بول ٹی وی کی پالیسی میں بڑا شفٹ،ایک ریٹائرڈ کیپٹن کو زبردستی بول ٹی وی میں بٹھا کر کیا کرایا جا رہا ہے؟؟؟
کیپٹن ریٹائرڈ جمیل کو بول ٹی وی میں بٹھانے کے بعد دیگر چینلز کی طرح بول چینل پر عمران خان مخالف کانٹینٹ شروع، سوشل میڈیا پر سخت تنقید اور بول ٹی وی کے بائیکاٹ کی مہم، شعیب شیخ سے زبردستی چینل لینے کے لیے پہلے مرحلے میں ایک ریٹائرڈ کیپٹن کو بٹھایا گیا ہے۔
ریٹائرڈ کیپٹن جمیل پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے ہیں اور 9 مئی کے بعد الگ ہوئے ہیں، چینل کے فروخت کے دعوے جاری ہیں، جبکہ پچھلے سات روز سے کیپٹن جمیل کو زبردستی بٹھا دیا گیا ہے، شعیب شیخ کو چینل کی پالیسی سے لاتعلق کردیا گیا ہے
بول ٹی وی وہ آخری چینل تھا جو اگر عمران خان کو نہیں بھی دکھا رہا تھا تو بھی عمران خان پر ذاتی نوعیت کے حملے بھی نہیں کررہا تھا لیکن اچانک سے بول کی پالیسی سو فیصد تبدیل کردی گئی ہے
بول ٹی وی کی پالیسی کی تبدیلی کا پہلا نمونہ کچھ دن پہلے عمران خان کے حق میں آوازاٹھانیوالی فضاء اکبر نے دکھا دیا جو "اچانک" عمران خان کی "شدیدترین" مخالف بن گئی اور سنگین الزامات لگانا شروع کردئیے۔۔
تحریک عدم اعتماد کے بعد بول ٹی وی نے عمران خان کی بھرپور حمایت کی جب عمران خان کی تقاریر پر پابندیاں اور سنسرشپ لگی تو بول ٹی وی وہ چینل تھا جو عمران خان کی تقاریر دھڑلے سے دکھایا کرتا تھا۔ ریاستی جبر اور پیمرا کی پابندیوں کی پرواہ بھی نہیں کرتا تھا۔
یہی وجہ تھی کہ یہ چینل دن بدن مقبول ہونا شروع ہوگیا، پی ٹی آئی سپورٹرز کا رجحان اس چینل کی طرف ہوگیا مگر پھر چینل کے مالک شعیب شیخ اور سمیع ابراہیم کو گرفتار کیا گیا، اسکے بعد انہیں رہائی ملی تو کچھ ہی عرصہ بعد یہ اطلاعات آنا شروع ہوگئیں کہ بول ٹی وی زبردستی شعیب شیخ سے لے لیا گیا ہے اور یہ دعویٰ کیا گیا کہ یہ چینل پیپلزپارٹی کے کسی بندے نے خریدا ہے مگر ایسا نہیں تھا۔
زبیر احمد خان نے تبصرہ کیا کہ یہ طوطے ہیں جو مالک کے حکم پر فر فر بولنا جانےے ہیں ان کا صحافت سے کوئی تعلق نہیں۔۔۔ پیسہ پھینک تماشہ دیکھ
نیلم اسلم نے تبصرہ کیا کہ اے آروائی اور بول نے جس طرح یوٹرن لیا ہے، اب ان پر اعتبار نہیں کرپاؤں گی۔
آزاد منش کا کہنا تھا کہ بول جیسے ہی فروخت ہوا ہے، بول کے اینکرز و صحافیوں کے "بول" بھی بدل گئے ہیں
ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ بدلتا ھے رنگ آسمان کیسے کیسے ۔جو چینل عمران خان کی تعریف میں زمین آسمان ایک کردیتا تھا اج مشکل میں اس نے بھی رنگ بدل لیا ہائے افسوسبول نیوز