کرپشن، فراڈ، بے ایمانی کا کوچ ہوسکتا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما عابد شیر علی کو بلدیاتی انتخابات کے بعد پختونوں سے متعلق نامناسب ٹویٹ کرنا مہنگا پڑگیا، احسن اقبال کی جانب سے وضاحت کے بعد عابد شیر علی نے ٹویٹ ڈیلیٹ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کےبلدیاتی انتخابات کے نتائج کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے تحریک انصاف کی شکست پر خوب بغلیں بجائیں اور اسی دوران لندن میں مقیم رہنما ن لیگ عابد شیر علی نے بھی ایک ٹویٹ کی اور کہا کہ "لگتا ہے پختون بھائیوں میں سے تبدیلی کا کیڑا نکل گیا ہے جو آٹھ سالوں سے انہیں تنگ کررہا تھا"۔ عابد شیر علی کی جانب سے پختونوں سے متعلق اس نامناسب ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا جسے دیکھتے ہوئے مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال کو اس معاملے پر باقاعدہ طور پر ایک وضاحت جاری کرنا پڑی۔ احسن اقبال نے عابد شیر علی کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عابد شیر علی کے اس بیان کو مسلم لیگ ن کی جانب سے ڈس اون کیا جاتا ہے، ایسی زبان کا استعمال جس سے مذہبی، لسانی یا نسلی طبقہ کی کسی بھی لحاظ سے تضحیک کا پہلو نکلتا ہو اس سے پرہیز کیاجانا چاہیے۔ احسن اقبال کی جانب سے عابد شیر علی کے بیان کی مذمت اور اسے پارٹی کی جانب سے ڈس اون کرنے کے اعلان کے بعد عابد شیر علی نے نہ صرف اس ٹویٹ کو ڈیلیٹ کیا بلکہ اس پر صفائیاں بھی پیش کرنا شروع کردیں۔ عابد شیر علی نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ میں کسی بھی بھائی خصوصا پختون بھائیوں کی دل آزاری نہیں چاہتا ، میرا مقصدعمران خان انتظامیہ پر تنقید کرنا تھا کسی بھی طبقے کی دل آزاری کرنا نہیں۔
کراچی کی ایک مشہور بیکری چین ڈیلیزیا کے ایک ملازم نے گاہک کو کیک پر "میری کرسمس" لکھ کر دینے سے انکار کردیا ، واقعہ سوشل میڈیا پر اٹھائے جانے کے بعد انتظامیہ نے نوٹس لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کی مشہور فوڈ چین"ڈیلزیا" کی ڈیفنس برانچ پر ایک ملازم نے گاہک کو مسیحی برادری کے مذہبی تہوار کرسمس سے قبل کیک پر " میری کرسمس" لکھ کر دینے سے انکار کردیا ۔ خاتون گاہک کی جانب سے معاملہ سوشل میڈیا پر اٹھایا گیا ، ان کا موقف تھا کہ وہ ایک کیک خریدنے کیلئے ڈلیزیا کی خیابان جامی میں واقع برانچ پر پہنچیں اور کیک پسند کرکے بیکری کے عملے سے اس پر "میری کرسمس" لکھنے کی درخواست کی۔ خاتون نے کہا کہ مجھے اس وقت حیرت ہوئی جب ایک ملازم نے میری مطلوبہ تحریر کیک پر لکھنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اسے یہ لکھنے کی اجازت نہیں ہے، کیونکہ کچن سے ا ن کے پاس آرڈرز نہیں ہیں۔ خاتون کی جانب سے معاملہ سوشل میڈیا پر اٹھائے جانے کے بعد بیکری کی انتظامیہ نے واقعہ کا نوٹس لیا اور چھان بین کے بعد ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ عمل ایک ملازم کو ذاتی فعل تھا جس سے ادارے کا کوئی تعلق نہیں ہے، ملازم کی جانب سے اپنے ذاتی فعل کو کمپنی کی پالیسی بنانا غلط عمل تھا کمپنی نے ایسی کوئی ہدایات بیکریز کے عملے کو نہیں دی ہیں۔
کے پی کے بلدیاتی انتخابات پر عامر لیاقت کا معنی خیز انداز میں طنزیہ ٹویٹ۔۔ مولانا فضل الرحمان کی خیبرپختونخوا میں جیت پر سوالات اٹھادئیے۔ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان خیبر پختونخوا میں بلدیاتی الیکشن اس لیے جیتے ہیں کیونکہ ان سے دھرنا ختم کراتے وقت کیے جانے والے وعدے پورے کیے گئے ہیں۔ اپنے ایک ٹویٹ میں رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جس وقت مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں دھرنا دیا تھا اس وقت ان کی ایک ملاقات ہوئی تھی اور کسی سے فون پر بھی بات ہوئی جس کے بعد انہوں نے اعلان کیا تھا کہ ان سے کیے جانے والے وعدے پورے ہوں گے۔ عامر لیاقت نے خیبر پختونخوا کے حالیہ بلدیاتی الیکشن کے نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مولانا پورے کے پورے خیبر پختونخوا میں "صاف شفاف" انتخابات میں جیت گئے۔ عامر لیاقت نے ایک اور طنزیہ ٹویٹ کیا کہ وقت فیض نہیں پہنچاتا فیض تک وقت پہنچ جاتا ہے، خیبر پختونخواہ میں ہمیں کوئی فیض حاصل نہیں ہوا لیکن ستاروں پر کمند ڈالنے والے بھی ناکام نہ رہے ۔ واللہ اعلم وزیراعظم عمران خان کے خیبرپختونخوا میں شکست سے متعلق ٹویٹ پر جواب دیتے ہوئے عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ گستاخی معاف خان صاحب! بھارت کے خلاف بولنےُوالے وزرا کتنے ہیں؟ اور جو صاحب”قسطوں پر حج کرانے” کی تجویز پیش کرنے کے خواہاں تھے وہ ابھی تک برقرار ہیں کیا جواز ہو سکتا ہے؟ عامر لیاقت کا مزید کہنا تھا کہ آپکا اپنا عامر ہر ملاقات میں یہی باتیں دہراتا رہا لیکن اب خاموش رہتا ہے کیونکہ وقت کی اپنی آواز ہوتی ہے واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں مولانا فضل الرحمان کی پارٹی جے یو آئی (ف) تحصیل کونسل اور سٹی میئرز کی 64 میں سے21 نشستوں پر کامیابی کے ساتھ سرفہرست ہے۔ اب تک موصول ہونے والے 58 نشستوں کے نتائج کے مطابق حکمران جماعت تحریک انصاف 14 نشستوں پر کامیابی حاصل کرپائی ہے۔ جبکہ تیسرے نمبر پر آزاد امیدوار ہیں۔
اينکر محمد مالک کا لائيو شو حامد میر کی وجہ سے آف ایئر کر ديا گيا ۔۔ حامد میر کا ردعمل بھی سامنے آگیا گزشتہ روز ہم نيوز کے اينکر محمد مالک کا لائيو شو آف ایئر کر ديا گيا جس کی وجہ حامد میر بنے کیونکہ اس شو کے مہمان حامد میر تھے، محمد مالک نے اس شو میں حامد میر کو بطور تجزیہ کار خیبرپختونخوا بلدیاتی الیکشن پر تجزیہ کرنے کیلئے بلایا تھا محمد مالک کا یہ شو تقریبا 30 منٹ تک چلا اور حامد میر خیبرپختونخوا بلدیاتی الیکشن پر تجزیہ کرتے رہے، حامد میر نے اپنے شو میں مولانا فضل الرحمان کی خوب تعریف کی اور مختلف مواقع پر انکی فتوحات کا دفاع کرتے رہے۔ محمد مالک کا شو آف ائیر ہونے پر حامد میر نے طنز کیا کہ میڈیا آزاد ہے جی ایک اور ٹوئٹر پیغام میں حامد میر نے کہا کہ ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بدنام وہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل حامد میر نے پریس کلب کے باہر ایک تقریر کی تھی جس میں انہوں نے فوج اور اداروں سے متعلق انتہائی غلط زبان استعمال کی، اسکے بعد جیو نیوز نے حامد میر کو چینل سے نکال دیاجس کا الزام حامد میر نے اسٹیبلشمنٹ پر لگایا۔ اسکے بعد حامد میر چینل میں واپس آنے کی کوشش کرتے رہے اور مختلف غیرملکی اخبارات اور آن لائن ویب سائٹس پر تجزیہ کرکے اداروں اور حکومت کوتنقید کا نشانہ بناتے رہے۔
خیبرپختونخوا کے حالیہ بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کی شکست پر وزیراعظم عمران خان ٹوئٹ کیا جس پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز، احسن اقبال، خواجہ آصف و دیگر نے ردعمل دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے ایک ٹوئٹ کیا جس میں کہا کہ غلط امیدواروں کا انتخاب ہار کی بڑی وجہ ہے، پی ٹی آئی نے پہلے مرحلے میں غلطیاں کیں، ان غلطیوں کی قیمت بھی ادا کی، وزیراعظم نے مزید کہا کہ وہ اب ملک میں آئندہ بلدیاتی الیکشن کی نگرانی خود کریں گے، تحریک انصاف مضبوط بن کر سامنے آئے گی۔ اس پر مریم نواز نے صرف ہنسنے والے ایموجی کے ساتھ جواب دیا، کا مطلب ہے کہ وہ اس صورتحال سے محظوظ ہو رہی ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ قوم کو مبارک ہو،عمران نیازی نے خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی شکست کا نوٹس لے لیا ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہو سکتا ہےامیدواروں کاغلط چناؤ بھی شکست کی وجہ ہو۔ لیکن اس شکست کی بڑی وجوہات ہوشربامہنگائی، غربت میں اضافہ، صوبائی حکومت کی کرپشن اور آپ کے تمام جھوٹے وعدے۔ آپ کو ان وجوہات کا قطعی ادراک نہیں، آپ کی دنیا کا عام آدمی کی زندگی سےکوئی رشتہ نہیں۔ یا پھر 2018 والی سہولت کاری کا بندوبست کریں۔
افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے سابق افغان صدر حامد کرزئی اور پاکستانی صحافی سلیم صافی کے عمران خان کی تنقید پر ردعمل دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آبا د میں ہونے والی او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس میں تقریر کے دوران وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان کو افغان سرزمین پر داعش کی موجودگی سے خطرے کا سامنا ہے۔ اس بیان پر سابق افغان صدر حامد کرزئی نے ٹویٹر پر ایک مذمتی بیان جاری کیا اور کہا کہ عمران خان کا بیان افغانستان کے لوگوں کی تذلیل ہے، پاکستان کو افغانستان کے خلاف پراپیگنڈہ اور افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کرنا چاہیے، افغانستان میں داعش کےسرگرم ہونے اور اس سے پڑوسی ممالک کو خطرات کا الزام حقیقت کے برعکس ہے۔ پاکستانی صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے بھی ٹویٹر پر اردو اور پشتو میں اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ اوآئی سی کانفرنس میں بے بنیاد اور غیرذمہ دارانہ گفتگو کرکے عمران خان نے تمام افغانوں اور پختونوں کی نفرت کو ابھارا۔ ایک طرف حامدکرزئی بجا طور پرمذمت پر مجبور ہوئے تو دوسری طرف طالبان نے بجا طور پربرا منایا۔ تاہم افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی نے افغانستان کی تذلیل سے متعلق حامد کرزئی اور سلیم صافی کے پراپیگنڈے کو مسترد کردیا ہے۔ او آئی سی اجلاس میں شرکت کے بعد افغانستان واپس پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر خان متقی نے کہا کہ عمران خان کے بیان میں ایسی کوئی تذلیل نظر نہیں آئی جس کا سرکاری طور پر جواب دیا جائے، یہ ایک مثبت اجلاس تھا جسے منفی طور پر نہیں لیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران مختلف آراءاور خیالات کا اظہار کیا گیا اہم بات یہ تھی کہ تمام شرکاء نے افغانستان کے حق میں بات کی۔
بھارت میں پاکستان سے محبت کا اظہار طالبعلم کو بڑا بھاری پڑا، ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کے ہاتھوں بھارت کو بدترین شکست ہوئی، جبکہ پاکستان کی شاندار کارکردگی پر بھارت میں پڑھنے والے کشمیری طالعبلم نے پاکستان کی جیت کا جشن منایا جس پر طالبعلم دو ماہ سے قید ہے۔ والدہ بیٹے کو بے گناہ پکڑے جانے پر غم سے نڈھال ہے، کہتی ہیں کہ ہر گزرتا دن پہلے سے زیادہ تکلیف دہ ہے، 2 مہینے ہوگئے میرا دل اپنے لختِ جگر کو دیکھنے کیلئے تڑپ رہا ہے،حفظیہ بیگم مقبوضہ کشمیر میں رہتی ہیں۔ ان کا بیٹا شوکت احمد غنائی بھارتی شہر آگرہ کے ایک کالج میں طالب علم ہے۔ شوکت احمد کو ٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی فتح کی تصاویر شیئر کرنے پر جیل میں ڈال دیا گیا، تاج محل سے قریب آگرہ کی سخت سیکورٹی جیل میں شوکت 2 ماہ سے قید ہیں اور وکیلوں نے بھی تعصب پسندی دکھائی اور کیس لینے سے انکار کردیا۔ شوکت کی بہن بانو نے بی بی سی سے گفتگو میں بتایا کہ 24 اکتوبر کو جب بھارت اور پاکستان کا ٹی ٹوئنٹی میچ تھا، تب شوکت اور ان کے دوستوں نے پاکستان کی جیت پر ایک دوسرے کو میسجز شیئر کیے اور انہی میسجز کی بنیاد پر انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ شوکت، عنایت اور ارشد آگرہ کے ایک کالج میں میچ دیکھ رہے تھے،جب پاکستان کی بھارت کیخلاف فتح ہوئی تو ان دوستوں نے واٹس ایپ پر اپنی خوشی کا ایک دوسرے سے اظہار کیا۔ شیئر کی گئیں تصاویر میں بابراعظم کی بھی تصویر تھی،طلبا پر یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے کالج میں پاکستان حمایت میں نعرے بازی کی جبکہ کالج انتظامیہ نے الزامات کی تردید کردی۔ بھارت کی ینگ لائرز ایسو سی ایشن کی ممبر نتن ورما کا کہنا ہے کہ طالب علموں نے بھارت میں رہ کر پاکستان کو سراہا،ہمیں تکلیف ہوئی اس لیے ہم سب نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ ہم ان کا کیس نہیں لڑیں گے۔ نتن ورما سے پوچھا گیا کہ ملک کے آئین میں تو آزادی اظہار رائے کا قانون موجود ہے، اسپورٹس میں کوئی شہری دوسرے ملک کو سپورٹ کیوں نہیں کرسکتا؟وکیل نے کہا کہ قانون موجود ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اپنے ملک میں دوسرے ملک کو سراہا جائے۔ بھارت میں انتہا پسندوں نے ٹی ٹوئنٹی میں شکست کے بعد متعدد کشمیری طلبہ کو اس بات پر گرفتار کیا تھا کہ انہوں نے پاکستان کی جیت کا جشن کیوں منایا، جبکہ پاکستان کی فتح پر خوشی منانے والی استاد کو بھی نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔ بھارتی حکومت کے اس رویے پر معروف شخصیات کی جانب اس کی مذمت بھی کی گئی۔
پاکستانی عدالتوں سے مفرور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مذہبی پوسٹ شیئر کی تو صارفین نے خوب لتے لیے اور انہیں کہا کہ قوم کا لوٹا ہوا پیسہ واپس کر دیں۔ اسحاق ڈار نے ایک تصویر شیئر کی جس میں احادیث کے حوالے دے کر بتایا گیا تھا کہ وہ کون لوگ ہیں جن کیلئے فرشتے بھی رحمت کی دعا کرتے ہیں۔ اس میں با جماعت نماز کا انتظار کرنے والوں، صفوں میں مل کر کھڑے ہونے والوں، صف کی دائیں جانب کھڑے ہونے والوں، نماز سے فارغ ہو کر جائے نماز پر بیٹھنے والوں، لوگوں کو خیر و بھلائی کی تعلیم دینے والوں سمیت دیگر کا ذکر تھا۔ مگر ان کی اس ٹوئٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ ان کو ایسی باتیں کرنے سے پہلے قوم کا لوٹا ہوا پیسا واپس کرنا چاہیے۔ عبدالمجید نعیم نے کہا کہ میرے خیال سے قوم کا پیسہ واپس لوٹا دے سے بھی فرشتے دعائیں کریں گے۔ فرحت ڈار نے کہا کہ ہمارے پاس بہت مولوی ہیں لیکچر دینے کے لیے۔ اب چور بھی ہمیں لیکچر دیں گے۔ یہ وہی بات ہوئی جیلوں کی ہر دیوار پر قرآن پاک کی آیات لکھی ہیں مگر رہائشی سب مجرم ہیں ۔ چوروں نے یہ نیا دھندا پکڑ رکھا ہے۔ سنی نے کہا کہ "سو چوہے کھا کر بلی حج کو چلی" اگر کسی نے بچوں کو یہ مثال سمجھانی ہو تو اس کو ڈار صاحب کے کرتوت اور ان کے ٹویٹ دکھا کر آسانی سے سمجھا سکتے ہیں۔ نعمان نصیر نے کہا کہ حرام کھا کر فرشتوں سے دعا کی امید لگائی ہوئی ہے۔ شاہد محمود نے کہا کہ یہ باتیں رزق حلال کھانے والے کر سکتے ہیں جن کے جسم ہی غریب یتیم عوام کا پیسہ کھانے سے بنے ہوں وہ منافق نہیں کہہ سکتے ایسے لوگوں پر قرآن میں تین لعنتیں بھیجی گئی ہیں یہ مںافق بات کرے تو فرشتے بھی ہنستے ہوں گے اور انسانوں کے ساتھ وہ بھی لعنت بھیجتے ہوں گے۔ وقاص نے کہاکہ اسلام میں حقوق اللہ سے زیادہ حقوق العباد کا سب سے پہلے پوچھا جائے گا۔ جب کہ ایک صارف نے کہا کہ سر میں آپ کی عیادت کرنا چاہتا ہوں لیکن کبھی ملک سے باہر نہیں گیا، برائے مہربانی واپس آئیں تاکہ میں آپ کی عیادت کر سکوں شکریہ۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے 2 روز قبل تحریک انصاف کے وزراء کی پریس کانفرنس کو میوٹ کرنے سے متعلق اپنے تنقیدی بیان کی وضاحت دیدی ہے۔ تفصیلات کے مطابق دو روز قبل مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب پریس کانفرنس کررہی تھیں جسے تمام ٹی وی چینلز لائیو نشرکررہے تھے، اسی دوران تحریک انصاف کے خیبرپختونخوا کے وزراء کی پریس کانفرنس بھی شروع ہوگئی جسے جیو نیوز نے مریم اورنگزیب کے ساتھ ونڈو میں نشر کیا مگر اس کی آواز کو میوٹ کردیا اور مریم اورنگزیب کی پریس کانفرنس کو جاری رکھا۔ اس پر ڈاکٹر شہباز گل نے سخت ردعمل دیتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ جیو نیوز کی حکومت اور تحریک انصاف سے دشمنی جاری ہے اور یہ ہر صورت مریم صفدر کے میڈیا سیل کا حصہ بنے رہنے پرقائم ہیں۔ تاہم آج انہوں نے اس حوالے سے ایک وضاحتی ٹویٹ جاری کی جس میں انہوں نے دونوں پریس کانفرنسز کے دوران جیو نیوز سمیت دیگر تمام بڑے نیوز چینلز کا کنڈکٹ پیش کیا ،جس کے مطابق جیو نیوز، اے آروائی، ایکسپریس نیوز اور دنیا نیوز نے تحریک انصاف کے وزراء کی پریس کانفرنس کو میوٹ رکھا۔ ڈاکٹر شہباز گل نے یہ چارٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے دو دن پہلے یہ الزام صرف جیو نیوز کو دیا تھا لیکن سامنے آنے والے ڈیٹا سے معلوم ہوا ہے کہ اس کار خیر میں صرف جیو ہی نہیں تمام چینلز نے تحریک انصاف کے وزراء کی پریس کانفرنس کو میوٹ رکھا ہے۔
ملکی اور غیر ملکی سطح پر پاکستان کا نام روشن کرنے والے ملک کے معروف گلوکار عاطف اسلم کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ خاتون سے بدسلوکی کے واقعے پر احتجاجاً اپنا کنسرٹ چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ ہفتے کے روز اسلام آباد میں منعقد ہونے والے ایک لائیو کنسرٹ کے دوران بھیڑ میں اسٹیج کے قریب موجود خاتون سے بدسلوکی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ عاطف اسلم نے اس خاتون کو اسٹیج پر بلالیا اور اسے تسلی دی۔ اس واقعہ کے بعد شرکا نے مزید بدتمیزی کا مظاہرہ کیا اور اسٹیج پر پانی کی بوتلیں پھینکنے لگے اور جملے کسنے لگے جس پر عاطف اسلم نے کنسرٹ ادھورا چھوڑا اور وہاں سے چلے گئے۔ واقعے پر بننے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عاطف اسلم اور کنسرٹ کے منتظمین شرکا کو پرامن کرنے کی کوشش کرتے ہیں مگر شرکا ان کی ایک بات سننے کو تیار نہیں ہوتے جس پر گلوکار وہاں سے چلے جاتے ہیں۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہی ہے اور صارفین کہہ رہے ہیں کہ اگر انہوں نے واقعی اس وجہ سے کنسرٹ چھوڑا ہے تو بہت اچھا کیا ہے۔

Back
Top